Chitral Times

غزل…………مریم سہانی

Posted on

 

شام ہوتے ہی مجھے روذ رولانے آئے

 

یاد اس کی مجھے یوں ستانے آئے

 

عشق سے رکھتے ہیں جو مرہم کی امید

 

درد بھلا درد کو کیسے مٹانے آئے

 

عقل کہتی ہے تاماشا تھا تیرا ساتھ میرا

 

دل تو پاجل ہے اسے کیسے منانا آئے

 

ہجر تیری تو میری سانس میں چھبتی ہے

 

بہرم محبت کا ہے مجال بتانا آئے

Posted in شعر و شاعریTagged
18959