Chitral Times

سپریم کورٹ کا قیدیوں کی پروبیشن پر رہائی کے قوانین پر فوری عملدرآمد کا حکم, عید میلاد النبیؐ کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں 3 ماہ کمی کا فیصلہ

Posted on

سپریم کورٹ کا قیدیوں کی پروبیشن پر رہائی کے قوانین پر فوری عملدرآمد کا حکم

اسلام آباد (چترال ٹایمزرپورٹ) سپریم کورٹ نے قیدیوں کی پروبیشن پر رہائی کے قوانین پر فوری عملدرآمد کا حکم دے دیا۔سپریم کورٹ نے وفاقی و صوبائی حکومتوں کو پروبیشن کے اہل تمام افراد کی رہائی یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم اور وزرائے اعلی پروبیشن پر رہائی کے قوانین کا فعالہونا یقینی بنائیں، قیدیوں کوآزادانہ نقل و حرکت کے سوا تمام آئینی حقوق حاصل ہوتے ہیں۔جسٹس اطہر من اللہ نے پانچ صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر کی جیلوں میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی ہونے کی وجہ سے آئینی حقوق کی فراہمی ناممکن ہوچکی۔عدالت نے قرار دیا کہ جیلوں میں عدم سہولیات کا شکار افراد کی اکثریت غریبوں کی ہے، غریب لوگوں کو ریاست بھی سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کیلئے کردار ادا نہیں کر رہی،سپریم کورٹ نے کہا کہ فوجداری نظام بااثر افراد کے ہاتھوں کمزوروں کے استحصال اور انصاف کی عدم فراہمی کی اجازت دیتا ہے، آئین کے تحت چلنے والے معاشرے میں جیلوں کی ایسی حالت زار ناقابل برداشت ہے، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ ہر قیدی کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرے۔

 

عید میلاد النبیؐ کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں 3 ماہ کمی کا فیصلہ

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وفاقی حکومت نے عید میلاد النبیؐ کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں 3 ماہ کی چھوٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔اس حوالے سے وفاقی کابینہ نے قیدیوں کی سزا میں 3 ماہ کی خصوصی چھوٹ کی منظوری دے دی ہے۔وزارتِ داخلہ کی سمری پر وفاقی کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے منظوری لی گئی ہے جبکہ آرٹیکل 45 کے تحت وزارتِ داخلہ نے صدر سے بھی سزاؤں میں کمی کی منظوری حاصل کی ہے۔دو تہائی قید پوری کرنے والے 65 سال کے قیدیوں کی سزا 3 ماہ کم ہو جائے گی، دو تہائی سزا پوری کرنے والی 60 سال عمر کی خواتین قیدیوں کی سزا میں بھی کمی ہوگی، 18 سال سے کم عمر کے قیدیوں کی سزا میں بھی 3 ماہ کی کمی ہوگی۔دہشتگردی، ریاست کے خلاف جرائم اور جاسوسی میں ملوث قیدیوں پر سزا میں کمی کا اطلاق نہیں ہوگا۔قیدیوں کی سزا میں کمی کا اطلاق ملک بھر کی جیلوں میں قید مخصوص قیدیوں پر ہوگا، اس حوالے سے وزارتِ داخلہ تمام صوبوں کو تحریری احکامات ارسال کرے گی۔

 

گلگت بلتستان: ضمنی انتخاب کا نتیجہ روکنے کا نوٹیفکیشن معطل

اسلا، آباد( چترال ٹایمزرپورٹ )9 ستمبر کو ہونے والے جی بی ایل اے 13 استور ون کے ضمنی الیکشن کے نتائج روکنے کے معاملے پر گلگت بلتستان کی چیف کورٹ کا فیصلہ سامنے آ گیا۔گلگت بلتستان کی چیف کورٹ نے الیکشن کمیشن کا نتائج روکنے کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا۔پی ٹی آئی کے محمد خورشید خان نے نتائج روکنے کے فیصلے کے خلاف چیف کورٹ سے رجوع کیا تھا۔غیر سرکاری نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی کے جسٹس ریٹائرڈ محمد خورشید خان 6164 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے۔غیر سرکاری نتیجے کے مطابق مسلم لیگ ن کے فرمان علی 4899 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے تھے۔تیسرے نمبر پر آنے والے پیپلز پارٹی کے عبدالحمید نے 4079 ووٹ حاصل کیے تھے۔ضمنی الیکشن میں ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 50 فیصد سے زائد رہا تھا۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79330