Chitral Times

سی پیک پاکستان کی پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے، نگراں وزیر اعظم کا بیلٹ اینڈ روڈ فورم سے خطاب

سی پیک پاکستان کی پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے، نگراں وزیر اعظم کا بیلٹ اینڈ روڈ فورم سے خطاب

بیجنگ( چترال ٹائمزرپورٹ) نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے بدھ کو بیجنگ میں منعقد ہونے والے تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم (بی آر ایف) برائے بین الاقوامی تعاون میں شرکت کی۔بی آر ایف کے اعلیٰ سطح کے فورم سے“آزاد عالمی معیشت میں روابط کی اہمیت”کے موضوع پر فورم سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیراعظم نے تیسرے بی آر آئی فورم کے کامیاب انعقاد پر چینی قیادت کو مبارکباد دی۔انہوں نے مشترکہ مستقبل اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے عالمی کمیونٹی کیصدر شی کے وڑن کو سراہا جو عالمی رابطے، مشترکہ ترقی اور مشترکہ خوشحالی کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے۔انہوں نے صدر شی جن پنگ کے منظر عام پر آنے والے آٹھ نکاتی ایجنڈے کی حمایت بھی کی۔بی آر آئی کے فلیگ شپ منصوبے کے طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اپنی 10ویں سالگرہ منا رہی ہے۔نگران وزیراعظم کاکڑ نے پاکستان میں نئے اقتصادی مواقع پیدا کرنے میں سی پیک کے اہم کردار کو اجاگر کیا۔پاکستان کی مضبوط اقتصادی ترقی کے لیے اس کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے سی پیک کو ترقی، جدت، ذریعہ معاش، سبز معیشت، آزادانہ اور جامعیت کی راہداری کی چینی تجویز کی توثیق کی۔وزیراعظم نے بنی نوع انسان کو درپیش پیچیدہ بین الاقوامی چیلنجوں سے نمٹنے اور اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف اور 2030 کے ایجنڈے کے تحت حاصل ہونے والی کامیابیوں میں رکاوٹیں دور کرنے کے لیے متفقہ عالمی ردعمل کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے نقل و حمل، توانائی اور ڈیجیٹل معیشت میں سرمایہ کاری کرکے ترقی پذیر دنیا میں بنیادی ڈھانچے کے خلاء کو دور کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔

chitraltimes caretaker pm kakar china visit meeting with primier

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی چینی ہم منصب لی کی چیانگ سے ملاقات، سیاسی، اقتصادی، تعلیمی، ثقافتی اور عوامی سطح پر تعلقات کو وسعت دینے پر اتفاق

بیجنگ(چترال ٹائمزرپورٹ)نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور چین کے وزیراعظم لی کی چیانگ نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کے اعادہ کرتیہوئے سیاسی، اقتصادی، تعلیم، سائنس و ٹیکنالوجی،ثقافتی اور عوامی روابط کو وسعت دینے پر اتفاق کیا ہے۔یہ اتفاق رائے بدھ کو یہاں بیجنگ میں تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے موقع پر دونوں رہنماؤں کی ملاقات ہوا۔ اس موقع پر نگران وفاقی کابینہ کے ارکان اور اعلیٰ حکام موجود تھے۔دونوں رہنماؤں نے مضبوط اور دیرینہ پاک چین تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔دونوں راہنماؤں نے سیاسی، اقتصادی، شعبہِ تعلیم، سائنس و ٹیکنالوجی، تقافتی اور عوام کی سطح پر تعلقات کو وسعت دینے پر اتفاق کیا۔وزیرِ اعظم نے چینی قیادت کو تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم (بی آر ایف) کے شاندار انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کی وسعت کا ذکر کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ یہ منصوبہ مواصلاتی روابط اور مشترکہ خوشحالی کی بدولت پوری دنیا کیلئے کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔دونوں رہنماؤں نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تناظر میں پاک چین تعاون اور معاشی روابط کے فروغ کی استعداد پرتبادلہ خیال کیا۔وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کی پاکستان کی معیشت کیلئے اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک اپنی تعمیر کے نئے دور میں داخل ہو چکا ہے جس میں صنعتی ترقی، روزگار کی فراہمی کے منصوبے، معدنیات، آئی ٹی اور زراعت کی ترقی شامل ہے۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان کے خصوصی اقتصادی زونز میں چینی کمپنیوں کی سرمایہ کاری سے پاکستان کی برآمدات میں اضافہ اور صنعتی استعداد بڑھے گی۔ وزیرِ اعظم لی کی چیانگ نے پاک چین تعلقات کے فروغ اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تعمیراتی و ترقی کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ دونوں ملکوں کی قیادت کی ہم آہنگی دونوں ممالک کے مابین تجارت اور اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ دے گی۔دونوں وزرائیاعظم چین اور پاکستان کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط کی تقریب میں شریک ہوئے۔ان شعبوں میں کامرس، مواصلات (ایم ایل ون)، غذائی تحفظ و تحقیق، میڈیا تبادلے،خلائی تعاون، پائیدار شہری ترقی، صنعتی تعاون، افرادی قوت کی استعداد میں اضافے، معدنیات کی ترقی، موسمیاتی تبدیلی اور ویکسین بنانے کے شعبے شامل ہیں۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
80485