Chitral Times

صوبے کے آبی ذخائر کے تحفظ ، ان کے بہتر انتظام و انصرام اور دستیاب آبی وسائل کے موثر استعمال سے متعلق معاملات کے حوالے سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے زیر صدارت اعلی سطح اجلاس

Posted on

صوبے کے آبی ذخائر کے تحفظ ، ان کے بہتر انتظام و انصرام اور دستیاب آبی وسائل کے موثر استعمال سے متعلق معاملات کے حوالے سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے زیر صدارت اعلی سطح اجلاس

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورکی زیر صدارت جمعہ کے روز ایک اہم اجلاس وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں منعقد ہوا جس میں صوبے کے آبی ذخائر کے تحفظ ، ان کے بہتر انتظام و انصرام اور دستیاب آبی وسائل کے موثر استعمال سے متعلق معاملات پر تفصیلی غور و خوص کے بعد اہم فیصلے کئے گئے ۔صوبائی وزیر برائے زراعت میجر ریٹائرڈ محمد سجاد بارکوال، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری آبپاشی محمد طاہر اورکزئی، محکمہ زراعت اور آبنوشی کے حکام کے علاوہ انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹیٹیوٹ کے حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی ۔اجلاس میں صوبے میں برطانوی حکومت کے تعاون سے واٹر ریسورس اکاونٹبلیٹی فار پاکستان (ڈبلیو آر اے پی )پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ یہ پروگرام صوبائی حکومت کو آبی وسائل کے تحفظ ، ان کی بہتر مینجمنٹ اور دانشمندانہ استعمال کے سلسلے میں تکنیکی معاونت فراہم کرے گا۔ مذکورہ پروگرام پر عمل درآمد سے خیبرپختونخوا میں زیر زمین ، سطح زمین اور بارشوں کے پانیوں سے متعلق قابل اعتماد ڈیٹا اکھٹا کیا جائے گا۔

 

اس معاونت کے نتیجے میں صوبائی حکومت کے واٹر ایکٹ اور واٹر اینڈ ایگریکلچر سیکٹر ریفارمز ایجنڈا پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے گا۔ پروگرام کے تحت انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹیٹیوٹ خیبرپختونخوا میں چھ مختلف شعبوں میں حکومت کو تکنیکی معاونت فراہم کرے گا۔ ان شعبوں میں واٹر اکاونٹنگ اینڈ پراڈکٹیوٹی اسسٹمنٹ ، ارلی ڈراﺅٹ وارننگ سسٹم، واٹر ریسوریس انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم ، ایریگیشن ڈیمانڈ مینجمنٹ ، واٹر ایلوکیشن سسٹم اور کیپسٹی بلڈنگ شامل ہیں۔ یہ پروگرام ابتدائی طور پر ضلع چارسدہ اور مانسہرہ میں شروع کیا جائے گاجسے بعد میں صوبے کے دیگر اضلاع تک توسیع دی جائے گی ۔ اس مقصد کیلئے متعلقہ صوبائی محکموں اور انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹیٹیوٹ کے درمیان مفاہمت کی یاداشتوں پر دستخط کئے جائیں گے ۔و زیراعلیٰ نے اجلاس کے شرکا ءسے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آبی وسائل کا تحفظ اور دانشمندانہ استعمال وقت کی اشد ضرورت ہے ، صوبائی حکومت اس سلسلے میں سنجیدہ اقدامات اُٹھا رہی ہے ۔

 

موجودہ صوبائی حکومت صوبے میں فوڈ سکیورٹی کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے آبی وسائل کے تحفظ اور ان کے بہتر استعمال کیلئے ایک جامع حکمت عملی کے تحت کام کر رہی ہے ۔ حکومت اس سلسلے میں انٹر نیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹیٹیوٹ کی تکنیکی معاونت کا خیر مقدم کر تی ہے ۔ صوبے میں ڈبلیو آر اے پروگرام کے اجراءسے آبی وسائل کے تحفظ کے ساتھ ساتھ زرعی خود کفالت میں بھی مدد ملے گی ۔ حکومت اس پروگرام پر عمل درآمد کے سلسلے میں ہر قسم کا تعاون فراہم کرے گی ۔ آبی وسائل کے تحفظ اور بہتر انتظام و انصرام کے سلسلے میں انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹیٹیوٹ کی مہارت اور تجربے سے بھر پور استفادہ کرنا چاہتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے کے مختلف علاقوں کے مخصوص آب و ہوا اور جغرافیائی حالات کیلئے موزوں فصلوں، پودوں اور نباتات کو فروغ دینے کیلئے جدید تحقیق کی ضرورت ہے ۔ صوبائی حکومت کو اس سلسلے میں انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹیٹیوٹ کے تعاون کی ضرورت ہے ۔ اس موقع پر وزیر اعلی نے محکمہ آبپاشی اور زراعت کے حکام کو ہدایت کی کہ مذکورہ پروگرام کو جلد سے جلد شروع کرنے اور اس پر ٹائم لائنز کے مطابق پیشرفت کو یقینی بنانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائیں۔

 

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورنے جمعہ کے روز انسداد پولیو مہم جولائی 2024 کا باضابطہ اجراءکردیا ہے

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورنے جمعہ کے روز انسداد پولیو مہم جولائی 2024 کا باضابطہ اجراءکردیا ہے ۔ یہ پانچ روزہ انسداد پولیومہم یکم جولائی سے پانچ جولائی تک جاری رہے گی ۔ مہم کے تحت صوبے کے چھ اضلاع میں سو فیصد بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے ۔ ان اضلاع میں صوابی، سوات، ٹانک، شمالی وزیرستان، جنوبی وزیرستان لوئر، جنوبی وزیرستان اپر شامل ہیں۔ اسی طرح پانچ اضلاع کی مخصوص یونین کونسلوں میں بھی یہ مہم چلائی جائے گی جن میں ڈی آئی خان کی 22 یونین کونسلز ، پشاور کی تین جبکہ کرم ، بنوںاور لکی مروت کی ایک ، ایک یونین کونسل شامل ہیں ۔ مذکورہ مہم کے تحت مجموعی طور پر 12 لاکھ 99 ہزار بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ۔ اس مقصد کیلئے 9921 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیںجبکہ پولیو ٹیموں کی حفاظت کیلئے تقریباً15 ہزار سکیورٹی اہلکار تعینات ہوں گے ۔

 

انسداد پولیو مہم کے سلسلے میں جاری اپنے ایک پیغام میں وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ ہم نے ملک اور خیبرپختونخوا کو پولیو فری بنانا ہے ، حوصلہ افزاءبات ہے کہ رواں سال اب تک پولیو کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔والدین سے اپیل ہے کہ وہ اپنے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے ضرور پلائیں اور اُنہیں عمر بھر کی معذوری سے بچائیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے کو پولیو وائرس سے پاک کرنے کیلئے معاشرے کے تمام طبقات کو اپنا انفرادی اور اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ فرنٹ لائن پولیو ورکرز ہمارے ہیرو ہیں ۔ والدین گھر گھر جانے والے پولیو ورکرزسے مکمل تعاون کریں۔ پولیو ڈیوٹی کے دوران اپنی جانیں دینے والے پولیو ورکرز اور سکیورٹی اہلکاروں کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔

chitraltimes cm kp ali amin gandapur adminstering anti polio drop to a child

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
90396