Chitral Times

 ڈالر کی قدر کم ہوئی، امید ہے آئندہ دنوں میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بھی کم ہوں گی، بجلی چوری کے خلاف اقدامات سے تقریباً 8 ارب روپے کی ریکوری ہوئی، مرتضیٰ سولنگی

Posted on

 ڈالر کی قدر کم ہوئی، امید ہے آئندہ دنوں میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بھی کم ہوں گی، بجلی چوری کے خلاف اقدامات سے تقریباً 8 ارب روپے کی ریکوری ہوئی، مرتضیٰ سولنگی

کراچی(چترال ٹایمزرپورٹ )نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ آئین کے تحت ملک کو اس کے منتخب نمائندے چلائیں گے، نگران حکومت کے انتظامی اقدامات سے ڈالر کی قدر کم ہوئی ہے جس کا اثر پٹرولیم مصنوعات کی خریداری پر بھی پڑتا ہے، امید ہے آئندہ دنوں میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوگی، بجلی چوری کے خلاف اقدامات سے تقریباً 8 ارب روپے کی ریکوریاں ہوئی ہیں، آئین کے آرٹیکل 218(3) کے تحت آزادانہ، منصفانہ، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کرانے کی ذمہ داری الیکشن کمیشن کے پاس ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں کراچی پریس کلب کے دورہ کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پرنسپل انفارمیشن آفیسر محمد عاصم کھچی بھی موجود تھے۔ نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ کراچی پریس کلب میرا پرانا گھر ہے جو جمہوریت کے ارتقاء میں ایک اہم مورچہ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی پریس کلب کی ایک تاریخی حیثیت ہے، فکر، علم و دانش کی آزادی اور عوام کے حق حکمرانی میں کراچی پریس کلب کا کردار لائق تحسین ہے، دور آمریت میں بھی کراچی پریس کلب سے جمہوریت کیلئے توانا آواز ابھری، آج بھی پاکستان کے محنت کش، مظلوم عوام اپنا دکھ درد سنانے کراچی پریس کلب آتے ہیں۔

 

مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ صحافیوں کے مسائل سے آگاہ ہیں، ان کی ملازمتوں سے متعلق مسائل موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ نگران حکومت آئین کے آرٹیکل 224 کے تحت ایک آئینی و قانونی حکومت ہے، ہمارے دور میں صحافیوں کے ساتھ ناانصافی نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے مسائل کے حل کے لئے پرنسپل انفارمیشن آفیسر کے ساتھ مل کر اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے جنوری کے آخری ہفتے میں انتخابات کے انعقاد کا اعلان کیا ہے،الیکشن کمیشن بااختیار آئینی ادارہ ہے، اس کی ذمہ داری ہے کہ ملک کے اندر آزادانہ، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کا انعقاد کرائے۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت الیکشن کمیشن کی ہر طرح سے مدد کرے گی اور الیکشن کمیشن کی تمام ضروریات پوری کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات کے انعقاد میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے، 30 نومبر تک حلقہ بندیاں مکمل ہو جائیں گی،اس کے بعد الیکشن کی حتمی تاریخ بھی دے دی جائے گی۔

 

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق سوال کے جواب میں نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین عالمی مارکیٹ میں موجود قیمتوں سے ہوتا ہے، موجودہ نگران حکومت کے انتظامی اقدامات کی وجہ سے ڈالر کی قدر کم ہوئی ہے جس کا اثر پٹرولیم مصنوعات کی خریداری پر بھی پڑتا ہے، امید ہے کہ آئندہ دنوں میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی واقع ہوگی۔میڈیا ورکرز اور صحافیوں کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی سے متعلق سوال پر نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جو میڈیا ہاوسز اپنے ملازمین کو تنخواہیں ادا نہیں کریں گے انہیں سرکاری اشتہار جاری نہیں کئے جائیں گے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ بجلی چوری کی مد میں تقریباً 8 ارب روپے کی ریکوری ہوئی ہے، بجلی چوری کی وجہ سے دیگر صارفین پر بوجھ پڑتا ہے، اس نظام کو درست کرنے کی ضرورت ہے۔ایک سوال کے جواب میں نگران وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر کسی کو الیکشن کمیشن کے حوالے سے تحفظات ہیں تو اس کے لئے قانون اور عوام کی عدالتیں کھلی ہیں۔ ہمارا اختیار اور مدت محدود ہے، ہم ملکی معیشت کو مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔ ہم اپنے حلف کی پاسداری کریں گے۔ انتخابات کے دوران پاکستان کی تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو مساوی مواقع فراہم کئے جائیں گے۔

 

 

پاکستان میں 27 ملین بچے اسکولوں سے باہر ہیں، اْن کو اسکولوں میں لانے کیلئے ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے،صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی

اسلام آباد(سی ایم لنکس)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان میں 27 ملین بچے اسکولوں سے باہر ہیں، اْن کو اسکولوں میں لانے کیلئے ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں نگران وفاقی وزیر تعلیم و پروفیشنل ٹریننگ مدد علی سندھی سے ملاقات کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر ملک میں تعلیم کے شعبے کی ترقی کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو کی گئی۔ایوان صدر میڈیا ونگ کی جانب سے ہفتہ کو جاری اعلامیہ کے مطابق صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان میں 27 ملین بچے اسکولوں سے باہر ہیں، اْن کو اسکولوں میں لانے کیلئے ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے،ملک کے دوردراز علاقوں میں تعلیم تک لوگوں کی رسائی بڑھانا ہوگی، آن لائن تعلیم ملک کے دوردراز علاقوں تک تعلیم پہنچانے میں مدد دے سکتی ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ اسکولوں سے باہر بچوں کو تعلیم دینے کیلئے مساجد کو فجر سے ظہر تک استعمال کیا جا سکتا ہے،اسکولوں سے باہر بچوں کو تعلیم دینے کیلئے نئے اور غیر روایتی حل سوچنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ لڑکیوں کی اسکولوں میں تعلیم کا سلسلہ جاری رکھنے کیلئے حوصلہ افزائی کرنا ہوگی۔ خصوصی افراد کو دیگر بچوں کے ساتھ اسکولوں میں تعلیم و تربیت کیلئے خصوصی بندوبست کی ضرورت ہے۔

 

صدر مملکت نے کہا کہ ملک میں معیاری تعلیم اور پیشہ وارانہ تربیت کے فروغ پر خصوصی توجہ دینا ہوگی،نوجوانوں بالخصوص خواتین کو ہنرمند بنانے کیلئے خصوصی اقدامات کرنا ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ جامعات مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق اپنے طلباء کو ہنر سے لیس کریں۔ ڈاکٹر عارف علوی نے مزید کہا کہ پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کیلئے جامعات میں داخلہ لینے والوں کی تعداد خطے کے دیگر ممالک کی نسبت بہت کم ہے، ملک میں اعلیٰ تعلیم کے حامل افراد کی تعداد بڑھانے کیلئے خصوصی اقدامات کرنا چاہئے، جامعات آن لائن تعلیم اورمختلف شفٹوں کی مدد سے زیادہ طلباء کو اعلیٰ تعلیم فراہم کرسکتی ہیں،جامعات 4 سالہ ڈگری پروگرامز کے ساتھ ساتھ آن لائن تعلیم اور 2 سالہ ڈگری پروگرامز بھی شروع کریں۔صدر مملکت نے کہا کہ ورچوئل یونیورسٹی اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے آن لائن اور فاصلاتی تعلیم کے پروگرامز کی مدد سے اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد کی تعداد بڑھائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامعات میں طلباء و طالبات کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں جدید ترین مہارتوں سے لیس کرنا ناگزیر ہے،جامعات مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ، سائبر سیکیورٹی اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ کے شعبوں پر خصوصی توجہ مرکوز کریں۔ ملاقات کے دوران وفاقی اردو یونیورسٹی سے متعلق اْمور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79459