Chitral Times

قائمہ کمیٹی برائے محکمہ بلدیات کا اجلاس؛غیرقانونی ہاوسنگ سوسائٹیز کے خلاف کاروائی کی سفارش


پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبر پختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے محکمہ بلدیات، انتخابات ودیہی ترقی کا اجلاس بروز جمعہ کو اسمبلی کانفرنس ہال پشاور میں منعقد ہوا۔ کمیٹی کے چیئر مین و رکن صوبائی اسمبلی مولانا لطف الرحمن نے اجلاس کی صدارت کی۔ 

خیبر پختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے محکمہ بلدیات کے چیئر مین و رکن صوبائی اسمبلی مولانا لطف الرحمن نے ہر تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن کی سطح پر محکمہ بلدیات کی ملکیتی پراپرٹیز کی تفصیلات، ان سے موصول آمدنی اور لیز پالیسی پر کمیٹی کو بریف کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ یہ احکامات انہوں نے کمیٹی اجلاس کی صدارت کرتے ہؤے جاری کئے۔اس موقع پر ایم پی اے ریحانہ اسمعیل کی جانب سے صوبے میں موجود ہاؤسنگ سوسائٹیز کی موجودگی بارے میں سوال کے جواب میں اجلاس کو بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا میں مجموعی طور پر کل 58 رجسٹرڈ ہاؤسنگ سوسائٹیز ہیں۔ چیئرمین مولانا لطف الرحمن نے صوبہ میں   بڑھتی ہوئی غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کیلیے موثر اقدامات اٹھانے جبکہ ایم پی اے ریحانہ اسمعیل نے اس حوالے سے صوبائی سطح پر بھی قانون سازی کرنے پر زور دیا۔

اس موقع پر اسپیشل سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے شرکاء کو بتایا کہ غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے خلاف محکمہ بلدیات کاروائیاں کر رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ اصولوں کے تحت کسی بھی ضلع میں تعمیر ہونے والی غیر رجسٹرڈ ہاؤسنگ سوسائٹی کے لئے متعلقہ ٹی ایم او، ضلعی انتظامیہ اور لوکل ایریا ڈیولپمنٹ اتھارٹی جواب دہ ہوں گے۔ ریحانہ اسمعیل کی درخواست پر چیئرمین کمیٹی نے اگلے اجلاس میں غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی روک تھام کے لئے محکمانہ اقدامات، عوامی آگاہی، اور مرتکب لوگوں کیے خلالف درج ایف آئی آرز کی مکمل تفصیلات ممبران کو پیش کرنے کے احکامات جاری کئے۔اجلاس میں ایم پی اے شگفتہ ملک کی جانب سے لوکل کونسل بورڈ کے زیر نگران ٹاؤنز اور تحصیل انتظامیہ ٹریڈ لائسنس کے اجراء اور محصولات سے متعلق سوال کے حوالے سے موصول شدہ جواب انہوں نے ناکافی و غیر تسلی بخش قرار دیا۔

ایم پی اے شگفتہ ملک کی درخواست پر چیئرمین مولانا لطف الرحمن نے انتظامیہ کو ہر ٹاؤن و تحصیل سطح پر پچھلے 5 سالوں میں جاری کردہ کاروباری لائسنس، قواعد و ضوابط، فیس کے مد میں موصول رقم، اور جاری کردہ ٹریڈ لائسنس مالکان کے نام، کاروبار کی تفصیل اور لائسنس جاری کنندہ آفیسر کی مکمل معلومات و تفصیلات پر کمیٹی کو بریف کرنے کی ھدایات جاری کیں۔ شگفتہ ملک نے محکمہ کی جانب سے موصول جواب میں ذکر کردہ نکات کہ کاروباری طبقے پر ٹیکس کم کرنے سے ان کو تقریبا 158 ملین کا استفادہ ہوا ہے اور یہ کہ بین الاقوامی سطح پر اس کو سراہا گیا ہے، سے متعلق بھی کمیٹی ممبران کو تفصیلات سے آگاہ کرنے کی درخواست پر انتظامیہ کو ہدایات جاری کی گئی۔ اجلاس میں ایم پی اے بصیرت خان نے بھی ضلع خیبر میں 2018 تا 2021 تک مختلف آسامیوں پر تعیناتیوں سے متعلق سوال کے موصول شدہ جواب کو نا مکمل قرار دیا۔ جس پر چیئرمین مولانا لطف الرحمن نے انتظامیہ کو مذکورہ معلومات بمعہ بھرتیوں کے لئے قواعد، قانون اور تمام بھرتی شدہ افراد کی درخواستیں، ان کے ڈومیسائل، تعلیمی اسناد، بھرتی آرڈر، موجودہ پوسٹنگ آرڈر، اخباری اشتہارات، سکیل اور بھرتی سلیکشن کمیٹی ممبران کے ناموں کی مکمل تفصیلات اگلے اجلاس تک فراہم کرنے کے احکامات جاری کئے۔

اس موقع پر ایم پی ایز محمد شفیق آفریدی اور شگفتہ ملک کی درخواستوں پر محکمہ بلدیات انتظامیہ کو تحصیل میونسپل آفیسر کی تعیناتی اور ان کی پوسٹنگ ٹرانسفر سے متعلق محکمانہ پالیسی پر کمیٹی کو بریف کرنے کے احکامات بھی جاری کئے گئیں۔ ایم پی اے محمد شفیق آفریدی نے ضم اضلاع میں محکمہ بلدیات اور اس کے تمام ذیلی اداروں کی بھرپور فعالیت کے لئے بروقت موثر اقدامات اٹھانے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے تحصیل تیرا میدان ضلع خیبر میں محکمہ بلدیات کی جانب سے تعینات کردہ صرف تین سنیٹیشن اور سینیٹری ورکرز کی تعیناتی کو ناکافی قرار دیا۔ جس پر محکمہ لوکل گورنمنٹ کے اسپیشل سیکرٹری نے موقع پر ہی 2 مزید سینیٹری ورکرز کو وہاں پر تعینات کرنے کا وعدہ کیا۔ ایم پی اے فیصل زمان نے محکمہ بلدیات کی تمام خالی آسامیاں پر کرنے، تحصیل میونسپل افسران کو تمام ضروری سہولیات مہیا کروانے اور ٹھنڈے علاقوں اور دیہات میں برفباری کے دنوں میں مقامی سڑکوں کو آمد و رفت کے لئے ہمہ وقت صاف رکھنے کے لئے مناسب حکمت عملی اپنانے پر زور دیا۔ جس کے جواب میں اجلاس کو بتایا گیا کہ محکمہ لوکل گورنمنٹ 15 نومبر سے 15 مارچ تک ہر ضلع کے ڈی سی اور ٹی ایم او کے دفاتر میں کمپلینٹ سیل کھولنے کے لئے امور استوار کر چکی ہے۔

اجلاس میں ایم پی اے سردار اورنگزیب نلوٹھا کی درخواست پر چیئرمین کمیٹی مولانا لطف الرحمن نے ہر تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن کی سطح پر محکمہ بلدیات کی ملکیتی پراپرٹیز کی تفصیلات، ان سے موصول آمدنی اور لیز پالیسی پر بھی کمیٹی کو بریف کرنے کے احکامات جاری کئے۔ اجلاس میں ممبران کمیٹی و اراکین صوبائی اسمبلی فیصل زمان، بصیرت خان، محمد شفیق آفریدی، سردار اورنگزیب نلوٹھا جبکہ ایم پی ایز ریحانہ اسمعیل اور شگفتہ ملک کی بطور محرکین شرکت کرنے سمیت ڈائریکٹر جنرل لوکل گورنمنٹ، ایڈیشنل ڈی جی ہاؤسنگ پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور دیگر متعلقہ افسران کے بشمول اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
54543

قائمہ کمیٹی برائے اعلی تعلیم،آرکائیوزولائبریری کا اجلاس، کامسیٹس یونیورسٹی کے جوابات غیرتسلی بخش قرار

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبر پختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے محکمہ اعلی تعلیم، آرکائیوزو لائبریری کا اجلاس بدھ کے روز صوبائی اسمبلی کانفرنس ہال پشاور میں منعقد ہوا۔ کمیٹی کی چیئر پرسن و رکن صوبائی اسمبلی مدیحہ نثار نے اجلاس کی صدارت کی۔ معاون خصوصی برائے اعلٰی تعلیم کامران بنگش بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔اجلاس میں کامسیٹس یونیورسٹی ایبٹ آباد کیمپس کے 19 طلباء کو اعلٰی تعلیمی ڈگریز کے حصول میں درپیش مسائل اور محکمہ اعلٰی تعلیم کا 2018 تا 2021 تک مختلف پوسٹوں پر کی گئی کل 926 بھرتیوں سے متعلق سیر حاصل گفتگو ہوئی۔کمیٹی کی چیئرپرسن مدیحہ نثار نے طلباء کو اعلی تعلیمی ڈگریز کے حصول میں درپیش مسائل سے متعلق کامسیٹس یونیورسٹی انتظامیہ کے جوابات کو غیر تسلی بخش قرار دیا۔ انہوں نے مذکورہ مسئلے کے حل کے لئے محکمہ اعلٰی تعلیم کے ذمہ دار آفسران اور متعلقہ یونیورسٹی انتظامیہ پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے اور آئندہ کمیٹی اجلاس میں تمام ممبران بالخصوص ایم پی اے لیاقت علی خان کو اس سلسلے میں مطمئن کرانے کے بھی احکامات جاری کیں۔

مدیحہ نثار نے ریسرچ سکالرز کو غیر ضروری امور میں نہ الجھانے، ان کے لئے تھیسیز میں آسانیاں پیدا کرنے سمیت مکمل رہنمائی فراہم کرنے کی ہدایات بھی جاری کیں۔ چیئرپرسن نے انتظامیہ کو پی ایچ ڈی سکالرز کے قیمتی وقت اور مالی اخراجات کے ضیاع کا مکمل احساس ہونے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے طلباء اور ان کی تھیسیز سے متعلق ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے وضع کردہ اصول پر سختی سے عمل کرنے کے احکامات بھی جاری کیں۔اجلاس میں محکمہ اعلٰی تعلیم کی 2018 تا 2021 تک مختلف پوسٹوں پر کی گئی بھرتیوں کے حوالے سے سیکرٹری محکمہ اعلٰی تعلیم نے شرکاء اجلاس کو بریف کیا جس پر شرکاء اجلاس نے اطمینان کا اظہار کیا۔

چیئر پرسن مدیحہ نثار اور معاون خصوصی کامران بنگش نے رکن صوبائی اسمبلی خوشدل خان کا بھرتیوں سے متعلق اٹھائے گئے نکات پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ نکات پر اجلاس میں تفصیلی بحث اور محکمہ کے پیش کردہ جوابات پر ایم پی اے خوشدل خان کا مطمئن ہوجانا موجودہ صوبائی حکومت کی شفافیت و میرٹ کی بالا دستی قائم رکھنے کے بیانیہ کا اعتراف کرنا ہے۔ کامران بنگش نے کہا کہ صوبائی حکومت ہر حال میں شفافیت و میرٹ کی بالادستی یقینی بنا رہی ہے۔ اجلاس میں ممبران کمیٹی و اراکین صوبائی اسمبلی لیاقت علی خان، لطف الرحمان، سردار محمد یوسف زمان، رابعہ بصری، آسیہ صالح خٹک، ریحانہ اسمعیل، انیتا محسود اور ایم پی اے خوشدل خان کی بطور محرکہ شرکت کرنے سمیت سیکرٹریز محکمہ اعلٰی تعلیم و ہائیر ایجوکیشن ریگولیٹری اتھارٹی، ایڈیشنل سیکرٹری و ڈی جی محکمہ اعلٰی تعلیم، کنٹرولر و ڈائریکٹر امتحانات کامسیٹس یونیورسٹی، ڈائریکٹر ارکائیو پشاورسمیت اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل بھی شریک تھے۔


وزیر سائنس وانفارمیشن ٹیکنالوجی کی زیر صدارت حکومتی امور کی ڈیجیٹائز یشن/پیپر لس نظام حکومت کے حوالے سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس۔


ڈیجیٹائز یشن کے پراجیکٹ کے متعلق پیپر ورک کو مزید تیز کیا جائے،عاطف خان کی ہدایت


پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) خیبرپختونخوا کے وزیر خوراک اور سائنس وانفارمیشن ٹیکنالوجی عاطف خان نے ہدایت کی ہے کہ حکومتی امور کی ڈیجیٹائز یشن کے پراجیکٹ کے متعلق پیپر ورک کو مزید تیز کیا جائے اور تمام لوازمات کو حتمی شکل دی جائے۔ یہ ھدایات انہوں نے ڈیجیٹائزیشن آف خیبرپختونخوا/پیپر لس گورنمنٹ کے حوالے منعقدہ سٹیئرنگ کیمٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دی۔ اجلاس میں محکمہ ایس ٹی اینڈ آئی ٹی،قانون،پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ، مینیجنگ ڈائریکٹر خیبرپختونخوا آئی ٹی بورڈ کے علاؤہ دیگر متعلقہ حکام سمیت نجی کمپنی کے نمائندہ وفد نے شرکت کی۔ اجلاس کو نجی کمپنی کے نمائندہ وفد نے حکومتی امور کی ڈیجیٹازیشن/ پیپر لس گورنمنٹ کے حوالے تفصیلی بریفننگ دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مذکورہ پراجیکٹ کے تحت پہلے مرحلے میں صوبے کے دس محکموں کے امور کو جدید خطوط پر استوار کرکے پیپر لس کیا جائے گا اور اگلے مرحلے میں باقی ماندہ محکموں میں بھی یہی نظام رائج کیا جائے گا۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ تمام محکموں کے متعلقہ اہلکاروں کو تکنیکی تربیت بھی فراہم کی جائے گی۔ صوبائی وزیر عاطف خان نے کہا کہ صوبائی محکموں کی ڈیجیٹازیشن سے دفتری امور میں تیزی اور شفافیت لانے سمیت وسائل کی ضیاع کو بھی کم کیا جا سکے گا اور فائل ورک کے روایتی طریقہ کار سے بھی چھٹکارا مل جائیگا، صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومتی امور کی آٹومیشن، سٹی فیسیلیٹیش سنٹرز کا قیام اور نوجوانوں کو ایڈوانسڈ ڈیجیٹل سکلز ٹریننگ خیبرپختونخوا حکومت کی آئی ٹی سیکٹر میں فلیگ شپ منصوبے ہیں جن کے بروقت قیام کیلئے بھرپور اقدامات جاری رکھے جائیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged , ,
53849

قائمہ کمیٹی برائے صحت کا اجلاس؛ ایم این سی ایچ پروگرام کے تحت بھرتی 1400کمیونٹی مڈوائیوزکی تنخواہیں فوری جاری کرنیکی سفارش کے ساتھ انھیں مستقل کرنے کے حوالے متعلقہ حکام اگلے اجلاس میں طلب

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبر پختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے محکمہ صحت کا اجلاس بروز بدھ کو اسمبلی کانفرنس ہال پشاور میں منعقد ہوا۔ کمیٹی کی چیئرپرسن و رکنِ صوبائی اسمبلی رابعہ بصری نے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں ممبرانِ قائمہ کمیٹی و اراکینِ صوبائی اسمبلی لیاقت علی خان، شاہ فیصل خان، وقار احمد خان، عباس الرحمان اور ریحانہ اسمٰعیل کے علاوہ ایم پی ایز شگفتہ ملک، میاں نثار گل، خوشدل خان اور صاحبزادہ ثناء اللہ کی بطور محرک شرکت کرنے سمیت ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ صحت، چیئرمین سی ایف آئی سی و میڈیکل ڈائریکٹر لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور، ڈی ایم ایس تیمرگرہ دیر، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر بنوں اور ڈائریکٹر ہیلتھ کیئر کمیشن خیبر پختونخوا کے علاوہ اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل اور دیگر متعلقہ افسران بھی شریک ہوئے۔

اجلاس میں لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں کرونا وباء کے شکار مریضوں، ان میں اب تک صحت یاب اور وفات پانے والے افراد کی تفصیلات بمعہ جاری شدہ فنڈز، کے جبکہ مذکورہ ہسپتال میں دورانِ کرونا وباء کے تقریباً 29 ڈاکٹروں کے مستعفی ہونے یا معطلی، ضلع بنوں میں محکمے میں مختلف کوٹہ جات پر بھرتیوں لیکن دوران سروس فوت شدہ ملازمین کے بچوں کو بھرتی نہ کرنے، فرید خان شہید ڈسٹرکٹ ہسپتال ہنگو اور ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال تیمرگرہ میں کام و فعالیت کی نوعیت، صوبہ بھر میں ڈاکٹر صاحبان کے اپنے ذاتی کلینک چلانے اور اس ضمن میں عوام کودرپیش مسائل، ایم این سی ایچ پروگرام کے تحت بھرتی شدہ تقریباً 1400 کمیونٹی مڈ وائیوز کی تنخواہوں کی بندش اور ان کی مستقلی کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی۔

اجلاس میں لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں داخل شدہ کرونا وباء کے شکار تمام مریضوں، ان میں صحت یاب اور وفات پانے والے افراد کی تفصیلات، ہسپتال کیلئے کرونا کے مد میں جاری شدہ فنڈز اور مذکورہ ہسپتال میں دورانِ کرونا وباء ڈاکٹروں کے مستعفی ہونے یا معطلی سے متعلق اعداد و شمار میں تفاوت اور انتظامیہ کی وضاحت سے اتفاق نہ کرتے ہوئے ایم پی اے خوشدل خان نے چیئر پرسن رابعہ بصری سے مذکورہ تمام نکات پرآئندہ کمیٹی اجلاس میں مکمل تفصیلات پیش کرنے کی درخواست کی گئی، جس پر چیئر پرسن نے اگلے اجلاس میں ممبران کو مذکورہ نکات پر مطمئن کرانے کے احکامات جاری کئے۔

اجلاس نے متفقہ طور پر ضلع بنوں میں محکمہ صحت میں کی کی گئی بھرتیوں میں ڈیسیزڈ سن کوٹہ یقینی بنانے کی بھی سفارش کردی۔اس موقع پر کمیٹی نے ایم این سی ایچ پروگرام کے تحت بھرتی ہونے والی کمیونٹی مڈ وائیوز کی تنخواہیں فوری جاری کرنے کی سفارش کرنے سمیت ان کو مستقل کرانے سے متعلق ممکنات و آئینی چارہ جوئی پر کمیٹی کو اگلے اجلاس میں بریف کرنے کے لئے سیکرٹری و ڈی جی محکمہ صحت کے بشمول ایم این سی ایچ پروگرام کے سینئر ذمہ دار آفیسر کو بھی بلانے پر اتفاق کیا گیا۔ایم پی اے شگفتہ ملک کا اٹھایا ہوا نکتہ کہ ڈاکٹر صاحبان کس قانون کے تحت اپنے ذاتی کلینک چلاتے ہیں اور اس ضمن میں خاص طور پر عوام کو درپیش مسائل سے متعلق ہیلتھ کئیر کمیشن کی ذمہ داریوں پر مہیا کردہ تفصیلات ناکافی قرار دے کر آئندہ کمیٹی اجلاس میں چئیرمین ہیلتھ کیئر کمیشن کو بلانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

ایم پی اے شگفتہ ملک نے نجی کلینکس چلانے سے متعلق باقاعدہ پالیسی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ اس موقع پر ایم پی اے ریحانہ اسمعیل نے بھی نجی لیبارٹریز، فارمیسی اور دیگر امراض کی تشخیص کے لئے مہنگے داموں ٹیسٹ کرانے کو بھی عوام کے لئے باعث پریشانی قرار دیتے ہوئے نجی کلینکس اور پریکٹس سے صوبائی حکومت کا صحت کارڈ فلیگ شپ منصوبہ بھی متاثر ہونے کا خدشہ ظاہرکیا۔ اجلاس کے اختتام پر چیئر پرسن رابعہ بصری نے کمیٹی ممبران اور اجلاس کے تمام شرکاء کاکمیٹی اجلاس میں شرکت یقینی بنانے پر شکریہ ادا کیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged , ,
53570