Chitral Times

بی ایل ایس او کے زیراہتمام موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے آگاہی پروگرامز کا انعقاد

Posted on

بی ایل ایس او کے زیراہتمام موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے آگاہی پروگرامز کا انعقاد

اپر چترال (چترال ٹائمز رپورٹ) بیار لوکل سپورٹ آرگنائزیشن (BLSO) کے زیر اہتمام آغاخان رورل سپورٹ پروگرام کے تعاؤن سے موسمیاتی تبدیلی کے سلسلے میں مختلف آگاہی پروگرامز کا اہتمام کیا گیا۔جس میں خواتین تنظیمات کے عہدیداروں کے ساتھ ساتھ مختلف کالجز و سکولزکے بچوں اور بچیوں نے شرکت کیں۔اگاہی پروگرام میں طلباء و طلبات کو موسمیاتی تبدیلی اور اس کی وجہ سے ہونے والے نقصانات اور اس کی شدد میں کمی لانے کے سلسلے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ان آگاہی سیشنز میں اس بات پر زور دیا گیا کہ بڑھتے ہوئے پلاسٹک کے استعمال کی جگہ کوئی متبادل چیز یا کپڑے کے تھیلے استعمال کئے جائیں۔اس کے علاوہ روٹیشن گریزنگ اورجنگلی حیات کی تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔شجر کاری کا اہتمام کیا جائے،بجلی کی غیر ضروری استعمال سے اجتناب کیا جائے اور یہ سب کام ہمارے کرنے کے ہیں ان پر عمل کرکے ہم کافی حد تک موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرسکتے ہیں۔
منیجر بی ایل ایس او نے ان سرگرمیوں کے دوران تعاؤن کرنے پر اسسٹنٹ کمشنر مستوج، محکمہ جنگلات،وائلڈ لائف، ٹی ایم اے مستوج، ایس آئی ایف، آکاہ، مختلف کالجز وسکولوں کے پرنسپلز،تمام خواتین تنظیمات کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ سرکاری ادارے علاقے میں کام کرنے والے این جی اوز اور کمیونٹی آرگنائزیشن ملکر کوشش کریں گے تو ہم موسمیاتی تبدیلی کے نقصانات کو کم کرسکتے ہیں ۔

chitraltimes blso traing upper chitral2

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
82753

حکومت پاکستان اور جرمنی کا پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے پروجیکٹ کا آغاز

حکومت پاکستان اور جرمنی کا پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کےلیے پروجیکٹ کا آغاز

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ) جرمن کوآپریشن نے وفاقی وزارت برائے موسمیاتی تبدیلی (MoCC) کے تعاون سے، پاکستان میں موسمیاتی موافقت اور ریزیلیئنس کو مضبوط بنانے کے لیے منصوبہ شروع کیا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے ملکی صلاحیت میں اضافہ کرنا ہے، خاص طور پر کمزور طبقے، صحت، زراعت، پانی، صفائی اور حفظان صحت (WASH) کے شعبوں پر موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کو کم کرنا۔

پاکستان میں موسمیاتی موافقت اور ریزیلیئنس کو مضبوط بنانے کا پروجیکٹ صنفی اور سماجی طریقوں کو ترجیح دیتا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اس منصوبے سے مختلف کمیونٹیز بشمول خواتین، نوجوانوں اور دیگر پسماندہ طبقے کو مساوی طور پر فائدہ ہو۔

اس منصوبے کو جرمنی کی وفاقی وزارت برائے اقتصادی تعاون اور ترقی (BMZ) کی طرف سے مالی اعانت فراہم کی گئی ہے اور اسے Deutsche Gesellschaft für Internationale Zusammenarbeit (GIZ) GmbH کی جانب سے نافذ العمل کیا ہے۔

تقریب کے دوران، وزارت موسمیاتی تبدیلی (MoCC) کے ایڈیشنل سیکرٹری- سید مجتبیٰ حسین، نے جرمن حکومت کے تعاون کو سراہا اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ SAR منصوبہ وفاقی اور صوبائی سطح کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے پاکستان کے مستقبل کے لیے پائیدار ترقی کی اہمیت اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ اس منصوبے کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے مل کر کام کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان کے موسمیاتی تبدیلی کے خطرات کی نشاندہی کرنے میں ہماری مدد کرے گا اور ہمیں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے قابل بنائے گا اور گلوبل رسک ماڈلنگ الائنس (GRMA) کے ذریعے انشورنس انڈسٹری میں شامل ہونے میں ہماری مدد کرے گا۔

ڈاکٹر سیباسٹین پاسٹ، ہیڈ آف ڈیولپمنٹ کوآپریشن، جرمن سفارت خانہ، پاکستان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جرمنی SAR منصوبے کے ذریعے پاکستان کی قومی سطح پر طے شدہ شراکت میں متعدد ترجیحی شعبوں جیسے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے لیے پیشگی انتباہی نظام کو مضبوط کرنا، آب و ہوا کے مطابق انفراسٹرکچر کی تعمیر، پانی کے انتظام اور آبپاشی کے طریقوں کو بہتر بنانے کے لیے اسٹریٹجک ترجیحات کی حمایت کرے گا۔

شرکاء نے کمزور طبقے، ماحولیاتی نظام اور بنیادی ڈھانچے پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے خاتمے میں موسمیاتی موافقت اور ریزیلیئنس کے اہم کردار پر تبادلہ خیال کیا۔ مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ اس منصوبے کی کامیابی کا انحصار حکومت، سول سوسائٹی اور نجی شعبے سمیت مختلف اسٹیک ہولڈرز کے درمیان اشتراک پر منحصر ہے۔

اسلام آباد میں منعقد ہونے والی منصوبے کی لانچ کی تقریب میں مختلف سرکاری اداروں، غیر سرکاری تنظیموں، سول سوسائٹی اور نجی شعبے کے نمائندوں کو اکٹھا کیا گیا تاکہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات اور ان سے نمٹننے کے طریقوں کو سیکھنے کی اہمیت پر زور دیا جا سکے۔
پاکستان میں موسمیاتی موافقت اور ریزیلیئنس کو مضبوط بنانے کے منصوبے کا آغاز موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ملکی کاوشوں میں اہم سنگ میل ہے۔ پاکستان اپنے شراکت داروں کے تعاون سے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے جرات مندانہ قدم اٹھا رہا ہے، جونہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر بھی کردار ادا کرے گا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
72070

موسمیاتی تبدیلی، وبائی امراض اور بڑھتی ہوئی عدم مساوات جیسے چیلنجز سے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق تمام اقوام کے تعاون سے ہی نمٹا جا سکتا ہے، وزیر اعظم

موسمیاتی تبدیلی، وبائی امراض اور بڑھتی ہوئی عدم مساوات جیسے چیلنجز سے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق تمام اقوام کے تعاون سے ہی نمٹا جا سکتا ہے، وزیر اعظم شہباز شریف کی چینی صدر سے ملاقات میں گفتگو

سمرقند ( چترال ٹایمز رپوڑت )وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں، وبائی امراض اور بڑھتی ہوئی عدم مساوات جیسے چیلنجز سے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق تمام اقوام کے تعاون سے ہی نمٹا جا سکتا ہے۔وزیر اعظم آفس میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابقوزیر اعظم شہباز شریف نے جمعہ کو سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے 22ویں سربراہان مملکت کے اجلاس کے موقع پر چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی۔اپریل 2022 میں وزراتِ عظمی کا منصب سنبھالنے کے بعد چین کے صدر کے ساتھ وزیر اعظم شہباز شریف کی یہ پہلی ملاقات ہے۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان باہمی اعتماد اور افہام و تفہیم کے ماحول میں خوشگوار بات چیت ہوئی۔اپنے خیرمقدمی کلمات میں چینی صدر نے وزیر اعظم محمد شہباز شریف کو “عملیت پسندی اور کارکردگی کی حامل شخصیت”قرار دیا۔ انہوں نیکہا کہ وزیر اعظم “چین پاکستان دوستی کے لیے دیرینہ عزم” رکھنے والے رہنما ہیں۔دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا اور باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

 

وزیر اعظم نے صدر شی جن پنگ اور چینی کمیونسٹ پارٹی کی آئندہ 20ویں سی پی سی قومی کانگریس کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ شنگھائی تعاون تنظیم نے اپنے مشترکہ وڑن اور باہمی اقدار کو علاقائی تعاون اور یکجہتی کے ٹھوس عملی منصوبوں میں آگے بڑھانے کے لیے ایک بہترین فورم فراہم کیا۔چین پاکستان پائیدار دوطرفہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ہماری ہر موقع پر آزمودہ تذویراتی شراکت داری ’آل ویدر اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ اور آہنی بھائی چارے نے وقت کی کسوٹی کا مقابلہ کیا۔ انہوں نے اپنے دوطرفہ تعلقات کو مزید بلندیوں تک لے جانے کے اپنے ذاتی عزم کا اعادہ کیا۔وزیراعظم نے پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی فراخدلانہ اور بروقت مدد پر صدر شی جن پنگ،چینی حکومت اورعوام کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان چین کے تمام حلقوں کی طرف سے ہمدردی اور حمایت کے اظہار پر مشکور ہے اور یہ ہماری منفرد دوستی کا حقیقی عکاس ہے۔

 

انہوں نے صدر شی جن پنگ کے ساتھ 5 ستمبر 2022 کو صوبہ سیچوان میں آنے والے زلزلے سے ہونے والے المناک جانی نقصان اور تباہی پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام اس قدرتی آفت کے دوران چین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزیراعظم نے صدر شی جن پنگ کو پاکستان کی پائیدار ترقی، صنعتی ترقی، زرعی جدت اور علاقائی رابطوں کے لیے اپنی حکومت کی پالیسیوں سے آگاہ کیا۔وزیراعظم نے پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی پر سی پیک کے مثبت اثرات کو سراہا۔ انہوں نے سی پیک کی ترقی کے لیے اپنی حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے ایم ایل ون ریلوے پروجیکٹ کے فریم ورک معاہدے کے پروٹوکول پر دستخط کا خیرمقدم کیا۔وزیراعظم نے تائیوان، تبت، سنکیانگ اور ہانگ کانگ سمیت بنیادی مفاد کے تمام مسائل پر پاکستان کی چین کے ساتھ مستقل اور غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت، ایف اے ٹی ایف، قومی ترقی، کوویڈ 19 وبائی امراض اور دیگر شعبوں میں تعاون پر چینی حکومت کا شکریہ بھی ادا کیا۔وزیر اعظم نے بین الاقوامی صورتحال پرتبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی، وبائی امراض اور بڑھتی ہوئی عدم مساوات جیسے چیلنجز سے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق تمام اقوام کے تعاون سے ہی نمٹا جا سکتا ہے۔

 

انہوں نے صدر شی کے وڑنری بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو کی تعریف کی، جس نے پائیدار اور اجتماعی ترقی کی منفرد پالیسی کو دنیا میں متعارف کروایا۔وزیراعظم نے بھارت کے زیرِ تسلط مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال پر روشنی ڈالی اور جموں و کشمیر کے تنازع پر چین کے اصولی موقف پر شکریہ ادا کیا۔دونوں رہنماؤں نے حالیہ ادوار میں مشترکہ مستقبل کے لیے پاک چین کمیونٹی کی تعمیر کے عزم کا اعادہ کیا۔وزیراعظم نے صدر شی جن پنگ کو پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہاکہ پاکستانی عوام ان کے پرتپاک استقبال کے منتظر ہیں۔ دعوت کو قبول کرتے ہوئے صدر شی نے کہا کہ وہ جلد از جلد وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ چین کے منتظر ہیں۔

 

تاجکستان، ازبکستان، ایران اور منگولیا کے صدور کا وزیراعظم شہباز شریف کی موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے کو شنگھائی تعاون تنظیم کی طرف سے اٹھانے کی تجویز کی بھرپور حمایت کا اعلان

سمر قند(چترال ٹایمز رپورٹ )تاجکستان، ازبکستان، ایران اور منگولیا کے صدور نے وزیراعظم شہباز شریف کی موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے کو شنگھائی تعاون تنظیم کی طرف سے اٹھانے کی تجویز کی بھرپور تائید و حمایت کا اعلان کیا ہے۔وزیر اعظم کیمیڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ازبکستان کے صدر شوکت مرزیوف نے ایس سی او ریاستی سربراہان کی کونسل کے رواں اجلاس کی میزبانی کرتے ہوئے زور دیا کہ وزیراعظم پاکستان کی پیش کردہ تجویز ایس سی او تنظیم کی سطح پر اٹھانی چاہئے۔ ایس سی اوکے سربراہان مملکت کی کونسل کے اجلاس میں تاجکستان کے صدر امام علی رحمان نے وزیراعظم شہباز شریف کی تجویز کی سب سے پہلے حمایت کا اعلان کیا ہے۔ایس سی اوسربراہان مملکت کی کونسل کے حالیہ اجلاس کے سربراہ تاجکستان کے صدر امام علی رحمان کے بعد تنظیم کے سیکرٹری جنرل، ازبکستان، منگولیا اور ایران کے صدور نے بھی پاکستان کے ساتھ یک جہتی اور حمایت کا اعلان کیا۔تاجکستان کے صدر شوکت مرزیوف نے ایس سی اوکے رکن ممالک پر زور دیا کہ حالیہ تاریخی سیلاب سے ہونے والی شدید تباہی سے نمٹنے میں پاکستان کو بھرپور مدد اور حمایت فراہم کی جائے۔

 

shahbaz sharif attended shangai organization gathering of head of

 

 

روس سے گیس فراہمی منصوبے پر کام کرنے کیلیے پاک ترکیہ اتفاق

سمرقند(چترال ٹایمز رپورٹ) روس سے بذریعہ پائپ لائن پاکستان کو گیس فراہمی کے مجوزہ منصوبے پر کام کرنے کے لیے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان اتفاق ہوگیا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کے اجلاس کے موقع پر ترک صدر رجب طیب ایردوان سے ملاقات کی، جس میں روس سے پائپ لائن کے ذریعے پاکستان کو گیس کی فراہمی کے منصوبے پر کام کرنے پر ترکیہ اور پاکستان کے درمیان اتفاق کیا گیا۔ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے وزیراعظم سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ روس، قزاقستان اور ازبکستان میں کسی حد تک گیس پائپ لائن کے لیے بنیادی ڈھانچہ پہلے سے موجود ہے۔ اس سلسلے میں دوطرفہ تجارت کے فروغ، گیس کی فراہمی سمیت لارج اسکیل منصوبوں کے امکانات اور عملدرآمد پر اتفاق رائے کیا گیا۔ترک صدر کا کہنا تھا کہ ہم جنوب مشرقی ایشیا اور مجموعی طور پر ایشیا میں پاکستان کو اپنا ترجیحی شراکت دار تصور کرتے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان نہایت مثبت انداز میں تعلقات فروغ پا رہے ہیں جس پر ہمیں بے حد خوشی ہے۔ واضح رہے کہ دونوں رہنماؤں کے مابین ملاقات شنگھائی تعاون تنظیم (ایس-سی-او) کے رکن ممالک کے ریاستی سربراہی کونسل کے اجلاس کے موقع پر ہوئی۔

 

بخار میں استعمال ہونے والی ادویات کی قلت کو دور کرنے کے لئے ہر ممکن کوششیں کی جا رہی ہیں،وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے کہ بخار میں استعمال ہونے والی ادویات کی قلت کو دور کرنے کے لئے ہر ممکن کوششیں بروئے کار لائی جا رہی ہے۔انہوں نے یہ بات جمعہ کو پیناڈول اور پیراسٹامول کی دستیابی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں بخار کی ادویات کی دستیابی، پیداوار کے حوالے سے اقدامات کئے جا رہے ہیں،بخار میں استعمال ہونے والی ادویات کی قلت کو دور کرنے کے لیئے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔اجلاس میں دوا ساز صنعت کاروں نے دوا کی پیداوار دوبارہ شروع کرنے کے لئے یقین دہانی کروائی ہے۔اجلاس میں فارماکمپینوں مینوفیکچررز سپلائرز اور حکام نے بھی شرکت کی۔ پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے سربراہ قاضی منصور دلاور نے کہا کہ حکومت نے بخار کی دوائی کی قیمت کا معاملہ حل کرانے اور کمپینوں کا پیراسٹامول کے خام مال کی قیمت میں 10 فی صد کمی کی یقین دہانی کرائی ہے۔انہوں نے کہا کہ پینٹاول سمیت دیگر کمپینوں کا بخار کی دوائی کی پیداوار وقتی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے،اس سلسلہ میں ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف ڈریپ ایکٹ کے تحت سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر صحت نے قیمتوں میں اضافے کا معاملہ وزیراعظم کے سامنے رکھنے کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔انہوں نے بتایا کہ قیمتوں میں کمی کے باعث بخار کی گولیوں اور سیرپ کی پیداوار بلکل بند ہے۔قاضی منصور دلاور نے کہا کہ سیلاب، ڈینگی اور ملیریا سے بخار کے کیسز مین مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65949

موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں صوبائی حکومت نے ایک پالیسی پراونشل کلائمیٹ چینج پالیسی اینڈ ایکشن پلان 2022 کی منظوری دیدی ہے۔ وزیراعلی

Posted on

موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں صوبائی حکومت نے ایک پالیسی پراونشل کلائمیٹ چینج پالیسی اینڈ ایکشن پلان 2022 کی منظوری دیدی ہے۔ وزیراعلی

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ )وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ پراونشل کلائمیٹ چینج پالیسی اینڈ ایکشن پلان 2022 کی منظوری سے اٹھارویں آئینی ترمیم کے بعد خیبر پختونخوا پہلا صوبہ بن گیا ہے جس نے موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں ایک پالیسی بنائی ہے۔

وہ صوبائی کابینہ کے 80 ویں اجلاس سے خطاب کر رہے تھے جو ان کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ پشاور میں ہوا۔ اجلاس میں کابینہ کے ارکان، چیف سیکرٹری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے شرکت کی۔ کابینہ کے فیصلوں کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیراعلی کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ سابقہ قبائلی علاقوں کی صوبہ میں انضمام اور (GLOF)Glacial Lake Outburst Floodکے واقعات اور صوبے کے جنوبی اضلاع میں لوکسٹ حملوں کے بعد کلائمیٹ چینج پالیسی میں تبدیلیوں کی ضرورت محسوس کی گئی۔ کلائمیٹ چینج پالیسی اینڈ ایکشن پلان 2022 کی چیدہ چیدہ خصوصیات بیان کرتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا کہ نئی پالیسی موجود وقت کے موسمی تبدیلیوں کی ضروریات سے ہم آہنگ ہے جو ایک طرف سیلابوں اور قدرتی اور انسانی نظام کو لاحق خطرات کو کم سے کم کرنے کے اقدامات پر مبنی ہے تو دوسری طرف گرین ہا وس گیس کے اخراج کو بھی کم کرتی ہے۔ نئی پالیسی میں زراعت، جنگلات، ماحولیات، جنگلی حیات، توانائی، ٹرانسپورٹ اور دیگر شعبوں کے لئے مخصوص اقدامات تجویز کئے گئے ہیں اور یہ µ نظرثانی شدہ نیشنل کلائمیٹ چینج پالیسی 2021 کے اغراض و مقاصدسے بھی ہم آہنگ ہے۔

 

نئی پالیسی خیبر پختونخوا بشمول ضم شدہ علاقوں کے نومختلفAgro-Ecological Zones کی ضروریات سے بھی پوری طرح ہم آہنگ ہے اور یہ GLOF، ڈینگی، لوکسٹ اور دیگر قدرتی آفات کے خطرات کو مدنظر رکھ کر بنائی گئی ہیں جو ان خطرات سے نمٹنے کیلئے لائحہ عمل تجویز کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی اینڈ ایکشن پلان ضم اضلاع کے لئے پالیسی اقدامات پر مبنی ہے۔ نئی کلائمیٹ پالیسی صوبے میں انٹرنیشنل کلائمیٹ فنانسنگ کی نئی راہیں کھولے گی جس کے نتیجے میں صوبے میں پائدار ترقی ممکن ہو سکے گی، قدرتی آفات سے تحفظ ممکن ہو سکے گا اور مستقبل میں قدرتی آفات سے معیشت کو ہونے والی ممکنہ نقصانات سے بچا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے متعلقہ حکام کو صوبے میں کچرے اور فضلہ سے توانائی بنانے کے پلانٹ کی تنصیب کے لیے فزیبلٹی ایک ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بائیو فیول پلانٹ کی تنصیب سے ماحولیاتی آلودگی کا خاتمہ ممکن ہوگا اور اس سے ہم توانائی کے شعبے میں خودمختار ہو سکیں گے،۔ وزیر اعلیٰ نے یونیورسٹیز کے لیے درکار اراضی کے لیے متعلقہ قانون میں ترمیم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹیز کے قیام کے لیے 100 کینال سے زیادہ زمین نہ خریدی جائے تاکہ زرعی زمینوں کے تحفظ کو زیادہ سے زیادہ یقینی بنایا جا سکے۔

 

صوبائی کابینہ نے محکمہ خوراک کو انصاف فوڈ کارڈ کے لئے بینک آف خیبر سے معاہدے کی یاداشت پر دستخط کرنے کی منظوری دیدی انہوں نے کہا کہ انصاف فوڈ کارڈ کے ذریعے مستحق خاندانوں کو ماہانہ 2100 روپے ملیں گے جس کے لیے حکومت اربوں روپے کی خطیر رقم بطور سبسڈی برداشت کرے گی۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ کابینہ نے فارسٹری راونڈ ٹیبل کی عدم موجودگی کی وجہ سے فارسٹری کمیشن کی تشکیل کے لئے چار نان آفیشل ممبران کے ناموں کی منظوری دی۔بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ کابینہ نے 13 جولائی 2022 کو منعقد سپیشل بجٹ اجلاس کے دوران کئے گئے فیصلوں پر نظرثانی کرتے ہوئے تمام صوبائی سرکاری ملازمین کو جاری بنیادی تنخواہ پر 16 فیصد ایڈہاک الا ¶نس کو کم کر کے 15 فیصد کرنے اور ساتھ ساتھ یکم جولائی 2022 سے ریٹائرمنٹ پر گزشتہ 3 سالوں کی اوسط تنخواہ کے مطابق پنشن دینے کے فیصلے کو ملتوی کرنے کی منظوری بھی دی۔کابینہ نے صوبائی محتسب دفتر کے کنٹریکٹ انوسٹگیشن آفیسر صادق دلاور کو مستقل کرنے کی بھی منظوری دی۔کابینہ نے واٹر اینڈ سینیٹیشن سروسز کمیٹی(WSSP) بنوں کا دائرہ کار تحصیل بنوں کے مزید 11 ویلج کونسلز اور 5 نیبر ہوڈ کونسلر تک توسیع دینے کی منظوری دی جس سے 89596 افراد پر مشتمل آبادی مستفید ہو گی۔

 

بیرسٹر محمد علی سیف نے بتایا کہ صوبائی کابینہ نے مردان میں کلچرل کمپلیکسز کے قیام کے لئے محکمہ لوکل گورنمنٹ کی 100کنال اراضی سپورٹس، ٹوارزم، کلچر ڈیپارٹمنٹ کو لیز دینے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ کمپلیکس مردان بائی پاس (ویسٹ رنگ روڈ) یو سی چمتار میں قائم کیا جائے گا۔ صوبائی کابینہ نے اس سلسلے میں دونوں محکموں کے مابین لیز ایگریمنٹ پر دستخط کرنے کی منظوری دے دی۔صوبائی کابینہ نے پٹوار حلقہ سلاٹن اور جرگو کو اپر سوات ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں شامل کرنے کی منظوری دی جبکہ کابینہ نے فاضل عدالت کے احکامات کی روشنی میں سابقہ فاٹا ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے چار ملازمین، جو کہ اپگریڈیش سے محروم رہ چکے تھے کو چار مارچ 2014 جس میں دیگر ملازمین اپ گریڈ ہوئے تھے سے پرسنل اپگریڈیش دینے کی منظوری دی۔صوبائی کابینہ نے پرائیویٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی ایکٹ 2017

 

میں بعض ضروری ترامیم کی منظوری دیدی جن کا مقصد اس قانون کو مزید واضح اور آسان بنانا ہے تاکہ اس پر موثر انداز میں عمل درآمد یقینی بنایا جا سکے۔صوبائی کابینہ نے خیبر پختونخوا اربن موبیلٹی اتھارٹی کے مینجنگ ڈائریکٹر کے عہدے پر (پی سی ایس) گریڈ 20 کے ذکا اللہ خٹک کی تقرری کی منظوری دی۔صوبائی کابینہ نے سپیشل پولیس فورس کے باقیماندہ 21 سپیشل پولیس آفیسرز کی مستقلی کی بھی منظوری دی واضح رہے کہ اس سے قبل صوبائی کابینہ نے 9 ہزار 6 سو 18 سپیشل پولیس فورس کے ملازمین کی مستقلی کی منظوری دی تھی۔ آج صوبائی کابینہ نے 21 رہ جانے والے ملازمین کی بھی مستقلی کی منظوری دی۔صوبائی کابینہ نے ایبٹ آباد میں بین الاقوامی معیار کے سپورٹس جمنازیم اور خواتین کے اِن ڈور گیمز کی سہولت کی فراہمی کے لئے محکمہ صحت کے زیر استعمال اراضی محکمہ سپورٹس کو منتقل کرنے اور خیبر پختونخوا انڈسٹریل سٹیٹسٹکس ویلفیئر آف لیبر رولز 2022 کی بھی منظوری دی۔
chitraltimes cm kp chaired cainet meeting

 

 

سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے محکمہ جنگلات کے ملازمین کا تعاون قابل ستائش ہے۔ وزیراعلیِ

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے محکمہ جنگلات کے ملازمین کی طرف سے سیلاب زدگان کے لیے فنڈز عطیہ کرنے کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے نہ صرف متاثرین کی حوصلہ افزائی ہو گی بلکہ دیگر سرکاری اداروں اور محکموں کیلئے بھی ترغیب کا باعث بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے محکمہ جنگلات کے ملازمین کا تعاون قابل ستائش ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز محکمہ جنگلات کے ملازمین کی جانب سے سیلاب زدگان کے لئے جمع کیے گئے فنڈز کا چیک حوالے کرنے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔صوبائی وزیر برائے جنگلات اشتیاق ارمڑاور سیکرٹری محکمہ جنگلات عابد مجید نے پچاس لاکھ 86 ہزار روپے کا چیک وزیراعلی محمود خان کے حوالے کیا جو چیف منسٹر فلڈ ریلیف فنڈ میں جمع کرا دیا گیا ہے۔ چیف کنزرویٹر فارسٹ اعجاز قادر اور دیگر متعلقہ حکام بھی موقع پر موجود تھے۔

 

وزیراعلی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ جنگلات کے ملازمین کا تعاون قابل تعریف ہے جس سے یقیناً سیلاب متاثرین کی حوصلہ افزائی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین ہماری خصوصی توجہ کے مستحق ہیں جن کو زیادہ سے زیادہ ریلیف کی فراہمی اور ان کی بحالی کے لیے معاشرے کے تمام طبقات خصوصاً مخیر حضرات، سماجی تنظیموں اور متعلقہ اداروں کو بھر پور کردار ادا کرنا ہو گا۔ وزیراعلی نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت اس سلسلے میں نہایت سنجیدہ ہے، مشکل مالی حالات کے باوجود سیلاب متاثرین کیلئے امدادی پیکج میں خاطر خواہ اضافہ کیا گیا ہے۔ وزیراعلی نے کہا کہ سیلاب زدگان کی تیز رفتار بحالی حکومت کی ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔قبل ازیں وزیراعلی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ یہ فنڈز محکمہ جنگلات کے ملازمین نے رضاکارانہ طور پر عطیہ کیے ہیں۔بی پی ایس 17 اور اوپر کے ملازمین نے اپنی تین دن کی تنخواہ فلڈ ریلیف فنڈ کے لیے جمع کرائی ہے۔ اسی طرح بی پی ایس 16 کے ملازمین نے دو دن کی تنخواہ جبکہ بی پی ایس 15 اور نیچے کے ملازمین نے ایک دن کی تنخواہ عطیہ کی ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65810