Chitral Times

سیکرٹری محکمہ صحت خیبر پختونخوا محمود اسلم وزیر کی صدارت میں آن لائن کھلی کچہری کا اہتمام

Posted on

سیکرٹری محکمہ صحت خیبر پختونخوا محمود اسلم وزیر کی صدارت میں آن لائن کھلی کچہری کا اہتمام

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ) سیکرٹری محکمہ صحت خیبر پختونخوا محمود اسلم وزیر کی صدارت میں آن لائن کھلی کچہری کا اہتمام کیا گیا جس میں سپیشل سیکرٹری صحت حبیب اللہ، فیاض شیرپاؤ، ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر شوکت علی، ڈی جی ڈرگز ڈاکٹر عباس، ڈی جی پی ایچ ایس اے ڈاکٹر صاحب گل، ڈی جی آئی ایم یو ڈاکٹر اعجاز، چیف ہیلتھ سیکٹر ریفارمز یونٹ ڈاکٹر شاہین آفریدی، چیف ایگزیکٹیو سوشل ہیلتھ انشورنس ڈاکٹر ریاض تنولی و دیگر متعلقہ افسران موقع پر موجود تھے۔کھلی کچہری کا آغاز پہلے سے آن لائن جمع کئے گئے 200 سوالات، تجاویز و شکایات سے کیا گیا۔ سیکرٹری ہیلتھ محمود اسلم وزیر نے فیس بُک لائیو کے ذریعے تمام سوالات کے جوابات دئے اور شکایات کے ازالے کیلئے طریقہ کار اور تجاویز کا خیر مقدم کیا۔ سیکرٹری ہیلتھ نے پولیو کے عالمی دن کے موقع پر ہزاروں آن لائن سامعین کو اپنا پیغام بھی سُنایا کہ پولیو کے خاتمے کیلئے حکومت کا ساتھ دیں۔ پوری دُنیا میں پولیو ختم ہوچکا ہے لیکن ہمارے ہاں اب بھی پولیو موجود ہے۔ وہ والدین جو اپنے بچوں کو پولیو سے بچاو کی ویکسین نہیں پلاتے وہ اس بات پر غور کریں کہ کل کو ان کا بچہ پولیو کا شکار ہوسکتا ہے۔

 

سابقہ فاٹا کے صحت ملازمین کی بحالی کے بارے میں سوالات کے جواب میں سیکرٹری ہیلتھ کا کہنا تھا کہ ملازمین ضرور بحال ہونگے لیکن اس کے لئے ایک انکوائری کمیٹی بنائی گئی ہے جو کہ اس اقدام کو دیکھتی ہے اور اس کو جلد ایڈیشنل چیف سیکرٹری کے علم میں بھی لائینگے تاکہ یہ عمل جلد سے جلد مکمل ہو اور ملازمین کے تحفظات کو دور کیا جاسکے۔ ایک ہزار ای پی آئی ملازمین کی بحالی بارے میں سپیشل سیکرٹری حبیب اللہ کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ چونکہ اب عدالت میں ہے اور جب تک کورٹ سے اس پر کوئی فیصلہ نہیں آتا تب تک ہم کوئی خاص اقدام نہیں اُٹھا سکتے۔ پروجیکٹ میں ایل ایچ ڈبلیوز کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی بارے سوال کے جواب میں ڈاکٹر شاہین آفریدی نے بتایا کہ یہ معاملہ پہلے ہی محکمہ خزانہ کیساتھ اُٹھایا گیا ہے جسے ہم ہنگامی بُنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ تیمرہ گرہ ہسپتال میں ویل چیئرز کی عدم دستیابی اور ادویات کی عدم دستیابی بارے میں سیکرٹری ہیلتھ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ افسران کو ایک دن کے اندر اندر شکایت دور کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ ریپڈ ریسپانس ٹیم کی عدم ادائیگیوں بارے میں ڈاکٹر اکرام اللہ نے بتایا کہ کورونا میں ریپڈ ریسپانس ٹیم کا آغاز کیا گیا تھا اور اس کی ادائیگیاں کافی حد تک مکمل ہوچکی ہیں تاہم جن لوگوں کے کاغذات میں کمی بیشی کی وجہ سے ان کی ادائیگیاں رہ گئی ہیں وہ اپنے لوازمات پوری کرکے ڈائریکٹوریٹ ہیلتھ سے اپنی ادائیگیاں کرواسکتے ہیں۔

 

آوٹ سورس ہسپتالوں میں تنخواہوں کی عدم ادائیگی بارے سوال کے جواب میں سیکرٹری ہیلتھ نے بتایا کہ 30 ستمبر کو ان کا اگلا ٹرانچ ڈیو ہوا ہے جو کہ سرکاری عمل سے گزرکر ان کو جلد ادائیگی ہوگی تاہم ان ہسپتالوں کی انتظامیہ اپنے ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی نہیں روک سکتی۔ باقی جن ہسپتالوں کے کنٹریکٹ ایکسپائر ہوگئے ہیں ان کیلئے بھی چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا سے بات ہوئی ہے تاکہ اس عمل کو جلد سے جلد حل کروادیں۔ ڈی جی ڈرگز ڈاکٹر عباس نے پشاور کے ڈرگ انسپکٹرز کی اپنے دفاتر میں عدم موجودگی کے سوال پر بتایا کہ ہم پشاور میں تحصیل کی سطح پر ڈرگز انسپکٹر کی تعداد کو بڑح ھا رہے ہیں جس سے یہ مسئلہ حل ہوجائیگا۔ ٹی ایم اوز کے ٹریننگ سٹائپنڈ بارے میں سوال کے جواب میں سپیشل سیکرٹری حبیب اللہ نے بتایا کہ اس مد میں ہم نے سمری بھیج دی ہے جس کی اُصولی منظوری کے بعد ان کے سٹائپنڈ کی بروقت ادائیگی ممکن ہوسکے گی۔

 

ڈاکٹر کی ایکسٹر ا آرڈنری لیو کی درخواستوں پر عمل درآمد سے متعلق ڈی جی ہیلتھ نے بتایا کہ ان کے دفتر میں تک درجنوں درخواستوں کو پروسیس کیا گیا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر آنے والی درخواستوں کو نمٹایا جاتا ہے۔ ادویات کی عدم دستیابی بارے میں سوال کے جواب میں ڈی جی ہیلتھ نے بتایا کہ ایم سی سی لسٹ ہم نے فائنل کردی ہے اور ویب سائٹ پر دستاب ہے لیٹ ہونے کی اصل وجہ کیپرا کے عمل کو فالو کرنا تھا۔ بی ایس این نرسنگ کیلئے پیڈ انٹرن شپ سے متعلق سوال کے جواب میں ڈی جی پی ایچ ایس اے ڈاکٹر صاحب گل نے بتایا کہ یہ ایک سیریس مسئلہ ہے اور اس کے لئے ہم سیکرٹری ہیلتھ کے توسط سے محکمہ خزانہ کو آگاہ کرکے سرکاری اداروں میں پڑھنے والی نرسز کیلئے اس طرح کا پروگرام لائینگے۔ کُھلی کچہری کے اختتام پر سیکرٹری ہیلتھ نے سامعین کو مُخاطب کرتے ہوئے بتایا کہ پوسٹنگ ٹرانسفر پر فی الحال پابندی ہے۔ ہم عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے تنخواہیں لے رہے ہیں ہم عوام کے ملازم اور عوام کو ہر لمحہ جوابدہ بھی ہیں۔ عوام سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع ابلاغ کے توسط سے ہمیں جوابدہ بنائیں۔ ثبوت کے ساتھ سیکرٹری ہیلتھ آفس آپ ہر وقت آسکتے ہیں اور آپ محکمہ صحت سے متعلق کسی شکایت، تجاویز اور سوالات کیلئے ہماری کُھلی کچہری میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
80738