Chitral Times

قومی نصاب کونسل کے مسودے پر تمام صوبوں کا اتفاق ہے،آٹھویں جماعت تک نیا نصاب لاگو ہوگا، نگران وفاقی وزیر تعلیم

Posted on

قومی نصاب کونسل کے مسودے پر تمام صوبوں کا اتفاق ہے،آٹھویں جماعت تک نیا نصاب لاگو ہوگا، نگران وفاقی وزیر تعلیم

اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ )نگران وفاقی وزیر تعلیم مدد علی سندھی نے کہا ہے کہ قومی نصاب کونسل کے مسودے پر تمام صوبوں کا اتفاق ہے اور اٹھویں جماعت تک نیا نصاب لاگو ہوگا،ہمیں اپنے تعلیمی نظام کو بدلنا ہوگا۔جمعرات کو قومی نصاب کونسل سیکریٹریٹ کے دورے کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتیہوئے انہوں نے کہاکہ پورے ملک میں ایک نصاب پڑھانے کے حوالے سے جائزہ لیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ تعلیم کے سوا ترقی کا کوئی راستہ نہیں ہے۔ 80 فیصد بچے سرکاری سکولوں میں پڑہتے ہیں پر سکولوں کی حالت زار بہتر نہیں کی جاسکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے کئی سکولوں کے اچانک دورے کئے ہیں۔سرکاری سکولوں میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔طلبا کے مسائل کو حل کریں گے۔مدد علی سندہی نے کہاکہ ایچ ای سی کی طرف سے پی ایچ ڈی کی ڈگریوں کے اجرا پر کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں تعلیم کا نظام خراب ہے اور اس کو بدلنے کی ضرورت ہے۔

 

سرکاری ادارے 500 ارب روپے سالانہ کے قریب نقصان کر رہے ہیں، نگراں وزیرِ خزانہ

اسلام آباد(سی ایم لنکس)نگراں وزیرِ خزانہ شمشاد اختر کا کہنا ہے کہ سرکاری ادارے 500 ارب روپے سالانہ کے قریب نقصان کر رہے ہیں، 80 کے قریب ادارے منافع بخش ہو سکتے ہیں۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر نے کہا کہ حکومتی ملکیتی اداروں کے نقصانات 500 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں، ملکی معیشت کی بحالی کے لیے اقدامات جاری ہیں، منافع بخش کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔شمشاد اختر کا کہنا ہے کہ فنانشل نقصانات کے ازالے کے لیے وزارت خزانہ مدد کرے گی، فنانشل نقصانات کے ازالے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومتی ادارے خدمات فراہم کرنے میں ناکام رہے، 10 منافع بخش اور نقصان میں چلنے والے اداروں کی فہرست بنالی ہے، حکومت ریاستی ملکیتی اداروں کے نقصانات برداشت کر رہی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ بورڈ ممبران کو اپنے عہدے کی میعاد کی سیکیورٹی دی جائے گی، سی ای او کی تعیناتی بہت اہم ہے، اس پر نظرثانی کی جائے گی، حکومتی ملکیتی اداروں میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کی جائے گی، ان کی تنظیم نو کی جا رہی ہے۔’حکومتی اداروں کے بورڈ آف ڈائریکٹر میں نااہل افراد تعینات رہے‘نگراں وزیرِ خزانہ نے کہا کہ مختلف اوقات میں حکومتی ملکیتی اداروں کی تنظِیم نو کی گئی، حکومتی اداروں کے بورڈ آف ڈائریکٹر میں نااہل افراد تعینات رہے۔شمشاد اختر کا کہنا ہے کہ کوئی وزارت سرکاری محکموں کو کسی قسم کی ہدایت جاری نہیں کرے گی، حکومتی کمپنیوں کے لیے پہلی دفعہ کابینہ کی کمیٹی قائم کی گئی ہے، کمیٹی حکومتی کمپنیوں کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے کام کرے گی، 2020 تک حکومتی کمپنیوں کے 500 ارب روپے کے نقصانات ہیں۔انہوں نے کہا کہ کچھ حکومتی کمپنیوں کی 350 ارب روپے کے منافع ہیں، ان میں سے 185 ارب روپے کے صرف تیل و گیس کمپنیوں کا منافع ہے، سرکاری کمپنیوں کے نقصانات کی بنیادی وجہ میرٹ کے بغیر تعیناتیاں ہیں، وزارتِ خزانہ ان کمپنیوں کو مالی بحران سے نکالتی رہی۔

 

قبائلی علاقوں کی خصوصی حیثیت کے تحت انکم ٹیکس ری فنڈ کیس میں نظرِ ثانی کی اپیل خارج

اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ)سپریم کورٹ آف پاکستان نے خیبر پختون خوا کے قبائلی علاقوں کی خصوصی حیثیت کے تحت انکم ٹیکس ری فنڈ کے کیس میں نظرِ ثانی کی درخواست خارج کر دی۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔دورانِ سماعت وکیل ریاض حسین نے کہا کہ کے پی حکومت اور کسٹم کے ری فنڈ سے متعلق نوٹیفکیشن موجود ہیں۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ آپ چاہتے ہیں کہ پاکستان کے تمام قوانین کے لیے الگ الگ نوٹیفکیشن ہونا چاہیے؟جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ الگ نوٹیفکیشن اس صورت میں ہوتا ہے جب خصوصی حیثیت برقرار ہو۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے سوال کیا کہ درخواست گزار پاکستان میں رہتا، کھاتا، پیتا ہے تو تھوڑے سے ٹیکس کی ادائیگی میں اسے کیا مسئلہ ہے؟ ٹیکس کے پیسے آئیں گے تو سڑکیں، پل اور اسکول بنیں گے۔درخواست گزار نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں انکم ٹیکس لاگو نہیں ہو سکتا، 37 لاکھ روپے کا ادا کردہ ٹیکس ری فنڈ چاہتے ہیں۔جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ قبائلی علاقوں کا اب وہ اسٹیٹس نہیں رہا، ان کا کے پی میں انضمام ہو چکا ہے۔واضح رہے کہ مانسہرہ کے محمد طاہر نے 2011ء میں 37 لاکھ روپے انکم ٹیکس ادا کرنے کے ری فنڈ کے لیے درخواست دائر کی تھی۔ہائی کورٹ نے ٹیکس ٹریبونل کے 37 لاکھ روپے ری فنڈ کرنے کے فیصلے کو معطل کر دیا تھا۔سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے نظرِ ثانی کی اپیل خارج کر دی

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79421