Chitral Times

صوبائی ایپکس کمیٹی کا اجلاس،غیر قانونی موبائل سموں، بھتہ خوری، حوالہ ہنڈی، ضم اضلاع  ملاکنڈ ڈویژن میں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی پروفائلنگ اور مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق معاملات کا جائزہ لیاگیا

Posted on

صوبائی ایپکس کمیٹی کا اجلاس،غیر قانونی موبائل سموں، بھتہ خوری، حوالہ ہنڈی، ضم اضلاع  ملاکنڈ ڈویژن میں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی پروفائلنگ اور مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق معاملات کا جائزہ لیاگیا

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد اعظم خان کی زیر صدارت صوبائی ایپکس کمیٹی کا تیسرا اجلاس بدھ کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہواجس میں صوبے میںغیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کیلئے فورم کے گزشتہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر عمل درآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔ اجلاس میں غیر قانونی غیر ملکیوں کے انخلاءپر اب تک کی پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا ۔ کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات ، نگران صوبائی وزیر خزانہ احمد رسول بنگش ، چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری، انسپکٹرجنرل آف پولیس اختر حیات خان گنڈا پور ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ محمد عابد مجیدکے علاوہ سول و عسکری حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس میں صوبے میں غیر قانونی موبائل سموں ، بھتہ خوری ، حوالہ ہنڈی ، غیر قانونی اسلحہ ، سمگلنگ ، جعلی دستاویز سازی، منشیات کی سمگلنگ اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف اب تک کی کارروائیوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ متعلقہ وفاقی و صوبائی محکموں اور اداروں کے حکام نے اس سلسلے میں اپنے اپنے محکموں کی کارکردگی اور اقدامات کے بارے میں فورم کو بریفنگ دیں۔ اجلاس میں ضم اضلاع و ملاکنڈ ڈویژن میں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی پروفائلنگ اور مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق معاملات بھی زیر بحث آئے جبکہ دہشت گردی میں معاون ثابت ہونے والی غیر قانونی سرگرمیوں کی موثر روک تھام کیلئے سخت اقدامات مزید منظم اور مربوط انداز میں جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ ان غیر قانونی سرگرمیوں کے موثر تدارک کیلئے متعلقہ وفاقی و صوبائی محکمے اور انٹیلی جنس ادارے مل کر مربوط اور مو ثر کاروائیاں کریں گے ۔ فورم نے بھتہ خوری سمیت دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث عناصر سے آ ہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا عزم دہراتے ہوئے بھتہ خوری کے مکمل خاتمے کیلئے ایپکس کمیٹی کا خصوصی اجلاس بلا کر ایک جامع اور موثر حکمت عملی ترتیب دینے کا فیصلہ کیا ۔

 

ایپکس کمیٹی اجلاس میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام، تعلیمی اداروں میں منشیات کی سپلائی پر خصوصی نظر رکھنے اور ملوث عناصر کے خلاف بلا امتیازکارروائیاں جاری رکھنے جبکہ منشیات کی تیاری اور سپلائی میں ملوث بڑے مگر مچھوں کے خلاف کریک ڈاﺅن تیز کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیااور اس سلسلے میں انٹی نارکاٹکس فورس، محکمہ ایکسائز اور پولیس کو مشترکہ حکمت عملی ترتیب دینے کی ہدایت کی گئی۔ اجلاس میں گزشتہ دنوں دہشت گردی کے واقعات میں سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جوانوں کی شہادت پر فاتحہ خوانی اور شہداءکے درجات کی بلندی اور پسماندگان کیلئے صبر جمیل کی دُعا کی گئی ۔اجلاس میں سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جوانوں کی قربانیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چند دنوں میں بد امنی کے مختلف واقعات رونما ہوئے جن میں سکیورٹی فورسز اور پولیس کے متعدد اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا۔ اُنہوںنے کہاکہ ان شہداءنے ملک و قوم کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے ، پوری قوم ان کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے ۔ محمد اعظم خان نے کہاکہ حکومت ، ادارے اور پوری قوم دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہےں ۔ دہشت گردی میں معاون ثابت ہونے والی غیر قانونی سرگرمیوں کو جڑ سے ختم کرنا ہو گا ۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ایپکس کمیٹی کے قیام کا اصل مقصد ہی غیر قانونی سرگرمیوں کا قلع قمع کرنا ہے اس سلسلے میں ایپکس کمیٹی کے فیصلوں پر من و عن عمل درآمد کو ہر صورت یقینی بنایا جائے ۔ اُنہوںنے کہاکہ اس مقصد کیلئے متعلقہ محکموں اور اداروں کے درمیان کو آرڈنیشن میکنز م کو مزید بہتر اور موثر بنایا جائے ۔

chitraltimes cm kp chairing apex committee meeting

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
81442

صوبائی ایپکس کمیٹی کا اجلاس، نان کسٹم پیڈ گاڑیوں اور مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے،سوشل میڈیا کے ذریعے فیک نیوز پھیلانے والوں کے خلاف سخت اقدامات  اُٹھانے کا فیصلہ

Posted on

صوبائی ایپکس کمیٹی کا اجلاس، نان کسٹم پیڈ گاڑیوں اور مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے،سوشل میڈیا کے ذریعے فیک نیوز پھیلانے والوں کے خلاف سخت اقدامات  اُٹھانے کا فیصلہ

 

پشاور ( چترال ٹایمزرپورٹ ) نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم کی زیر صدارت جمعرات کے روز صوبائی ایپکس کمیٹی کا ایک اہم اجلاس سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہواجس میں نگران صوبائی وزیر برائے خزانہ احمد رسول بنگش، کور کمانڈر پشاورلیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات، چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری کے علاوہ دیگر اعلیٰ سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے سلسلے میںخیبرپختوا انٹگریٹیڈ سکیورٹی آرکیٹکچر(KPISA) کے فورم کے زیر سایہ اہم معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں دہشت گردی میں معاون ثابت ہونے والی غیر قانونی سرگرمیوں کی موثر روک تھام کیلئے سخت اقدامات جبکہ غیر قانونی موبائل سموں، دھماکہ خیز مواد، بھتہ خوری، ہنڈی حوالہ، غیر قانونی اسلحہ، سمگلنگ، جعلی دستاویز سازی، منشیات کی سمگلنگ اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف کریک ڈاﺅن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ان غیر قانونی سرگرمیوں کے موثر تدارک کیلئے متعلقہ وفاقی و صوبائی محکمے اور انٹیلی جنس ادارے مربوط کاروائیاں عمل میں لائیں گے۔ مزید برآں غیر قانونی سرگرمیوں میں معاونت فراہم کرنے والے سرکاری ملازمین کے خلاف سخت کاروائی کرنے جبکہ صوبے میں غیر قانونی طور پر رہائش پذیر افغان باشندوں کا ڈیٹا اکھٹا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

 

کمیٹی اجلاس میں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں اور مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق معاملات کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا اور اہم فیصلے کئے گئے۔ اجلاس میں سوشل میڈیا کے ذریعے ریاست کے خلاف نفرت اور فیک نیوز پھیلانے کے عمل کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے ملوث افراد کے خلاف سخت سے سخت اقدامات اُٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اجلاس میں بھتہ خوری میں ملوث عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا عزم دہراتے ہوئے بھتہ خوری کے خاتمے کیلئے کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ میں خصوصی یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ شرکائکو نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے سلسلے میں پراونشل سکیورٹی سیکرٹریٹ کی اب تک کی کارکردگی پر بریفینگ دی گئی۔ فورم نے اب تک کی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور مزید بہتر انداز میں کام کرنے کیلئے وفاقی اور صوبائی اداروں کی طرف سے مربوط اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے سلسلے میں ضلعی سطح پر قائم کمیٹیوں اور صوبائی اپیکس کمیٹی کے درمیان اشتراک کار کو مزید مربوط بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔ اجلاس میں ہنڈی حوالہ کے کاروبار میں ملوث عناصر کے خلاف ایجنسیوں کی حالیہ کاروائیوں کی تعریف کی گئی اور اس غیر قانونی کاروبار میں ملوث عناصر کیلئے قوانین کو سخت بنانے اور بینکنگ ٹرانزیکشن کے عمل کو آسان بنانے کے اقدامات پر اتفاق کیا گیاجبکہ ان غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے سلسلے میں وفاقی حکومت کے محکموں اور اداروں سے جڑے معاملات کو وزیراعظم کی سطح پر اُٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کیلئے وزیراعظم پاکستان کے ساتھ خصوصی اجلاس منعقد کیا جائے گا۔

 

غیر قانونی اسلحے کی روک تھام کیلئے صوبے میں اسلحہ بنانے والے کارخانوں کی رجسٹریشن اور آڈٹ جبکہ مختلف اشیائکی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے جوائنٹ چیک پوسٹس کے قیام سمیت بارڈر مینجمنٹ کو بہتر بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں تعلیمی اداروں میں منشیات کی سپلائی پر خصوصی نظر رکھنے اور منشیات کی تیاری اور سپلائی میں ملوث بڑی مچھلیوں کے خلاف کریک ڈاﺅن کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں صوبائی اپیکس کمیٹی کے آئندہ اجلاس باقاعدگی سے منعقد کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیراعلیٰ نے اپیکس کمیٹی کے اجلاسوں کو معنی خیز بنانے کے سلسلے میں اس کے فیصلوں پر عمل درآمد یقینی بنانے کیلئے فالو اپ کا موثر میکنزم تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کے خلاف نفرت پھیلانا خطرناک اور ناقابل برداشت عمل ہے، ایسے عناصر کے خلاف موثر کاروائیاں عمل میں لائی جائیں۔ وزیراعلیٰ نے صوبے میں منشیات کے استعمال کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ منشیات کے استعمال سے ہماری نئی نسل تباہ ہورہی ہے۔ منشیات فروشوں کی اصل جڑوں تک پہنچنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ منشیات تیار کرنے اور سپلائی کرنے والے عناصر کے خلاف خصوصی کاروائیاں عمل میں لائی جائیں تاکہ نوجوان نسل کو تباہی سے بچایا جا سکے۔ وزیراعلیٰ نے کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کو بھی بھتہ خوروں کے خلاف کاروائیوں پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت کی ہے۔
<><><><><><>

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79157