Chitral Times

عوام مستوج نے اپنی مدد آپ کے تحت بونی مستوج روڈ کی مرمت اور توسیع کے کام کا آغاز کردیا

مستوج(نمائندہ چترال ٹائمز) اپر چترال کے یارخون اور لاسپور وادیوں کے سنگھم میں واقع تاریخی قصبہ مستوج اور گردونواح کے ہزاروں لوگوں نے جمعرات کے دن بونی مستوج روڈ کی توسیع، مرمت اور بحالی پر احتجاج کے طور پر اپنی مددآپ کے تحت کام شروع کردیا۔ علاقے کے منتخب نمائندے اور حکومتی مشینری کے ارکان نے اب تک ان کو مسلسل دھوکہ دینے سے ان کی کسی بات پر اعتبار نہیں رہا۔ نہایت جوش وخروش کے عالم میں علاقے کے عوام نے کام کا آعاز کردیا جس میں جوانوں کی طرف سے خصوصی طور پر جوش ولولہ کا مظاہر ہ دیکھنے میں آیاجبکہ کروئی دیر ی کی تنگ پہاڑی راستے سے کا م کا آغاز کردیا گیا جہاں حال ہی میں فرنٹیر کور کی گاڑی حادثے کا شکار ہونے سے کئی قیمتی جانیں ضائع ہوگئے تھے۔ اپنی مدد آپ کے تحت سڑک کی مرمت کے تحریک کے سرپرست ریٹائرڈ پروفیسر ڈاکٹر اسماعیل ولی نے کروئی دیری کے مقام سے ٹیلی فون پر میڈیا کو بتایاکہ انتہائی اہمیت کے حامل اس سڑک کے حوالے سے مستوج، لاسپور اور یارخون کے عوام نے حکومت سے مایوسی کے کچھ نہیں دیکھا اور مجبوراً میدان میں آنا ناگزیر ہوگئی تھی۔انھوں نے کہا کہ حکومتی عدم توجہ کی وجہ سے علاقے کے نوجوانوں میں انتہائی مایوسی پھیلی ہوئی ہے جوکہ اپنے علاقے کی واحد سڑک کی ناگفتہ بہہ حالت کو ترقی یافتہ علاقوں کے ساتھ موازنہ کرکے مایوسی میں مبتلا ہوتے ہیں۔انھوں نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں سڑک کی بحالی اور توسیع کا کام کیاجائے گا جس کے بعد سڑک کی پختگی پر کا م کا آغاز ہوگا۔پروفیسر اسماعیلی ولی نے بتایا کہ لوگوں میں انتہائی جذبہ پایا جاتا ہے اور گھر گھر چندہ جمع کرنے کیلئے ہر ایک تیا رہے۔


افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقرریں نے کہا کہ دو سال قبل جب ان متاثرہ علاقوں کے عوام نے سڑک کی مرمت کا مطالبہ کی شنوائی نہ ہونے پر جب بھوک ہڑتال شروع کردی تو کالاش اقلیتی ایم پی اے وزیر زادہ اور علاقے کے منتخب ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن، ایم این اے عبدالاکبرچترالی اور سرکاری افسران نے ان کو یقین دہانی کرائی مگر دوسال تک یہ وعدہ ایفا نہ ہوا جس سے عوام میں بے چینی کا پھیل جانا قدرتی امر تھا۔


علاقے کے عمائدین کا کہناہے کہ بونی مستوج روڈ کھنڈر میں تبدیل ہوچکا ہے جس پر حکومت نے گزشتہ دس سال سے ایک پائی بھی بحالی ومرمت پر خرچ نہیں کیا جس کی وجہ سے نہ صرف اس روڈ پر سفر دشوار ہوگیا ہے بلکہ حادثات بھی روزکا معمول بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بونی مستوج روڈ ایک طرف شندور پاس کے ذریعے چترال کو گلگت بلتستان سے ملاتی ہے تو دوسری طرف بروغل کے ذریعے واخان کوریڈورتک رسائی بھی اسی سے ممکن ہے۔ انہوں نے کہاکہ مستوج کی دفاعی اور جغرافیائی پوزیشن کی وجہ سے انگریز سرکار نے 1895ء میں یہاں تک خچر کے لئے جو راہداری بنائی مگر موجودہ ترقی یافتہ دور میں سڑک کی سہولت سے محروم ہیں۔ سابق تحصیل ناظم شہزادہ سکندر الملک، معروف سماجی شخصیت قاضی احتشام، عمادالدین اور دوسرے عمائیدین نے کام کے جگہے کا دورہ کرکے جوانوں کا حوصلہ بڑہاتے رہے۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ مذکورہ سڑک کیلئے جنرل پرویز مشرف نے اُس وقت آڑتالیس کروڑ روپے کی خطیر رقم کی منطوری دی تھی جو متعلقہ محکمہ کی نااہلی اور ٹھیکہ داروں کی ملی بھگت سے کرپشن کے نذر ہوگئے اور گزشتہ پندرہ برسوں سے مذکورہ منصوبہ التوا کا شکار ہے۔ جبکہ گزشتہ حکومت میں چترال مستوج روڈ ایکنک سے منظور ی کے بعد پی ایس ڈی پی کا حصہ بن چکا تھا مگر نامعلوم وجوہات کی بناپر تین سال گزرنے کے باوجود اس پر دوبارہ کا م شروع نہ ہوسکا۔ بار بار یاد دہانی اور جلسہ جلوسوں سے کوئی شنوائی نہ ہوئی اخر کار علاقے کے عوام مجبور ہوکر ایک مظبوط ارادے کے ساتھ اپنی مددآپ کے تحت کام کا آغاز کردیاہے۔

mastuj road construction with self help chitral one4
Chitral a people of Mastuj starded a rehabilitation work on Mastuj road with self help basis on Thursday pib by Saif ur Rehman Aziz
mastuj road construction with self help chitral2
mastuj road construction with self help chitral5
Chitral a people of Mastuj starded a rehabilitation work on Mastuj road with self help basis on Thursday pib by Saif ur Rehman Aziz2
Chitral a people of Mastuj starded a rehabilitation work on Mastuj road with self help basis on Thursday pib by Saif ur Rehman Aziz3
mastuj road construction with self help chitral1
mastuj road construction with self help chitral one3
mastuj road construction with self help chitral one2
mastuj road construction with self help chitral one
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
39261