Chitral Times

خیبر پختونخوا  میں چھ اضلاع کے لیے زمین کے استعمال کے نئے منصوبے متعارف

Posted on

خیبر پختونخوا  میں چھ اضلاع کے لیے زمین کے استعمال کے نئے منصوبے متعارف

پشاور( چترال ٹایمزرپورٹ)صوبہ خیبرپختونخوا زمین کے استعمال کی منصوبہ بندی اور بلڈنگ کنٹرول کے طریقہ کار میں سب سے آگے ہے۔خیبر پختونخوا کی حکومت نے زمین کے ذمہ دارانہ انتظام اور پائیدار ترقی کی جانب ایک اہم پیش رفت میں چھ اضلاع کے لیے زمین کے استعمال کے نئے منصوبے متعارف کروا کر ایک سنگ میل حاصل کیا ہے۔ ان اضلاع میں پشاور، چارسدہ، مردان، نوشہرہ، ایبٹ آباد اور صوابی شامل ہیں۔ یہ سبھی اضلاع تیزی سے اربنائزیشن، آبادی بڑھنے اور ترقی کے چیلنجز سے دوچار ہیں۔ یہ بہت ہی اہم اقدام خیبرپختونخوا لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول ایکٹ 2021 کے مطابق ہے اور اس کا مقصد زمین اور اس کے قیمتی وسائل کے منصفانہ استعمال کو یقینی بنانا ہے۔ان منصوبوں کا بنیادی مقصد زمینی وسائل کے ذمہ دارانہ استعمال کو اولیت دینا ہے۔ ان منصوبوں سے حکومت خطے میں پائیدار ترقی کو فروغ دینے کی کوشش کرتی ہے۔

 

یہ منصوبے سخت چھان بین کے عمل سے گزرے ہیں اور انہیں لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول کونسل سے منظوری ملی ہے، جس سے ان کی اہمیت اور ریگولیٹری معیارات کا پتہ چلتا ہے۔ان منصوبوں پر ان کی حقیقی روح کے ساتھ عمل کرنے کے لیے، صوبائی لینڈ یوز پلان پروجیکٹ (PLUP)، شہری پالیسی اور منصوبہ بندی یونٹ، منصوبہ بندی اور ترقی کے محکمے نے ورلڈ بینک کے تعاون سے خیبر پاس اکنامک کوریڈور پروجیکٹ (KPEC) کے ساتھ تعاون کیا ہے۔ حکومت خیبرپختونخوا نے اس بارے ایک جامع دو روزہ تقریب کا انعقاد بھی کیا۔اس تقریب نے تمام اہم اسٹیک ہولڈرز کو متحد کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا جو زمین کے استعمال کے منصوبوں اور لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول ایکٹ 2021 کے کامیاب نفاذ میں اہم کردار ادا کریں گے۔ ان اسٹیک ہولڈرز میں صوبائی لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول کونسل کے ممبران شامل ہیں۔ ان کے علاوہ محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ، مختلف متعلقہ لائن ڈیپارٹمنٹ، ضلعی انتظامیہ، اور لوکل گورنمنٹ کے نمائندے بھی شامل تھے۔اس دو روزہ تقریب نے شرکاء کی مہارت کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔ تقریب میں زمین کے استعمال کے منصوبوں اور صوبائی لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول ایکٹ 2021 کی پیچیدہ دفعات کے بارے میں دقیق معلومات فراہم کر دی گئیں۔

 

یہ تفصیلی تربیت اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ تمام سٹیک ہولڈرز اپنے متعلقہ اضلاع میں زمین کے انتظام اور پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے اچھی طرح سے تیار ہیں۔خیبرپختونخوا کی حکومت اپنے شہریوں کے لیے ایک سازگار اور ترقی پسند ماحول پیدا کرنے کے اپنے عزم میں ثابت قدم ہے۔ اس طرح کے اقدامات صوبے کے ایک خوشحال، پائیدار، اور منصوبہ ساز مستقبل کی طرف راہ ہموار کرنے کے عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔یہ سنگِ میل اپنے قیمتی زمینی وسائل کے تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے اربنائزیشن اور ترقی سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے حکومت کے آگے کی سوچ کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی یہ خطے میں ذمہ دارانہ اور پائیدار ترقی کے عزم کا بھی عین ثبوت ہے۔الغرض، زمین کے استعمال کے منصوبوں کا تعارف اور جامع تربیتی تقریب پائیدار ترقی اور زمین کے ذمہ دارانہ انتظام کی طرف خیبر پختونخوا کے سفر میں ایک اہم موڑ کی نشاندہی کرتی ہے۔ تمام متعلقہ سٹیک ہولڈرز کی شمولیت کے ساتھ یہ صوبہ زمین کے استعمال کی منصوبہ بندی اور بلڈنگ کنٹرول کے استعمال کے لئے دوسرے خطوں کے لیے ایک قابل ذکر مثال قائم کرنے جا رہی ہے۔

 

خواتین کو کوڑے مارنے والا سابقہ تحریک طالبان سوات گروپ کا دہشتگرد کمانڈر ہلاک

اسلام آباد / پشاور(سی ایم لنکس)سوات میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں خواتین کو کوڑے مارنے والا سابقہ تحریک طالبان سوات گروپ کا دہشتگرد کمانڈر ہلاک ہوگیا۔تفصیلات ک مطابق 7 ستمبر 2023 کو خفیہ اطلاعات پر پاک فوج اور سی ٹی ڈی نے سواتے کے علاقے فضاگٹ میں کامیاب انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کیا۔ آپریشن کے دوران سابقہ تحریک طالبان سوات کا کمانڈر نیک محمد عرف نیکو عرف عمر ہلاک ہوگیا۔ہلاک دہشتگرد کمانڈر سابقہ تحریک طالبان سوات کے سربراہ ملا فضل اللہ کا قریبی ساتھی تھا جبکہ ہلاک دہشتگرد سوات میں عسکریت پسندی کے ابتدائی دنوں میں تحریک طالبان سوات کی کوڑے مارنے والی ٹیم کا رہنما تھا۔دہشتگرد کمانڈر عسکریت پسندی کے عروج کے دور میں سوات میں سیکیورٹی فورسز کے خلاف درجنوں دہشتگردانہ سرگرمیوں میں بھی ملوث تھا۔ سوات میں ”آپریشن راہ راست“ کے بعد دہشتگرد کمانڈر نیک محمد اپنے خاندان کے ساتھ افغانستان فرار ہوگیا۔موجودہ سال کے اوائل میں دہشتگرد کمانڈر ٹی ٹی پی تشکیل کے ساتھ چھپ کر واپس سوات پہنچا اور پولیس کی ٹارگٹ کلنگ شروع کر دی۔ اسکے ساتھ ساتھ دہشتگرد کمانڈر نیک محمد نے ٹی ٹی پی کے لیے بھتہ بھی وصول کرنا شروع کر دیا۔جون 2023 میں دہشتگرد کمانڈر نے اپنے دیگر دہشت گرد ساتھیوں کے ہمراہ مینگورہ سبزی منڈی کے قریب دو پولیس کانسٹیبلز کو بے دردی سے نشانہ بنایا جبکہ سوات میں امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنے کے لیے دہشت گرد کمانڈر نے خودکش حملہ اور آئی ای ڈی کے ذریعے ڈی پی او سوات کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بھی بنایا۔پاک فوج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے وادی سوات میں دہشتگردی میں ملوث کسی بھی فرد یا تنظیم کا قلع قمع کرنے کے لیے متحرک ہیں۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79256