Chitral Times

سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تعمیر نو کے لیے پاکستان اور جاپان کے درمیان معاہدے پر دستخط

Posted on

 سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تعمیر نو کے لیے پاکستان اور جاپان کے درمیان معاہدے پر دستخط

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)اقتصادی امور ڈویڑن میں“سندھ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تعلیمی سہولیات کی تعمیر نو کے پروگرام”کے حوالے سے پاکستان اور جاپان کی حکومتوں کے درمیان کرنسی کے تبادلے اور گرانٹ کے معاہدے پر دستخط کی ایک تقریب منعقد ہوئی۔ حکومت جاپان نے 794 ملین جاپانی ین (تقریباً 5.3 ملین امریکی ڈالر) کی مالیت کی امداد گرانٹ کے ذریعے حکومت پاکستان کو دی ہے جس کا مقصد سندھ میں 2022 میں آنے والے سیلاب اور مون سون کی شدید بارشوں سے تعلیمی بنیادی ڈھانچے میں درپیش چیلنجوں سے نمٹنا ہے۔صوبے کے چھ اضلاع میں کل نو مکمل طور پر تباہ شدہ سکولوں کی عمارتوں کی تعمیر نو کی جائے گی۔ اس گرانٹ کے تحت سکولوں کی تباہ شدہ عمارتوں کی تعمیر نو سے طلباء کے لیے محفوظ اور سازگار تعلیمی ماحول کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی اور تعلیم تک لڑکیوں کی رسائی کو بڑھانے پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ سیکرٹری اقتصادی امور ڈویڑن ڈاکٹر کاظم نیاز اور پاکستان میں جاپان کے سفیر واڈا میتسوہیرو نے اپنی اپنی حکومتوں کی جانب سے دستخط اور تبادلہ کیا۔گرانٹ کے معاہدے پر جوائنٹ سیکریٹری اقتصادی امور ڈویڑن سعید اشرف صدیقی اور چیف نمائندہ جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی جیکا کینو شیتا یاسو ٹمسو نے دستخط کیے۔ ڈاکٹر کاظم نیاز نے فریقین کے مابین مزید بامعنی تعاون کے لیے تمام اہم سہولتیں فراہم کرنے کی یقین دہانی کے ساتھ حکومت اور جاپان کے عوام کو ان کی عظیم حمایت پر سراہا۔ فریقین نے دوستانہ تعلقات اور دوطرفہ تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے لیے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا یقین دلایا۔

 

چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے ٹیلیفونک گفتگو کرانے کا حکم

اسلام آباد(سی ایم لنکس)آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے ٹیلی فونک گفتگو کرانے کا حکم دے دیا۔سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی بیٹوں کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو کروانے کی درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عمران خان کے وکیل شیراز احمد رانجھا اسپیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت اسلام آباد کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین کے روبرو پیش ہوئے۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ ابھی تک اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے ٹیلیفونک گفتگو کے حوالے سے ایس او پیز نہیں آئیں، آ جائیں تو دیکھ لیتے ہیں۔ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ آج بھی ایس او پیز نہیں آئیں۔آپ کہیں تو میں عدالت کی معاونت کر دیتا ہوں۔وکیل نے عدالت سے درخواست کی کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں ورزش کے لیے سائیکل مہیا کرنا چاہتے ہیں، جس پر جج نے کہا کہ سائیکل کے حوالے سے تو میں پہلے ہی جیل حکام کو کہہ چکا ہوں۔ وکیل نے بتایا کہ اگر عدالت اجازت دے تو سائیکل آج ہی مہیا کر دیتاہوں۔جج نے ریمارکس دیے کہ میں چاہتا ہوں کہ سائیکل کا غلط استعمال نہ ہو۔ ایسا نہ ہوکہ سائیکل جیل سپرنٹنڈنٹ چلاتا رہے۔ جیل مینوئل بھی دیکھنا ہوتا ہے۔ ہمارے لیے انڈر ٹرائل ملزم کی سکیورٹی اہم ہے۔ وکیل نے کہا کہ اگر خدشات ہیں تو ایک بندہ مقرر کر دیں جس کی نگرانی میں سائیکل استعمال ہو۔جج نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کہتے ہیں کھانا گھر سے منگوایا جائے لیکن ذمے داری کون لیگا؟۔ اگر کھانا جیل میں تیار ہو تو جیل حکام ذمے دار ہوتے ہیں۔ میں سائیکل والے معاملے پر آرڈر کر دیتا ہوں، معاملے کو حل کر دیتے ہیں۔بعد ازاں آفیشل سیکریٹ ایکٹ خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے ٹیلی فونک گفتگو کرانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے عمران خان کی درخواست منظور کرتے ہوئے حکم دیا کہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل واٹس ایپ کے ذریعے چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے ٹیلی فونک گفتگو کرائیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
80481