Chitral Times

داد بیداد ۔ جمع اور تفریق ۔ ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی

پچاس اور ساٹھ کی دہا ئیوں میں ریا ضی کو حساب کہتے تھے پلس اور ما ئنس کو جمع تفریق کہتے تھے طلباء یس سر کی جگہ حا ضر جناب کہہ کر حا ضری لگواتے تھے اب یہ باتیں بھلا دی گئی ہیں 5اگست کو یو م استحصال کشمیر منا نے کی خبروں کو دیکھ اور سُن یا پڑھ کر پہلا سوال ذہن میں یہ ابھر ا کہ گذشتہ 3سالوں میں حکومت کی کا ر کر دگی جمع کے خا نے میں لکھی جا ئیگی یا تفریق کے خا نے میں ڈال دی جائیگی.

2018ء میں تحریک انصاف کی حکومت آئی مخدوم شاہ محمود قریشی وزیر خا ر جہ بنے تو بھارت سلا متی کونسل کا غیر مستقل ممبر نہیں تھا نو مبر 2018ء میں غیر مستقل ممبر کے لئے ووٹنگ ہوئی تو پا کستان نے چار اسلا می مما لک کو مستر د کر کے بھارت کو ووٹ دیکر سلا متی کونسل کا غیر مستقل رکن بنا یا 9ما ہ بعد بھار ت 5اگست 2019کو مقبوضہ کشمیر کی خصو صی حیثیت کو ختم کر نے کے لئے آئین کے دفعہ 370اور 35اے کو ختم کیا پا کستان سلا متی کو نسل میں بھارت کے خلا ف قرار داد لا نے میں نا کام ہوا ہیو من رائٹ کو نسل میں بھارت کے خلاف قرار داد پا س نہ ہو سکی

چنا نچہ مقبو ضہ کشمیر سر ی نگر، جموں اور لداخ سمیت بھارت کا صو بہ قرار دیا گیا 2021ء میں اس واقعے کو دوسال پو رے ہو گئے تو بھارت نے اس اہم مو قع پر ایک سال کے لئے سلا متی کو نسل کی صدارت سنبھا ل لی گویا ہمارے لئے سلا متی کو نسل کے دروازے پر تا لہ لگا دیا گیا ہماری حکومت کہتی ہے کہ یہ سب کچھ ہماری کا میاب خا رجہ پا لیسی کا نتیجہ ہے ملک میں حزب اختلا ف کی آواز کو نیب اور ایف آئی اے کی پے درپے کاروائیوں نے کچل کر رکھ دیا ہے ٹیلی وژن اور اخبارات پر سنسر شپ عائد کی گئی ہے جرء ت اور ہمت کر کے حقائق پر سے پر دہ ہٹا نے والے صحا فیوں کو قو می دھا رے کے میڈیا سے بے دخل کیا گیا ہے اس لئے حکومت کی کار کر دگی پر سوال اٹھا نے کا کوئی فورم نہیں بچا ہے لے دے کے گرین سٹیزن میڈیا ہے جو مظلوموں کی آواز ہے.

خا رجہ محا ذ پر حکومت کی حیران کن کار کر دگی اس بات سے بھی عیا ں ہو چکی ہے کہ قو می سلا متی کے امریکی مشیر ڈاکٹر معید یو سف نے امریکی تھنک ٹینک میں اپنے دیرینہ تعلقات کا سہا را لیتے ہوئے دو دن پہلے شکوہ کیا کہ امریکی صدر جو بائیڈ ن نے افغا نستا ن مسئلے کے حل کے لئے ہمارے وزیر اعظم عمران خا ن کو فون تک نہیں کیا آخر وہ اپنے آپ کو کیا سمجھتا ہے؟ قو می سلا متی کے امریکی مشیر کے تازہ ترین بیان سے اخبار نو یسوں کے خا مو ش گروہ کو وزیر اعظم عمران خا ن کا دو سال پرا نا بیاں یا د آیا وزیر اعظم نے اپنے ”پر مغز“ بیاں میں ارشاد فر ما یا تھا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر ا مو دی کو بار بار فون کر تا ہوں وہ میرا فو ن نہیں اُٹھا تا اپنے آپ کو کیا سمجھتا ہے؟

گویا دفاعی لحا ظ سے ہمارا واسطہ جن دو مما لک کے ساتھ ہے ان میں سے ایک کا صدر ہمارے وزیر اعظم کو فو ن نہیں کر تا دوسرے ملک کا وزیر اعظم ہمارے ہر دلعزیز لیڈر کا فو ن نہیں اٹھا تا یہ ہمارے دفتر خا ر جہ کی شاندار کا ر کر دگی ہے ایک اور خبر یہ ہے کہ سعو دی عرب نے کویڈ 19-سے نجا ت کے بعد 57میں سے 48اسلا می ملکوں کے زائرین کو عمرے کی اجا زت دی ہے 9بلیک لسٹ مما لک کے زائرین کو اجا زت نہیں دی اور ہماری کا میاب خا ر جہ پا لیسی کی بدولت پا کستان اُنہی نا پسندیدہ یا بلیک لسٹ مما لک میں شا مل ہوا ہے اب اس کو جمع کے خا نے میں ڈال دیا جا ئے یا تفریق کے زمرے میں رکھا جائے؟

5۔اگست کا یو م استحصال بہت زبردست تھا سول سو سائیٹی اور قو می نما ئیند وں کا ذکر آنے سے پہلے خبر دی گئی کہ وزیر خا ر جہ نے دفتر خا ر جہ کے افسروں کی ریلی نکا لی افیسروں نے کتبے اٹھا ئے ہوئے تھے اور وزیر خا ر جہ نے بینر کا ایک سرا پکڑا ہوا تھا ریلی کے شر کا ء دو سال پہلے بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کو صو بہ بنا نے کے خلا ف احتجا ج کر رہے تھے

وزیر خا ر جہ پُر جو ش نعرے لگا رہے تھے 5۔ اگست کے ظالما نہ اقدام کے خلا ف دفتر خا ر جہ نے ایک قو می نغمہ بھی ریلیز کیا اور قوم سے ایک منٹ خا مو شی کی استد عا کی قوم ایک منٹ کی خا مو شی کے دوران سوچ میں پڑ گئی کہ ہماری حکومت نے دو سال خا مو شی اختیار کی بھارت پر اس کا اثر نہیں ہوا دو سال پورے ہونے پر مراد بیک اور صمد یا زید اور بکر کی ایک منٹ خا مو شی کا دشمن پرکیا اثر ہو گا؟

قوم کو یا د ہے 5۔اگست 2019کی چلچلا تی دھوپ میں حکومت کے کہنے پر ہم نے 10منٹ دھوپ میں کھڑے ہو کر زبر دست احتجا ج کیا تھا،5۔ اگست 2020کو ہم نے گا نا بھی ریلیز کیا تھا مگر دشمن کے کا نوں پر جوں تک نہیں رینگی اب پھر یہ سوال ذہن میں آتا ہے کہ سر کار کی اس کا رکر دگی کو مثبت لکھا جا ئے یا منفی قرار دیا جا ئے نا طقہ سر بہ گریباں ہے کیا کہئیے خا مہ انگشت بہ دنداں ہے کیا کہیے۔

Posted in تازہ ترین, مضامینTagged , ,
51207

داد بیداد۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ویکسین آسان۔۔۔۔۔۔۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی

تازہ ترین خبر یہ ہے کہ کورونا کی ویکسین آسان ہو گئی ہے حکومت نے ویکسین کے لئے رجسٹریشن کی شرط کو ختم کر دیا ہے 60سال سے اوپر کے مردوزن کسی بھی ہسپتال میں اپنا شنا ختی کارڈ دکھا کر ویکسین کی پہلی خوراک (Dose) لے سکتے ہیں دوسری خوراک کے لئے تاریخ دی جائیگی اُس تاریخ سے ایک دن پہلے فون کر کے ویکسین کے بارے میں معلومات دی جائیگی خیبر پختونخوا کے ہسپتالوں میں چا ئینہ کی ویکسین سائنو فارم دستیاب ہے ویکسین اسسٹرانیکا کے مقا بلے میں زیا دہ محفوظ اور زیا دہ کار آمد ہے ویکسین جدید میڈیکل سائنس کی اہم ایجا دات میں شا مل ہے وطن عزیز پا کستان میں چیچک، ملیریا اور 5دیگر امراض کو ویکسین کی مدد سے ختم کیا گیا پو لیو اور کورونا کے خلا ف ویکسین کے استعمال پر تیزی کے ساتھ کام ہو رہا ہے ویکسین ایسی ٹیکنا لو جی ہے جس کے ذریعے کسی بیماری کے جراثیم کی مدد سے ایسی دوا تیار کی جا تی ہے جو انسا نی بدن میں داخل ہو کرمرض کے خلاف جسم کا دفاع کرنے والی مر دہ اور نیم مر دہ طا قتوں کو جگا دیتی ہے خوا بیدہ قو توں کو بیدار کر تی ہے جسم کو خبردار کرتی ہے کہ ”میری بیماری“ حملہ کر نے والی ہے، بیدار اور تیار ہو، مقابلہ کرو، چنا نچہ انسا نی جسم کے اندر مخصوص بیماری کو روکنے کے لئے جو دفاعی نظام اللہ پا ک نے رکھا ہوا ہے وہ دفاعی نظام فوراً چوکنا ہو جا تا ہے اور دفاعی مور چوں پر آکر اپنا کام شروع کر تا ہے.

اس کی مثا ل ہماری مسلح افواج کے جنگی مشقوں کی طرح ہو تی ہے ویکسین لیتے ہی جنگی مشقیں شروع ہو جا تی ہیں پیدل فو ج آگے بڑھتی ہے توپ اور ٹینکوں کے دستے ساتھ ساتھ چلتے ہیں ہوائی جہاز اوپر سے اپنے کر تب دکھا تے ہیں نیوی حر کت میں آجا تی ہے اور بیما ری کے کسی بھی ممکنہ حملے کو روکنے کی تیا ری مکمل ہو تی ہے ویکسین نہ ہو تا تو جراثیم اچا نک حملہ کر کے جسم کے اندر بیما ری کی جڑیں لگا دیتے اور تندرست انسان کو بیمار ی کے منہ میں دے دیتے ایک سال پہلے تمام دنیا میں کورونا کے خلا ف ویکسین کی تیاری پر کام شروع ہواتھا کو رونا کے مریضوں کا پلا زمہ لیا گیا، کلچر کی حسا سیت کے متعدد ٹیسٹ ہو ئے دو قسم کے ویکسین سامنے آئے پہلی قسم وہ ہے جس میں مر ض کے جراثیم مر دہ حا لت میں دوائی کے اندر ڈالے جا تے ہیں یہ جراثیم جسم میں داخل ہونے کے بعد پہلے خود زندہ ہوتے ہیں پھر جسم کے اندر مو جود قوت مدافعت کو بیدار کر کے مر ض کے خلاف مورچہ بندی کرتے ہیں چینی ویکسین سائنو فارم ایسی ویکسین ہے اس کی خو بی یہ ہے کہ اس کا کوئی منفی پہلو یا سائیڈ ایفیکٹ نہیں دوسری ویکسین وہ ہے جس میں کرمرض کے زندہ جراثیم دوا میں ملا ئے جا تے ہیں اور زندہ جراثیم ویکسین کے ساتھ صحت مند آدمی کے جسم میں داخل ہو کر فوری طور پر مو بندی کر لیتے ہیں اس مو رچہ بندی میں ہلکا بخار ہو سکتا ہے .

مرض کی دوسری علا مات بھی سامنے آسکتی ہیں گویا ویکسین جسم میں داخل ہو تے ہی جنگی مشقوں کا بازار گر م کر دیتی ہے اسٹرانیکا اس قبیل سے تعلق رکھنے والی ویکسین ہے جس میں کورونا کے زندہ جراثیم مو جو دہ ہیں ما ہرین طب اور ڈاکٹر وں نے چائینہ ویکسین سائینو فام کو زیا دہ محفوظ قرار دیا ہے.

چنا نچہ ہمارے ہسپتالوں میں سائینو فارم استعمال کیا جا تا ہے حکومت نے دوما ہ پہلے ویکسین کے لئے بزرگ شہریوں کی رجسٹریشن کا طریقہ مشتہر کیا تھا اس میں نا درا اور محکمہ صحت کے اشتراک سے شہریوں کو ہسپتال کا نا م دے کر تاریخ دی جا تی تھی اور ویکسی نیشن کے لئے چا ر ہندسوں کا کوڈ دیا جاتا تھا 80سالہ شہری کو اُس کے گھر سے 160کلو میٹر دور ہسپتال کا نا م بھیجا جاتاتھا دوبارہ کو شش کرنے پر قریبی ہسپتال کی جگہ 200کلو میٹر دو رکسی دوسرے ضلع کے ہسپتال کا نا م چار ہندسوں کے کوڈکے ساتھ بھیجا جاتا تھا رجسٹریشن کی پیچید گی کے بارے میں حکومت کو رپورٹیں مل گئیں ان رپورٹوں پر حکومت نے رجسٹریشن کی پیشگی شرط کو ختم کر کے سیدھا سادہ سسٹم دے دیا.

اب کوئی بھی شہری اپنا شنا ختی کار ڈ لیکر قریبی ہسپتال میں جاسکتا ہے، کسی کوڈ (Code) کی ضرورت نہیں شنا ختی کارڈ میں تاریخ پیدا ئش درج ہے اس تاریخ سے شہری کی عمر کا پتہ لگ جا تا ہے ہسپتال کا عملہ ضروری کوائف درج کر نے کے بعد ویکسین کا اجراء کر تا ہے یہ آسان طریقہ ہے اس کے لئے سمارٹ فو ن اور لیپ ٹاپ کی ضرورت نہیں وائی فائی یا تھری جی اور فورجی کی ضرورت نہیں یہ اندیشہ بھی نہیں کہ آپ رجسٹر یشن کرینگے تو آپ کو گھر سے 160کلو میٹر یا 200کلو میٹر دو رکسی ہسپتال میں بلا یا جا ئے گا آپ اپنی سہو لت کے مطا بق اپنے قریبی ہسپتال کے ویکسی نیشن سنٹر پہنچ جا ئیں، شنا ختی کارڈ دکھا کر ویکسی نیشن کرا لیں اور کورونا کو ”ناں“ کر کے دور بھگا ئیں۔

Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
46777