Chitral Times

موجودہ مہنگائی سابقہ حکومتوں کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ہے۔ وزیراعلیٰ کا سوات میں خطاب

موجودہ مہنگائی سابقہ حکومتوں کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ہے۔ وزیراعلیٰ کا سوات میں خطاب

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) زیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے جمعہ کے روز ضلع سوات کے حلقہ پی کے-4 کا درہ کیا جہاں اُنہوںنے چار مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا جو مجموعی طور پر 2.39 ارب کی لاگت سے مکمل کئے گئے ہیں ۔ ان منصوبوں میں 35 کلومیٹر طویل منگلا ور تا مالم جبہ روڈ کی تعمیر و بلیک ٹاپنگ ، سروس ڈیلیوری سنٹر چار باغ کا قیام ، گورنمنٹ گرلز ہائر سیکنڈری سکول منگلا ور کی سٹینڈرڈائزیشن اور چار باغ ریسکیو اسٹیشن کا قیام شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ نے منگلور میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے تمام اضلاع کی یکساں بنیادوں پر ترقی ان کا ہدف ہے ، یہی وجہ ہے کہ وہ بحیثیت وزیر اعلیٰ صوبے کے تمام اضلاع کی ترقی پر بھر پور توجہ دے رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ صوبے کے گذشتہ وزرائے اعلیٰ نے صرف اپنے حلقوں پر توجہ دی، جبکہ اس وقت صوبے کے تمام علاقوں بشمول ضم اضلاع میں ترقیاتی سرگرمیاں جاری ہےں۔ انہوں نے واضح کیا کہ سوات میں جو بھی ترقیاتی کام ہوگا وہ صوبے کے ہر ایک ضلع میں ہوگا۔ محمود خان نے کہا کہ میں صرف سوات کا نہیں بلکہ پورے صوبے کا خپل وزیر اعلیٰ ہوں۔ وزیراعلیٰ نے صوبے میں جاری ترقیاتی و فلاحی اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت خیبر پختونخوا ہر لحاظ سے ٹاپ پر ہے۔ہمارے لیڈر وزیراعظم عمران خان نے جو بھی ٹاسک دیا ہم نے مکمل کیا۔ محمود خان نے اس موقع پر اپوزیشن کی بے جا بنیاد اورغیر منطقی تنقید کا جواب دیتے ہوئے واضح کیا کہ مجودہ حکومت کو سلیکٹڈ کہنے والے خود سلیکٹڈ اور نالائق ہیں،سب کو معلوم ہے ک گذشتہ نالائق حکمران کس کس کی انگلی پکڑ کر اقتدار میں آئے ۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آج مہنگائی کا رونا رونے والوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ موجودہ مہنگائی ان کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ہے۔ گذشتہ دو ادوار میں 23 ہزار ارب روپے کے قرضے لئے گئے، ان لوگوں نے بیرونی قرضے لیکر ملک کو قرضوں کی دلدل میں دھکیل دیا اور اپنے لئے جائیدادیں بنائیں ۔وزیر اعظم عمران خان اب ان قرضوں کی قسطیں ادا کرنے میں لگے ہیں۔ محمود خان نے کہا کہ اگر موجودہ حکومت کو یہ قرضے ادا نہ کرنے ہوتے تو یہی پیسہ عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کرتے ۔ اس وقت حالات سخت ہیں لیکن ہمارا لیڈر ڈٹ کر ان سخت حالات کا مقابلہ کر رہاہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان سخت حالات میں اپنے لیڈر کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔ جو قومیں سخت حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کرتی ہیں وہی ترقی بھی کرتی ہیں۔

محمود خان نے کہا کہ حکومت کو عوام کی تکالیف کا بخوبی احساس ہے اور عوام کو ریلیف دینے کے لئے ہر ممکن اقدامات جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ مہنگائی میں عوام کو ریلیف دینے کے لئے نیا پاکستان کارڈ کا اجراءکرنے جا رہے ہیں،جو مختلف قسم کی ریلیف کا ایک جامع پیکیج ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو صوبائی حکومت اگلے بجٹ میں ترقیاتی فنڈز میں سے 100 ارب روپے عوام کو اشیائے خوردونوش پر ریلیف دینے کے لئے خرچ کرے گی۔ ہم صاف نیت کے ساتھ مخلصانہ کوششیں کر رہے ہیں، انشاءاللہ حالات بہت جلد ٹھیک ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے مہینے وزیر اعظم عمران خان سوات کا دوبارہ دورہ کریں گے،وزیر اعظم سوات موٹروے فیز ٹو کا افتتاح کریں گے۔

محمود خان نے اس موقع پر صوبے میں سیاحت کی استعداد اور اس سلسلے میں صوبائی حکومت کے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سوات سمیت شمالی اضلاع کا مستقبل سیاحت کے فروع سے وابستہ ہے۔موجودہ حکومت سیاحت کے فروغ کے ذریعے ان علاقوں کی ترقی کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے۔موجودہ حکومت کے ان اقدامات کے نتیجے میں گذشتہ سیزن میں 25 لاکھ ملکی اور غیر ملکی سیاحوں نے صوبے کے سیاحتی مقامات کا رخ کیا جو بلا شبہ ایک بڑی پیشرفت ہے۔ وفاقی وزیر مراد سعید ، ایم این اے سلیم الرحمن، ایم پی اے عزیزاللہ گراں اور دیگر نے بھی اجتماع سے خطاب کیا۔

chitraltimes chief minister khyber pakhtunkhwa addressing public gathering swat
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
55129

موجودہ حکمرانوں سے نجات لازمی ہوگئی ہے،غربت وافلاس اپنی آخری حدوں کو چھونے لگی ہے۔سراج الحق

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ 31 اکتوبر کو اسلام آباد کے ڈی چوک میں دھرنے کے بعد مہنگائی وگرانی اورنا اہل و کرپٹ حکومت کے خلاف آئندہ کا لائحہ عمل حتمی طور پر طے کیا جائے گا لیکن ایک بات طے ہے کہ موجودہ حکمرانوں سےنجات لازمی ہوگئی ہے کیونکہ غربت و افلاس اپنی آخری حدوں کو چھونے لگی ہے اور لوگوں کی زندگی خود ان پر گران گزررہی ہے جن کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔

منگل کے روز چترال میں ایک تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایم ایم ایف نے چھ ارب ڈالر قرض کے بدلے پاکستانیوں کا گلہ دبانا شروع کردیا ہے جس کے باعث سانس لینا تک دشوار ہوگیا ہے، خودکشیوں کا رواج عام ہوگیا ہے، ڈپریشن کے مریض تعدادمیں بڑھ رہے ہیں، بدامنی اور اسٹریٹ کرائمز میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ان سب کے باوجود حکمرانوں میں احساس بھی نہیں ہیں جس میں وزراء عوام کا مذاق اڑاتے ہوئے انہیں کم کھانے کی تلقین کرتے ہیں اور خود وزیر اعظم عوام کو صبر کا راستہ دیکھاتے ہوئے کہتا ہے کہ سکون تو قبر ہی میں ملے گا۔ ان کاکہنا تھاپی ٹی آئی کا تین سالہ دورحکومت عوام اورملک کے لئے تباہ کن ثابت ہوا ہے اور اس جان لیوا مہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی نے میدان میں نکل آنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سراج الحق نے کہابین الاقوامی سطح پر بھی حکومت بدترین ناکامی سے دوچار ہوا ہے، کشمیر کا سودا ہوا ہے، کوئی ان کا ٹیلی فون نہیں سنتا اور کوئی ان کو اہمیت نہیں دیتا اور پاکستان کا گرین پاسپورٹ بھی دنیا کے آخری پانچ کمزور ترین پاسپورٹوں میں آگئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی میں کوئی فرق نہیں ہے، یہ سب ایک ہی نظا م کے سہولت کار ہیں، ان کے درمیان پالیسی پر اختلاف نہیں ہے، آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی غلامی پر ایک ہے، اور ان کے درمیان کوئی اختلاف ہے تو ان کے اپنے مفادات پر۔ ان کے خلاف نیب کے کیسز ہیں جن کی وجہ سے یہ پریشان ہیں اور کبھی کبھار ہوائی فائرنگ کرتے رہتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پی ٹی ایم نے ان تین سالوں میں ہمیشہ پی ٹی آئی حکومت کاساتھ دیا اور ایف اے ٹی ایف کامعاملہ، گھریلو تشدد کے خلاف بل ہو، آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ ہو، ان سب میں انہوں نے حکومت کا ساتھ دیا اور اب یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ یہ یک جان سہ قالب ہیں۔ اس سے قبل ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اسلامی تعزیرات انسان کی بھلائی اور تحفظ کے لئے ہوتی ہیں جس کے نفاذ سے یہ جرائم رونما نہیں ہوتے۔ انہوں نے کہاکہ جان، مال اورآبروکی تحفظ کی ضمانت تو صرف اور صرف اسلام دیتا ہے اور اسلامی نظام انسانیت کے لئے رحمت اور نعمت ہے اور یہ افسوسناک بات ہے کہ اسلامی تعزیرات کی مخالفت کرنے والوں کی انسانوں کی لاشیں نکلنا تو قبول ہے لیکن اس کے خلاف قانون سازی نہیں۔

chitraltimes senator sirajul haq address chitral
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged ,
53817