Chitral Times

قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں پرائم منسٹر یوتھ لیپ ٹاپ سکیم کے تحت 660 طلبہ وطالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کردیا گیا۔

Posted on

قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں پرائم منسٹر یوتھ لیپ ٹاپ سکیم کے تحت 660 طلبہ وطالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کردیا گیا۔

کے آئی یو میں پرائم منسٹر یوتھ لیپ ٹاپ سکیم کے تحت طلبہ وطالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی شاندار تقریب کا انعقاد،وزیر اعلیٰ،صوبائی وزراء، وائس چانسلر سمیت دیگر زمہ داران کی بھرپور شرکت
گلگت بلتستان میں اعلیٰ تعلیم وتحقیق کے فروغ میں جامعہ قراقرم کا کلیدی کردار رہاہے۔وزیر اعلیٰ گلگت

گلگت ( چترال ٹائمزرپورٹ) قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں وزیر اعظم یوتھ لیپ ٹاپ سکیم کے تحت 660 طلبہ وطالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کیاگیا۔شعبہ تعلقات عامہ کی پریس ریلیز کے مطابق لیپ ٹا پ سکیم جو کہ پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کا ایک اہم اقدام ہے۔ جس میں نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی میں بااختیار بنانے اور تعلیمی مہارت کو فروغ دیناہے۔ تقریب میں 600 قابل طلباء میں لیپ ٹاپ تقسیم کیا گیا۔تقریب کے دوران لیپ ٹاپ حاصل کرنے والے طلبا کی خوشی قابل دید تھی۔لیپ ٹاپ تقسیم کے تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جدید تقاضوں کے مطابق تعلیم کو آگے لے جانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔لیپ ٹاپ سکیم تعلیم کو جدید تقاضوں پر لانے میں معاون ثابت ہوگی۔ہم سمجھتے ہیں کہ نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی سے بااختیار بنانا پاکستان کے مستقبل میں سرمایہ کاری ہے۔انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان میں اعلیٰ تعلیم وتحقیق کے فروغ میں جامعہ قراقرم نے کلیدی کردار ادا کیاہے۔جسے کسی صورت فراموش نہیں کیاجاسکتاہے۔جامعہ قراقرم ہمارا قومی آثاثہ ہے۔اس کی تعمیر وترقی اور فلاح وبہبود کے لیے ہم سب نے مل کر کام کرناہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ جامعہ کے مسائل کا احساس ہے اس لیے صوبائی حکومت نے قراقرم بورڑ کو واپس لانے کے لیے صوبائی کابینہ کے اراکین پہ مشتمل کمیٹی قائم کی ہے۔بہت جلد بورڑ کو واپس لائیں گے۔تاکہ جامعہ کے مالی مسائل حل ہونے سمیت گلگت بلتستان کے عوام کو امتحانات سے متعلق گھر کی دہلیز پر سہولیات میسر آسکے۔انہوں نے کہاکہ جامعہ قراقرم کو اپنے بساط کے مطابق ہرممکن تعاون فراہم کررہے ہیں اور مستقبل میں بھی تعاون کو جاری رکھیں گے۔ان سے قبل افتتاحی کلمات پیش کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ نے کہاکہ گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت نے ہر مشکل وقت میں جامعہ قراقرم کے ساتھ تعاون کیاہے۔جس پر صوبائی حکومت کا جتنا شکریہ ادا کیاجائے کم ہے۔تقریب میں ایچ ای سی کے ریجنل کوارڈنیٹر برائے لیپ ٹاپ سکیم محمد ماجد مصطفی نے اظہار خیال کرتے ہوئے ہائیر ایجوکیشن کی جانب سے ملک عزیز بلخصوص گلگت بلتستان میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لیے ایچ ای سی کے چیئرمین کی ترجیحات سے متعلق تفصیلی گفتگو کی اور لیپ ٹاپ حاصل کرنے والے طلبہ وطالبات کو مبارک باد پیش کیا۔لیپ ٹاپ تقسیم کی تقریب میں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کے علاوہ وائس چانسلر قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ، صوبائی وزیر تعلیم غلام شہزاد آغا،صوبائی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی ثریا زمان،معاون خصوصی زبیح اللہ،وزیر اعلیٰ کے سیکرٹری ثناء اللہ خان، ایچ ای سی کے ریجنل کوارڈنیٹر برائے لیپ ٹاپ سکیم محمد ماجد مصطفی،یونیورسٹی کے سینئرانتظامی وتدریسی افسران، مختلف اداروں کے زمہ داران،صحافی برادری سمیت لیپ ٹاپ حاصل کرنے والے طلبا موجود تھے۔

chitraltimes kiu gilgit laptop distribution cermony chitraltimes kiu gilgit laptop distribution2 chitraltimes kiu gilgit laptop distribution

chitraltimes kiu gilgit laptop distribution cermony gb

 

 

 

پاکستان ریلوے نے ٹرینوں کو حادثات سے بچانے کا کامیاب تجربہ کرلیا

لاہور(سی ایم لنکس)پاکستان ریلوے کی جانب سے ٹرینوں کو حادثات سے بچاؤ کا کامیاب تجربہ کرلیا گیا۔جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے پاکستان ریلوے نے ٹرینوں کو حادثات سے بچانے کا کامیاب تجربہ کر لیا، جس کے بعد اب ریلوے ٹریک پر کسی انسان سمیت دیگر جانداروں اور مختلف ٹرانسپورٹ کی نشاندہی پہلے ہی ڈرائیور کو انفراریڈ لیزر تھرمل امیجنگ کے ذریعے ہو جائے گی اور ڈرائیور ز بروقت بریک لگا کر ٹرین کو حادثے کا شکار ہونے سے بچا سکے گا۔پاکستان ریلوے کو اکثر ریلوے کراسنگ یا پھاٹک کراس کرتے ہوئے حادثات کا سامنا رہتا ہے، جس سے نہ صرف ریلوے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوتا ہے بلکہ قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع بھی ہوتا ہے۔ریلوے انتظامیہ نے یونیورسٹی آف انجینئرنگ ٹیکنالوجی(یو ای ٹی) کی مدد سے ایک ایسی ڈیوائس تیار کی ہے، جو ڈرائیور کو ریلوے ٹریک پر آنے والے انسان، جانور یا کسی بھی قسم کی ٹرانسپورٹس کو شدید دھند یا اندھیرے میں ایک کلو میٹر کی دْوری سے انفرا ریڈ تھرمل امیجنگ ٹیکنالوجی کی مدد سے فوری نشاندہی کرے گی۔ریلوے نے یہ آلات اپنے مختلف ٹرینوں کے انجن کے ساتھ لگا دیے ہیں، جس پر صرف 15 لاکھ کے اخراجات آئے ہیں۔ پاکستان ریلوے نے ملک کے مختلف شہروں میں چلائی جانے والی ٹرینوں میں اس ڈیوائس کو لگا کر تجربات کر لیے، جو کہ کامیاب ثابت ہوئے۔انفرا ریڈ تھرمل ٹیکنالوجی کی کامیابی کے بعد ریلوے انتظامیہ نے تمام ٹرینوں پر مرحلہ وار یہ آلات لگانے کا کام شروع کر دیا ہے۔ رواں مالی سال کے اختتام تک ریلوے اپنی تقریباً تمام ٹرینوں میں اس جدید ٹیکنالوجی کا استعمال شروع کر دے گا۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, گلگت بلتستانTagged
82813

قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے سینیٹ کا 23 واں اجلاس، چیئرمین ہائیرایجوکیشن کمیشن کی خصوصی شرکت

قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے سینیٹ کا 23 واں اجلاس، چیئرمین ہائیرایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کی خصوصی شرکت
سینیٹ اجلاس میں ممبران کا قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں اعلیٰ تعلیم وتحقیق کو مزید بہتر بنانے سمیت درپیش مالیاتی چیلنجز سے نکالنے کے لیے بھرپور کردارا دا کرنے کا اعادہ۔
سینیٹ اجلاس میں ممبران کا مالیاتی بحران کے باوجود یونیورسٹی کوبہترین انداز میں چلانے پر وائس چانسلر اور ان کی ٹیم کے کردارکی تعریف۔

اسلام آباد (چترال ٹایمزرپورٹ) قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے سینیٹ کا 23 واں اجلاس زیر صدار ت چیئرمین سینٹ ڈاکٹر سید محمد جنید زیدی منعقد ہوا۔ ڈائریکٹرریٹ آف پبلک ریلیشنز کے مطابق اجلاس میں چیئر مین ہائیر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان ڈاکٹر مختار احمد نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ان کے ہمراہ وائس چانسلر قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ سمیت سینیٹ کے دیگر ممبران نے شرکت کی۔سینیٹ کے اجلاس میں اظہار خیا ل کرتے ہوئے چیئر مین ہائیرایجوکیشن کمیشن آف پاکستان ڈاکٹر مختار احمدنے خطے میں قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور پاکستان کے اعلیٰ تعلیم کے شعبے کو درپیش موجودہ مالیاتی چیلنجوں بارے میں اظہار خیال کیا۔انہوں نے کہاکہ ہائیرایجوکیشن کمیشن آفس پاکستان کی مختص رقم 2018 سے پچھلے 5 سالوں سے جمود کا شکار ہے۔ جس کے بدولت پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کو مشکل وقت کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کو یونیورسٹیوں اور ان کے ذیلی کیمپسز کی مدد کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ سب کیمپس ان کی درخواست پر قائم کیے گئے تھے۔

 

انہوں نے غیر ترقیاتی اخراجات اور اضافی الاؤنسز کو معقول بنانے پر بھی زور دیا تاکہ تنخواہوں کو وفاقی حکومت کے ملازمین کے مطابق بنایا جائے۔ اس سے قبل چیئرمین سینیٹ ڈاکٹر سید محمد جنید زیدی نے چیئر مین ایچ ای سی کو خوش آمدید کہا اور یونیورسٹی کو درپیش مالیاتی چیلنجز سے نکالنے کے لیے تمام ممبران کے تعاون کا یقین دلایا۔ اجلاس میں وائس چانسلر KIUپروفیسر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ نے اپنی قلیل المدتی وطویل المدتی منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہگلگت بلتستان کی حکومت کے ساتھ مشترکہ طور مختلف تعلیم وتحقیقی امور پر کام کو تیز کر دیا گیا ہے اور چیف سیکرٹری گلگت بلتستان نیقراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کو تین سطحوں پر مکمل سپورٹ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔وائس چانسلر نے کہاکہ ان تین سطحوں میں حکومت گلگت بلتستان قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کو ٹریننگ ریسرچ اور کنسلٹنسی میں گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ پروجیکٹس میں شامل کرے گی۔ انڈومنٹ فنڈ کو مضبوط بنانے کے لیے ہر سال خصوصی گرانٹ دے گا اورگلگت بلتستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ سے قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے ضرورت مند اور ہونہار طلباء کو وظائف مختص کرے گا۔ چیئرمین ایچ ای سی،چیئرمین سینیٹ و دیگر ممبران نے وائس چانسلر کے پیش کردہ بہترین منصوبے کو سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ تمام فیکلٹی مینجمنٹ اور عملے کو وائس چانسلر کے وڑن کی حمایت کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یونیورسٹی گلگت بلتستان کے دور دراز علاقوں میں معیاری اعلیٰ تعلیم کے اپنے مقاصد حاصل کر سکے۔

 

اجلاس میں چیئرمین سینیٹ نے مشورہ دیا کہ قراقرم انٹرنیشنل کی بہترین کارکردگی اور مالی استحکام پیدا کرنے پر غور کرنے کے لیے تمام قانونی اداروں کے ساتھ اجلاس منعقد کیے جا سکتے ہیں۔ اور یہ بھی طے پایا کہ اگلا اجلاس قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں ہوگا اور اجلاس میں یونیورسٹی کا بجٹ اور جامعہ کو استحکام بنانے کے امور پر تبادلہ خیال کیاجائے گا۔اجلاس میں کہاگیاکہ 10 ستمبر کو یونیورسٹی میں فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی کے اجلاس کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔اس لیے سینیٹ کا اجلاس ستمبر،اکتوبر میں شیڈول کیا جا ئے گا۔ اجلاس میں ہائیرایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جامعہ میں اساتذہ کی تعداد بڑھانے پر روشنی ڈالی گئی تاکہ ماہرین تعلیم کے معیار کو یقینی بنایا جا سکے۔ جس پر وائس چانسلر قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی نے وضاحت کی کہ جامعہ میں موجودہ خالی اسامیوں کو استعمال کیا گیا ہے او ر نئے اسامیوں کی تخلیق پر پابندی کی وجہ سے 2018 سے کوئی نئی اسامی تخلیق نہیں کیا گیا ہے۔ جس پر اجلاس میں یونیورسٹی سینئر ڈین ڈاکٹر خلیل احمد کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ جو شعبہ جات کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے نئی اسامیوں کی تخلیق کا جائزہ لیں۔جس کے بعد ان اسامیوں سے متعلق وفاقی محکمہ خزانہ سے این او سی لیا جایگا۔

 

اجلاس میں سینیٹ کے ممبران نے یونیورسٹی کے معیار اور مالیات کو بہتر بنانے کے لیے اپنی تجاویز اور سفارشات بھی پیش کیں۔ چیئر میں سینیٹ نے ممبران کے تجاویز کو سراہتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ KIU سینیٹ ایک اعلیٰ ادارہ ہے اور پالیسی اور وڑن پر منحصر معاملات پر غور کیا جانا چاہیے جس سے یونیورسٹی کو بہترین کارکردگی کے بنیاد پر ملک کے ٹاپ ٹین میں شامل کروایا جا سکے۔ انہوں نے ان مقاصد کے حصول کے لیے وائس چانسلر اور ان کی ٹیم کوہرممکن تعاون کا یقین دلایا۔اجلاس میں سینیٹ ممبر عائشہ خورشید نے کہاکہ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے امیج اور مالیات کو بہتر بنانے کے لیے جامعہ کے سابق طلباء کے وسائل کو متحرک کیاجاناچاہیے۔ اجلاس میں سینیٹ کے ممبرو سیکرٹری ہائر ایجوکیشن گلگت بلتستان احسان علی نے بھی قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کی بہتری کے لیے اپنی تجاویز دیں۔ انہوں نے صوبائی حکومت کی درخواست پر قائم کیے گئے ذیلی کیمپسز کے حوالے سے خصوصی حوالوں کے ساتھ جی بی حکومت کے تعاون کا یقین دلایا۔ اجلاس میں سینیٹ ممبران ڈاکٹر صادق حسین اور ڈاکٹر شمیشم آرا شمس نے فیکلٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے فیکلٹی کے مسائل پر روشنی ڈالی۔ جس میں فیکلٹی کے کیریئر کی ترقی پر توجہ کے بارے میں بتایا۔ اپنے اختتامی کلمات میں چیئر سینیٹ اوردیگر سینیٹ کے ممبران نے ملک میں موجودہ مالیاتی بحران میں یونیورسٹی کو مشکل ترین وقت سے نکالنے کے لیے وائس چانسلر اور ان کی ٹیم کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے بہترین کارکردگی کے حصول کے لیے اچھی بین الاقوامی اور قومی فیکلٹی کو ترغیب دینے اور برقرار رکھنے پر زور دیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, گلگت بلتستانTagged
78462

قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں سنٹرل ایشیاء کارنر کا افتتاح کر لیا گیا

Posted on

قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں سنٹرل ایشیاء کارنر کا افتتاح کر لیا گیا
کارنر کا افتتاح گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ، چیف سکریٹری گلگت بلتستان محی الدین وانی اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ نے کیا۔
سنٹرل ایشیاء کارنر قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے انٹرنیشنل آفس نے کرغزستان کے سفارت خانہ کے تعاون سے قائم کیاہے۔

گلگت (چترال ٹایمزرپورٹ) قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی انٹرنیشنل آفس کے زیر اہتمام سنٹرل لائبریری میں سنٹرل ایشیاء کارنر کا افتتاح کر دیا گیا۔گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ، چیف سکریٹری گلگت بلتستان محی الدین وانی اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ نے کارنر کا افتتاح کیا۔ سنٹرل ایشیاء کارنر قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے انٹرنیشنل آفس نے کرغزستان کے سفارت خانہ کے تعاون سے قائم کیاہے۔ اس موقع پر سنٹرل لائبریری میں ایک پر وقار تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ تقریب میں کثیر تعداد میں فیکلٹی، مینجمنٹ سٹاف اور طلباء نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کر تے ہوئے گورنرگلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے کرغزستان حکومت کا شکریہ کیا اور کہا کہ کارنر کے قیام سے گلگت بلتستان کے طلباء کو سنٹرل ایشیاء میں اعلیٰ تعلیم،سکالر شپس اور جدید دور کے تعلیمی تقاضوں کے مطابق تعلیم و تحقیق میں مدد ملے گی۔

اس موقع پر چیف سکریٹری گلگت بلتستان محی الدین وانی نے کہا کہ گلگت بلتستان میں معیاری تعلیم میری اولین ترجیح ہے اور میری کوشش ہے کہ گلگت بلتستان کے بجٹ میں بھی تعلیم کے لئے زیادہ سے زیادہ خیال رکھا جائے۔ چیف سکریٹری نے سنٹرل ایشیاء کارنر کوگلگت بلتستان کے طلباء خصوصاً قراقرم یونیورسٹی کے طلباء کیلئے نیک شگون قرار دیا۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ نے کرغزستان کے سفارت خانہ اور حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی میں سنٹرل ایشیاء کارنر کے قیام سے گلگت بلتستان کے طلبا ء کو سنٹرل ایشیائی ممالک کے تہذیب و تمدن اور ثقافت پر تحقیق سمیت طلباء کو اپنے اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے سکالرشپس ڈھونڈنے میں مدد ملے گی۔ وائس چانسلر نے اپنے خطاب میں کہا کہ کارنر میں جدید کمپیوٹرز بھی لگائے جائیں گے تاکہ طلبا ء کو اپنے تعلیم و تحقیق میں مدد ملے۔

chitraltimes karakorum university gilgit central asia corner inaguration

Posted in تازہ ترین, گلگت بلتستانTagged
76599