Chitral Times

نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کو عہدے سے ہٹانے کیلئے درخواست دائر

Posted on

نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کو عہدے سے ہٹانے کیلئے درخواست دائر

اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ) الیکشن کمیشن میں نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کو عہدے سے ہٹانے کیلئے درخواست دائر کردی گئی۔تفصیلات کے مطابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کو عہدے سے ہٹانے کیلئے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کردی گئی۔درخواست الیکشن کمیشن میں سپریم کورٹ وکیل سید عزیز الدین کاکا خیل نے جمع کرائی، جس میں احد چیمہ اور فواد حسن فواد،پرنسپل سیکرٹری سید توقیر حسین کو بھی عہدوں سے ہٹانے کی استدعا کی گئی ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ افراد ماضی کی حکومت کا حصہ رہے ہیں، آئندہ انتخابات پر اثر انداز ہوسکتے ہیں، ان افراد کے نگران حکومت میں ہونے سے انتخابات کی شفافیت ممکن نہیں۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ حکومت شفاف الیکشن چاہتی ہے تو ان افراد کوعہدوں سے ہٹایا جائے۔

عوامی نیشنل پارٹی نے نئی حلقہ بندیوں کیخلاف عدالت جانے کا اعلان کردیا

پشاور(چترال ٹایمزرپورٹ)اے این پی رہنما ایمل ولی خان نے نئی حلقہ بندیوں کو مستردکرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا کی آبادی ارادتاً کم ظاہر کی گئی ہے جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں،حلقہ بندیوں میں غیرضروری ردوبدل کی وجہ سے پورے سیاسی عمل پر منفی اثر پڑ رہا ہے، آبادی کے تناسب سے قومی اسمبلی کی 6نشستیں کم کرنا زیادتی اور ناانصافی ہے، پختونخوا کے لاکھوں لوگ دہشتگردی کی وجہ سے دیگر صوبوں میں مقیم ہیں، مردم شماری میں انہیں نظرانداز کیا گیا، ایک طرف قدرتی وسائل پر اختیار نہیں تو دوسری جانب پختونخوا پر بین الاقوامی تجارت بھی بند کردی گئی ہے، پختونخوا صوبہ قدرتی وسائل سے مالامال اور مالدارترین صوبہ ہے لیکن ہمیں ہمارا حق نہیں دیا جارہا۔صوبائی صدر اے این پی کا مزید کہنا تھا کہ دہشتگردی سے متاثرہ صوبے کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک برداشت نہیں کریں گے، عوامی نیشنل پارٹی دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ بہت جلد رابطہ کرکے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔

نواز شریف کی لاہور ہائیکورٹ میں حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کی جائے گی

لاہور(سی ایم لنکس) پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی وطن واپسی کے معاملے میں پیش رفت ہوگئی۔پارٹی ذرائع کے مطابق نواز شریف کی قانونی ٹیم کی نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز سے تفصیلی مشاورت مکمل ہوگئی اور لیگی قیادت کی باہمی رضامندی سے اپنی حکمت عملی کو حتمی شکل دے دی۔نواز شریف کی وطن واپسی سے 2 روز قبل لاہور ہائیکورٹ میں حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کی جائے گی۔قانونی ٹیم کو لاہور ہائیکورٹ سے 3 سے 7 روز کی حفاظتی ضمانت ملنے کا یقین ہے۔ حفاظتی ضمانت کی وجہ سے قانون نافذ کرنے والے ادارے نواز شریف کو ایئرپورٹ پر گرفتار نہیں کر سکیں گے۔قانونی ٹیم کا موقف ہے کہ نواز شریف کو جس کیس میں سزا ہوئی ہوئی ہے، اس کیس میں مریم نواز باعزت بری ہو چکی ہیں، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کی بریت سے نواز شریف کو عدالت سے بھرپور قانونی فائدہ ملنے کا امکان ہے۔نواز شریف وطن واپسی پر جلسہ کرنے کے بعد پیر کو اسلام آباد کی عدالت میں سرنڈر کر دینگے۔ امکان ہے کہ متعلقہ ٹرائل کورٹ میں سرنڈر کرنے کے بعد عدالت نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ معطل کر دے گی۔حفاظتی ضمانت لینے پر نواز شریف کو وطن واپسی پر فوری طور پر جیل بھی نہیں جانا پڑے گا۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79734

نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت مختلف وزارتوں کے اہم امور پر اجلاس

Posted on

نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت مختلف وزارتوں کے اہم امور پر اجلاس

اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ)نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ کسی بھی ملک کی ترقی کیلئے بہترین انفراسٹرکچر کلیدی حیثیت رکھتا ہے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی ملک میں سڑکوں کی تعمیر و نگرانی کے حوالے سے بہترین کردار ادا کر رہی ہے، ملک کے ایسے حصوں میں روڈ انفراسٹرکچر کو ترجیحی بنیادوں پر بنانے کی ضرورت ہے جہاں بیرونی سرمایہ کاری متوقع ہے۔منگل کو وزیراعظم ا فس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت مختلف وزارتوں کے اہم امور پر اجلاس منعقد ہوا جس میں مختلف وزارتوں کے اہم امور پر بریفنگ دی گئی۔وزیرِ اعظم کو نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے جاری ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔اجلاس کو کوئٹہ-سکھر ہائی وے پر پنجرا پْل اور کوئٹہ ڑوب-شاہرہ پر سوار پْل پر جاری کام رفت سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجرا پل جو گزشتہ برس سیلاب سے تباہ ہو گیا تھا اس کی تعمیر نو پر کام آئندہ ماہ سے شروع کر دیا جائے گا۔ گزشتہ برس سیلاب کے بعد پْل سے گزنے والی ٹریفک کیلئے کازوے بنا دیا گیا تھا جس سے ٹریفک میں خلل کو دور کر دیا گیا۔

 

15 میٹر اونچے اور تقریباً 12 میٹر چوڑے نئے پْل کی تعمیر کیلئے درکار وقت کا تخمینہ 9 ماہ لگایا گیا ہے۔ وزیرِ اعظم نے پْل کی تعمیر کیلئے درکار وقت میں کمی لانے کی ہدایت کی۔اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ پنجرا پْل کی تعمیر کے ساتھ ساتھ 118 کلومیٹر طویل کوئٹہ-دھادر روڈ اور 188 کلومیٹر طویل دھادر جیکب آباد روڈ کی ازسر نو تعمیر و بحالی بھی کی جائے گی جس سے نہ صرف وقت اور ایندھن کی بچت ہوگی بلکہ ٹریفک کا رش بھی کم ہوگا۔اجلاس کو سوار پْل پر جاری مرمتی کام سے بھی آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ 282 میٹر طویل سوار پْل کی مرمت کا کام حتمی مراحل میں ہے جبکہ اس دوران متبادل راستہ نہ ہونے کی وجہ سے ٹریفک بھی نہیں روکی گئی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ اس پْل کی ازسر نو تعمیر پر بھی جلد کام شروع کیا جائے گا جس میں درکار مدت کا تخمینہ 6 ماہ لگایا گیا ہے۔وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو جاری منصوبوں پر ترجیحی بنیادوں پر کام کرنے اور مجوزہ منصوبوں پر بریفنگ تیار کرکے پیش کرنے کی ہدایت کی۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کسی بھی ملک کی ترقی کیلئے بہترین انفراسٹرکچر کلیدی حیثیت رکھتا ہے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی ملک میں سڑکوں کی تعمیر و نگرانی کے حوالے سے بہترین کردار ادا کر رہی ہے، ملک کے ایسے حصوں میں روڈ انفراسٹرکچر کو ترجیحی بنیادوں پر بنانے کی ضرورت ہے جہاں بیرونی سرمایہ کاری متوقع ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں روڈ انفراسٹرکچر پر خصوصی کام کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ کراچی تا چمن شاہراہ کی ازسر نو تعمیر پر کام شروع کیا جائے، کام کی رفتار تیز کرنے کیلئے تمام ضروری امور بروئے کار لائے جائیں، بلوچستان کی دوسرے صوبوں سے رابطہ سڑکوں کو بہتر کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام لوگوں کی زندگیوں میں آسانی پیدا کرنا ہے۔

 

الیکشن کمیشن شفاف طریقے سے حلقہ بندیاں مکمل کرے، سپریم کورٹ

اسلام آباد(سی ایم لنکس)چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے الیکشن کمیشن کو حلقہ بندیوں کا عمل شفاف طریقے سے مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔سپریم کورٹ میں سندھ کے ضلع شکار پور کے 3 صوبائی حلقوں میں حلقہ بندیوں کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے حلقہ بندیوں سے متعلق معاملہ الیکشن کمیشن کو واپس بھجوا دیا۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن عام انتخابات کب کروا رہا ہے؟ جس پر ڈی جی لاء الیکشن کمیشن نے کندھے اچکا دئیے۔ چیف جسٹس نے مسکراتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ یعنی ابھی انتخابات کی کوئی تاریخ ہی طے نہیں ہوئی۔چیف جسٹس سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ حلقہ بندیاں عوامی مفاد کا معاملہ ہیں۔ سپریم کورٹ میں متعدد بار حلقہ بندیوں کا معاملہ آ چکا ہے۔ حلقہ بندیوں میں ٹپے دار سرکل کو ذرا بھی متاثر کرنے سے حلقے سے امیدوار کو پڑنے والے ووٹ متاثر ہوتے ہیں۔ الیکشن کمیشن حلقہ بندیاں شفاف طریقہ کار سے کرے۔چیف جسٹس عطا بندیال نے کہا کہ سندھ میں حلقہ بندیوں پر حساسیت زیادہ ہے۔ سندھ سے اکثر یہ گلہ کیا جاتا ہے کہ حلقہ بندیاں درست نہیں ہوئیں۔ الیکشن کمیشن انتخابات سے قبل تمام معاملات حل کرے۔سندھ میں صوبائی حلقیپی ایس 7، 8 اور 9 شکارپور کی حلقہ بندیاں سپریم کورٹ میں چیلنج کی گئی تھیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
77893