Chitral Times

رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن نے سال 2022 میں 20 لاکھ 47 ہزار عوامی خدمات کی نگرانی کی

Posted on

رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن نے سال 2022 میں 20 لاکھ 47 ہزار عوامی خدمات کی نگرانی کی
سب سے ذیادہ بروقت خدمات ڈپٹی کمشنرز نے جبکہ سب سے کم تعلیمی بورڈز نے فراہم کیں, شہاب خان۔

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن نے سال 2022 میں 20 لاکھ 47 ہزار 440 عوامی خدمات کی نگرانی کی۔ 95 فیصددرخواست گزاروں کو بروقت خدمات فراہم کی گئیں جبکہ باقی 5 فیصددرخواست گزاروں کو خدمات مقررہ وقت کے مطابق نہیں مل سکیں۔ کمیشن اس وقت 13 محکموں کی 80 خدمات کی نگرانی کر رہاہے۔ڈپٹی کمیشنرز نے 5 لاکھ 87 ہزار خدمات بروقت فراہم کیں جو کہ سب سے زیادہ ہیں. بورڈز اف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن نے ایک لاکھ 46 ہزار طلباء کی درخواستوں کو بروقت نمٹایا جو کہ سب سے کم خدمات کی فراہمی ہے۔ ان خیالات کا اظہارشہاب خان ڈیٹا انالسٹ رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن نے نئے ترقی پانے والے سپرنٹنڈنٹ، پرنسپنل، اسسٹنٹس ٹو سیکریٹریز اینڈ منسٹرز اور تحصیلداروں کو ان کی ٹریننگ کے دوران لیکچر دیتے ہوئے کیا۔ شہاب خان نے خدمات تک رسائی قانون اور کمیشن کے بارے میں ایک جامع لیکچر دیا اور اہلکاروں کو بتایا کہ کس طرح وہ عوام کو بروقت خدمات فراہم کرنے کے پابند ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
72093

رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں چار عوامی شکایات کی شنوائی ، چترال سے ساجد اللہ بھی شامل

Posted on

رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں چار عوامی شکایات کی شنوائی ، چترال سے ساجد اللہ بھی شامل
پرائیوٹ کمپنی کی ایف آئی آر کے اندراج کیلئے آئی جی کے پی کو خط جاری

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں 26 جنوری کے دن چار عوامی شکایات کی شنوائی ہوئی. بینج میں چیف کمشنر محمد سلیم خان اور کمشنر جج محمد عاصم امام شامل تھے. چترال سے ساجد اللہ نامی شہری نے کمیشن کو درخواست دی تھی کہ 30 گھرانوں پر مشتمل گاؤں کو پینے کا صاف پانی فراہم نہیں کیا جا رہا۔ کمیشن نے ڈسٹرکٹ منیٹرنگ آفیسر اپر چترال کو ہدایات جاری کیں کہ وہ متعلقہ ایس ڈی او کے ہمراہ گاؤں کا دورہ کر کے تصاویر اور نقشہ جات کے ذریعے کمیشن کو آگاہ کرے کہ گاؤں کو پینے کا صاف پانی کہاں سے مہیا ہو سکتا ہے۔ ڈی ایم او کی پیش کردہ رپورٹ کے مطابق کمیشن نے پانی کی فراہمی کے لئے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ چترال کو احکامات جاری کئے۔اسی طرح اسلام آباد کے رہائشی سعید علی مہدی نے کمیشن کو درخواست دی تھی کہ وہ خیبر پختونخوا پرائیویٹ ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں کو ان کے ٹاورزں کیلئے مختلف قسم کی خدمات فراہم کرتا ہے اور 34 مختلف مقامات پر موبائل ٹاوروں سے قیمتی آلات چوری ہوئے ہیں اور پولیس انکی ایف آئی آر کے اندراج میں کوتاہی برت رہی ہے۔

 

ایف آئی آر کے بغیر انشورنس کمپنی نقصانات کا ازالہ نہیں کرتیں۔ کمیشن نے شہری کو مشورہ دیا کہ وہ انشورنس کمپنی اور زمین مالکان سے کئے گئے اگریمنٹ پر نظر ثانی کرے اور ساتھ ہی آئی جی خیبر پختونخوا کو خط لکھا کہ پالیسی لیول پر اس مسئلے کا حل نکالا جائے۔ ہری پور سے پرویز خان نامی شہری نے کمیشن کو درخواست دی تھی کہ انکو جائیداد کی حد برداری میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔کمیشن کے احکامات کے مطابق جائیداد کی حد برداری کا عمل مکمل کیا گیا۔ شہری نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کمیشن کا شکریہ ادا کیا۔پشاور سے محمد ہمایوں نے کمیشن کو ملبہ ہٹانے میں کوتاہی برتنے پر سی این ڈبلیو کے خلاف درخواست دی تھی۔ متعلقہ ایکسین ہائی وے ڈویژن ضیاء الاسلام کمیشن کے سامنے حاضر ہوئے اور بتایا کہ کمیشن کے احکامات کے مطابق ملبہ ہٹا دیا گیا ہے اور کھدائی کرنے والے محکموں کے خلاف کاروائی کے لئے متعلقہ سرکاری محکموں کو خطوط ارسال کر دیئے گئے ہیں۔کمیشن نے اپنے اعلامیہ میں کہا ہے کہ کمیشن ہر ہفتے شہریوں کی شکایات سن رہا ہے۔سرکاری اہلکاروں کو بلایا جاتا ہے اور شہریوں کے سامنے بٹھا کر یہ احساس دلایا جاتا ہے کہ وہ جواب دہ ہیں۔ سرکار کے اوپر عوام کا اعتماد بحال ہو رہا ہے۔. کمیشن شہریوں کی شکایات کو آن لائن ویڈیو کالز کے ذریعے بھی سن رہا ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
70855

رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں تین شہریوں کی شکایات کی شنوائی، چترال اور ہری پور سے تعلق رکھنے والے سائلین کو ریلیف فراہم کر دیا گیا

Posted on

رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں تین شہریوں کی شکایات کی شنوائی، چترال اور ہری پور سے تعلق رکھنے والے سائلین کو ریلیف فراہم کر دیا گیا

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) آر ٹی ایس کمیشن ہیڈ کوارٹر میں کمشنر جج عاصم امام (ریٹائرڈ) کی سربراہی میں شانگلہ سے تعلق رکھنے والی دو بہنوں کی درخواست پر تحصیلدار حنیف اللہ اور پٹواری کو سنا۔دونوں بہنوں کو جائیداد کی منتقلی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔کمیشن نے دونوں اہلکاروں کو 13 اکتوبر کو دوبارہ کمیشن کے سامنے تمام ریکارڈ سمیت پیش ہونے کی احکامات جاری کئے۔ہری پور سے تعلق رکھنے والے عارف نامی شہری کو اپنے بھائی کے پلاٹ کا فرد اور ملکیت کی حصول میں مسئلہ درپیش تھا۔پٹواری جہانزیب نے موقع پر ہی شہری کو تمام کاغذات فراہم کر دیئے۔چترال سے شبیر نامی شہری نے کمیشن کو اپنے علاقے کو پانی کی فراہمی کے لئے درخواست دی تھی۔ایکسین ارشد اقبال نے پانی کی فراہمی کے معاملے پر وڈیو اور ثبوتوں سے کمیشن کو مطمئن کیا۔تمام شہریوں نے خدمات کی فراہمی پر اطمینان کا اظہار کیا اور کمیشن کا شکریہ ادا کیا۔کمشنر نے کہا کہ تمام شہریوں کو بروقت خدمات فراہم کرنا عوام کا بنیادی حق ہے اور کمیشن ان کو یہ حق دلوانے کیلئے ہر وقت کوشاں ہے۔جج محمد عاصم امام نے شہریوں سے اپیل کی کہ جہاں خدمات کے حصول میں مشکالات کا سامنا ہو کمیشن سے رابطہ کیا جائے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
66179