Chitral Times

لواری ٹنل سے ہیوی گاڑیوں کے گزرنے پر پابندی کے حوالے  دیر انتظامیہ اور دیر ٹرانسپورٹ یونین کی غیرقانونی کوشش کا نوٹس لیا جائے۔ تجاراینڈ ٹرانسپورٹ یونین چترال 

لواری ٹنل سے ہیوی گاڑیوں کے گزرنے پر پابندی کے حوالے  دیر انتظامیہ اور دیر ٹرانسپورٹ یونین کی غیرقانونی کوشش کا نوٹس لیا جائے۔ تجاراینڈ ٹرانسپورٹ یونین چترال

چترال( نمایندہ چترال ٹایمز )چترال کی ٹرانسپورٹ یونین، تجار برادری سیاسی وسماجی تنظیموں نے دیر اور چترال کے چار اضلاع میں منافرت،لاقانونیت اور بدنظمی پھیلانے کے لئے دیر ٹرانسپورٹ یونین کی طرف سے لواری ٹنل پرچترال میں داخل ہونے والی ہیوی گاڑیوں کوروکنے اور مال اُتارنے کے لئے اپردیر کی ضلعی انتظامیہ اور عدلیہ کاسہارا لینے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کور کمانڈر پشاور،جی او سی ملاکنڈ، آر پی او ملاکنڈ اور کمشنر ملاکنڈ سے فوری کاروائی کی اپیل کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ دیر ٹراسپورٹ یونین کی غیر قانونی کوشش اور سرگرمی کا نوٹس لیا جائے۔اس سلسلے میں اپردیر انتظامیہ نے جو سرکلرجاری کیا ہے اس میں دیر ٹرانسپورٹ یونین کے نمائندے کا حوالہ دیکر لکھا گیا ہے کہ ٹرانسپورٹ یونین کے مطالبے پر چترال جانے والی ٹرانسپورٹ کو لواری ٹنل پر روکاجائے گا اور سامان کو ان لوڈ کیا جائے گا،اور یہ قدم دسمبر کے مہینے میں اُٹھایا جارہا ہے تاکہ چترال کو اشیائے خوردنوش،تیل،گیس اور دیگر ضروریات کے سامان کی ترسیل بندکرکے یہ کام دیر ٹرانسپورٹ یونین کے حوالے کیا جائے۔

 

تجاریونین کے صدر بشیر احمد، ایگزیکٹیو کمیٹی کے ممبران،ٹرانسپورٹ یونین کے محمد یوسف،سیمنٹ اور سریا کے کاروبار سے منسلک حیات الدین،اعجاز احمد ودیگر نے اس سلسلے میں مشترکہ لائحہ عمل طے کرکے بڑے پیمانے پر احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔ایک اخباری بیان میں چترال کے عوامی نمائندوں نے سوال اُٹھایا ہے کہ ٹرانسپورٹ یونین نے اگر کسی عدالت سے حکم حاصل کیا ہے تو چکدرہ،تیمرگرہ اور بٹ خیلہ میں دیر آنے والے ٹرکوں کو خالی کیوں نہیں کیا جاتا؟یہ کیسا عدالتی حکم ہے جوصرف چترال کو آٹا،سیمنٹ،سریا اور گندم لانے والی ٹرکوں پرلاگو ہوتا ہے؟عدالت نے دیر ٹرانسپورٹ یونین کی درخواست پر فیصلہ دینے سے پہلے چترال کے نمائندوں کے موقف کوکیوں نہیں سنا؟ نیز ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر دیر نے دیر ٹرانسپورٹ یونین کولیکر میٹنگ کرتے وقت چترال انتظامیہ کواندھیرے میں کیوں رکھا؟یہ بات یاد رکھنے کے لائق ہے کہ چترال پُرامن علاقہ ہے دیر ٹرانسپورٹ یونین افراتفری پھیلاکر امن وامان کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہے۔

 

انھوں نے حیرانگی کا اظہار کیا ہے کہ این ایچ اے روڈ صرف لواری ٹنل سے آگے شروع ہوتی ہے اگر ہیوی ٹریفک پر پابندی عاید کرنا ہی ہے تواس پر عمل درآمد  چکدرہ پل سےہی ہونی چاہیے۔  مگر دیر انتظامیہ کی یہ عجیب منطق سمحھ سے باہر ہے کہ ہیوی ٹرک پشاور یا چکدرہ سے لواری ٹنل پہنچنے تک این ایچ اے سڑک کو کویی نقصان نہیں پہنچتا صرف لواری ٹنل سے اگے چترال کی طرف جب روان ہونگے تب نقصان پہنچنے کا حدشہ ہے ۔ جوکہ افسوسناک اور ایک مخصوص طبقے کو فایدہ پہنچانے کی ناکام کوشش ہے۔  جسکی جتنی بھی مذمت کی جایے کم ہے۔

انھوں نے مذید کہا کہ گزشتہ سال بھی یہی پریکٹس دیرانتظامیہ کی طرف سے دہرایا گیا تھا جوکہ افسوسناک ہے ۔ انھوں نے خبردار کیا کہ دیر انتظامیہ اپنی اس فیصلے پر فوری نظر ثانی کرے بصورت دیگر اس کے خلاف بھرپور احتجاج کیا جاییگا۔

chitraltimes ac dir upper letter regarding ban on heavy vehicles in lowari tunnel

chitraltimes lowari tunnel dir site truck stop to cross tunne

File Photo : Lowari tunnel Dir side 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
69365

لواری ٹنل کے اندر گاڑی کو حادثہ ، تین افراد جان بحق ، دو زخمی 

لواری ٹنل کے اندر گاڑی کو حادثہ ، تین افراد جان بحق ، دو زخمی

چترال ( نمایندہ چترال ٹایمز ) لواری ٹنل کے اندر گاڑی کو  حادثہ پیش آنے سے تین افراد جان بحق جبکہ دو افراد زخمی ہیں ، مقامی پولیس کے مطابق لواری چھوٹے ٹنل کے اندر ڈبل کیبن ڈاٹسن ٹرک کے ساتھ ٹکرانے سے خوفناک حادثہ پیش آیا ہے ، عینی شاہدین کے مطابق حادثہ اتنا زور داد تھا کہ گاڑی کے پرخچے اُڑ گیے ہیں۔  جس کے نتیجے میں  اپر دیر ڈوکدرہ سے تعلق رکھنے والے تین افراد موقع پر جان بحق ہوگیے جن کی شناخت شہباز(ٹھیکہ دار معدنیات) ، شریف اللہ اور عالم شیر کے نام سے ہویی ہے ، جبکہ دوافراد انعام اللہ اور نظام الدین ساکنان ارندو چترال زخمی ہیں جنھیں ہسپتال داخل کردیا گیا ہے ۔

chitraltimes lowari tunnel accident

chitraltimes lowari tunnel accident datsun

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
66940

چترال میں وقفے وقفے سے برفباری کاسلسلہ جاری،لواری ٹنل سے سنوچین والی گاڑیوں کی سفر کی اجازت

چترال میں وقفے وقفے سے برفباری کاسلسلہ جاری،لواری ٹنل سے سنوچین والی گاڑیوں کی سفر کی اجازت

چترال( نمائندہ چترال ٹائمز) چترال کو برف کی سفید چادر نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ اور برفباری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے ۔ لوئر چترال کےمڈگلشٹ ، کالاش ویلیز ، لوٹکوہ اور اپر چترال کے کھوت ، تریچ ، سور لاسپورو غیرہ مقامات میں آٹھ انچ سے ایک فٹ تک برف پڑی ہے ۔ تاہم چترال کا کوئی بھی علاقہ حالیہ برف باری سے محروم نہیں ہے ۔ لواری ٹنل پربرف ہٹانے کا کام مسلسل جاری ہے ۔ اور چین والی فور بائی فور گاڑیاں دشواریوں کے باوجود سفر کر رہے ہیں ۔ چترال انتظامیہ کی طرف سے بغیر چین گاڑیوں کو سفر کی اجازت نہیں دے رہے ۔ کئی گاڑیاں برف میں پھسل کر پھنس گئےہیں ۔ جس سے مسافروں کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔

دوسری طرف ٹرانسپورٹروں نے برف سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مسافروں کو مزید لوٹنا شروع کردیا ہے ۔ اور منہ مانگے کرایہ وصول کر رہے ہیں۔ یہ کافی عرصے سے اس قسم کے موسمی حالات سے ناجائز فائدہ اٹھانے کا انتظارکر رہےتھے ۔ جوکہ انہیں ہاتھ آگیا ہے ۔ جبکہ پہلے سے ہی مہنگائی کی آڑ میں پچاس سے سو فیصد کرایے اپنی مرضی سے بڑھائے ہوئے تھے۔ چترال کے کئی ویلیز روڈ برف کی وجہ سے بند ہیں ۔ جس کی وجہ سے ضلع ہیڈ کوارٹر اپر چترال بونی اور ضلعی ہیڈ کوارٹر لوئر چترال کی طرف آنے والوں کی تعداد بہت کم رہی ۔ روزانہ کی بنیاد پر شہر آنے والے ملازمین کی تعداد بہت کم رہی ۔

برفباری سے پہلے چترال اور کالاش ویلیز میں آنے والے سیاح برفباری کا لطف اٹھا رہے ہیں ۔ اور مقامی طور پر کھیلا جانےوالا گیم مچئے( کیریک گاڑ) میں انتہائی دلچسپی لے رہے ہیں ۔ چترال میں گذشتہ سال سے ونٹرٹورزم میں لوگ دلچسپی لینے لگے ہیں ۔ لیکن وہ ایڈ ونچرسٹ نوجوان ٹورسٹ ہیں اگر حکومت کالاش ویلیز کی سڑکوں میں بہتری لانے پر توجہ دے ۔ تو سرمائی سیاحت کی غرض سے سہولت پسند سیاحوں کی بڑی تعداد چترال آسکتی ہے ۔ برفباری سے لوگوں نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ کیونکہ یہ نہ صرف سردی کے موسم کا حسن ہے بلکہ زندگی کو روان رکھنے کیلئے یہی برف اور گلیشئرز ہمارا سرمایہ ہیں۔

چترال کے کئی علاقے جن میں سینگور ، اورغوچ ، خیر آباد ، اوسیک ، دروش موڑکہو ،وریجون وغیرہ علاقے امسال خشک سالی کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں ۔ حالیہ برفباری سے انتہائی خوشی کا اظہار کیا ہے ۔ برفباری کے بعد یہ امید پیدا ہوگئی ہے۔ کہ چترال کے بجلی گھروں کو حالیہ وقت پانی کی جس شدید قلت کا سامنا ہے ۔ اس میں بہتری آجائے گی ۔ اور لوڈشیڈنگ میں کچھ کمی آجائےگی ۔ لیکن موجودہ برفباری چترال اور پاکستان کے آبی ضرورتوں کیلئے کافی نہیں ہے ۔ کیونکہ زمین بہت خشک ہو گئی ہے ۔ اس لئے اللہ پاک سے مز ید برفباری اور باران رحمت کی درخواست کرنی چاہیئے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged ,
56930