Chitral Times

خیبرپختونخوا حکومت ایک ارب روپے کی لاگت سے صوبے کے تمام گریجویٹ ڈگری کالجوں میں تعلیم کارڈ متعارف کرانے جا رہی ہے۔ وزیراعلیِ

Posted on

خیبرپختونخوا حکومت ایک ارب روپے کی لاگت سے صوبے کے تمام گریجویٹ ڈگری کالجوں میں تعلیم کارڈ متعارف کرانے جا رہی ہے۔ وزیراعلیِ

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے پیر کے روز ضلع صوابی کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ویمن یونیورسٹی صوابی میں نئے قائم کیے گئے اکیڈمک بلاک، ایڈمنسٹریشن بلاک اور فیکلٹی ہاسٹل کا باضابطہ افتتاح کیا ہے۔ یہ منصوبے 39 کروڑ روپے کی مجموعی لاگت سے مکمل کیے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے گجو خان میڈیکل کالج کی عمارت کا سنگ بنیاد بھی رکھ دیا۔ 134 کنال 8 مرلہ رقبے پر مشتمل یہ عمارت 2.59 ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کی جائے گی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ کو بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ گجو خان میڈیکل کالج گزشتہ کئی سالوں سے ہسپتال کی عمارت میں قائم ہے جس کیلئے اپنی عمارت کی تعمیر وقت کی اشد ضرورت ہے۔ عمارت کی تکمیل پر فی بیچ 150 طلبہ جبکہ مجموعی طور پر 750 طلبہ اس کالج میں میڈیکل تعلیم حاصل کرسکیں گے ۔

 

اسی طرح وزیر اعلیٰ نے باچا خان میڈیکل کمپلیکس میں نو قائم ایمرجنسی اینڈ برن یونٹ کا بھی دورہ کیا جہاں اُنہوں نے فراہم کی جانے والی سہولیات کا معائنہ کیا۔ صوبائی وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی ، وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا ، صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کامران بنگش ، سابقہ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، اور معاون خصوصی برائے صنعت و تجارت عبد الکریم تورڈھیر بھی وزیر اعلیٰ کے ہمراہ تھے۔ ویمن یونیورسٹی صوابی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی محمود خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت ایک ارب روپے کی لاگت سے صوبے کے تمام گریجویٹ ڈگری کالجوں میں تعلیم کارڈ متعارف کرانے جا رہی ہے جس سے 2 لاکھ 44 ہزار طلباء مفت گریجویشن کر سکیں گے۔ صوبائی حکومت کی توجہ معیار تعلیم کی بہتری پر مرکوز ہے، ہم ڈگری ہولڈرز نہیں بلکہ مختلف شعبوں میں ماہرین پیدا کرنا چاہتے ہیں جو زمانے کے بدلتے ہوئے تقاضوں کے مطابق قومی تعمیر وترقی میں کردار ادا کر سکیں۔

 

وزیراعلی نے کہا کہ ان کی حکومت نے تمام شعبوں میں گراں قدر اصلاحات متعارف کرائی ہیں جن کا حتمی مقصد عام آدمی کی خدمات تک آسان رسائی کو ممکن بنانا ہے۔ اس سلسلے میں شعبہ تعلیم پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت معاشرے کے تمام طبقات کو معیاری تعلیم کے یکساں مواقع فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے اوراس مقصد کے لیے سرکاری اعلیٰ تعلیمی اداروں میں تعلیم و تحقیق کے نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے پر خطیر وسائل خرچ کئے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی آنے والی نسل کو بین الاقوامی سطح پر مقابلے کے لیے تیار کرنا ہے۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں بعض قوانین سو سال سے زائد پرانے ہیں جنہیں جدید دور کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنے کیلئے اصلاحات کی ضرورت ہے ۔

 

محمود خان نے مزید کہاکہ ترقیاتی منصوبے عوامی ضرورت کو مدنظر رکھ کر قائم ہونے چاہئیں اور ان منصوبوں کیلئے حقیقت پسندانہ فزبیلٹی اسٹڈیز کا ہونا ناگزیر ہے۔ یہ عوام کا پیسہ ہے جس کا ہر صورت میں شفاف اور موثر استعمال یقینی بنانے کی ضرورت ہے ۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت سیاسی مقاصد کیلئے محض منصوبوں کے اعلانات میں دلچسپی نہیں رکھتی بلکہ عوامی فلاح و بہبود کیلئے عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے ۔ وزیراعلی نے اس موقع پر جدون کو تحصیل کا درجہ دینے کا اعلان بھی کیا۔

chitraltimes cm kp visit sawab inagurated

 

 

 6 ستمبر 1965 پاکستانی قوم کیلئے ایک تاریخی دن ہے جب پاک افواج نے دشمن پر واضح کردیا تھا کہ اگر ہم اسلام دشمن قوتوں کی شدید مزاحمت کے باوجود آزادی حاصل کر سکتے ہیں تو اس آزادی کی حفاظت کرنا بھی بخوبی جانتے ہیں۔وزیراعلیِ

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی محمود خان نے کہا ہے کہ 6 ستمبر 1965 پاکستانی قوم کیلئے ایک تاریخی دن ہے جب پاک افواج نے دشمن پر واضح کردیا تھا کہ اگر ہم اسلام دشمن قوتوں کی شدید مزاحمت کے باوجود آزادی حاصل کر سکتے ہیں تو اس آزادی کی حفاظت کرنا بھی بخوبی جانتے ہیں۔ دشمن کسی غلط فہمی میں نہ رہے اس کی کوئی سازش کارگر ثابت نہیں ہو گی آج پاکستان نہ صرف مضبوط ہے بلکہ ناقابل تسخیر بن چکا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم دفاع پاکستان کے حوالے سے جاری اپنے پیغام میں کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ 6 ستمبر 1965 کو پاک افواج نے دشمن کی جارحیت کا نہ صرف منہ توڑ جواب دیا بلکہ پاکستان کی بقاءو سلامتی کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے ثابت کر دیا کہ ہم ایک زندہ قوم ہیں اور اپنے وطن کی سلامتی کیلئے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں ۔

 

وزیراعلیٰ نے کہا کہ 6 ستمبر 1965 کے دن مسلح افواج اور پاکستانی قوم کا جذبہ دیدنی تھا اور آج اسی جذبے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کی تاریخ پاکستانی قوم میں ایک نیا جذبہ پیداکرتی ہے اور دنیا اس بات کو مان لے کہ پاکستانی قوم اپنے ملک کی حفاظت, ترقی اور خوشحالی کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرتی۔محمود خان نے اس موقع پر وطن عزیز کے دفاع اور سلامتی کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہاکہ ہم اپنے شہداءکا خوان رائیگاں نہیں جانے دیں گے اور پاکستان کو ایک عظیم ملک بنانے کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔ محمود خان نے اس موقع پر کشمیری عوام سے بھی یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دنیا مسئلہ کشمیر کو آسان نہ لے، انسانی حقوق کے بین الاقوامی ادارے اس مسئلہ کی نزاکت اور حساسیت کو سمجھےں اور مسئلہ کشمیر کوکشمیری عوام کی چاہت کے مطابق حل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ ہم کل بھی اپنے کشمیری عوام کے ساتھ تھے ، آج بھی ان کے ساتھ ہیں اور مسئلہ کشمیر کے حل تک ان کی حمایت جاری رکھیں گے ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65479

خیبرپختونخوا حکومت کے میگا ہاوسنگ منصوبے “نیو پشاور ویلی” کے حتمی ماسٹر پلان کی باضابطہ منظوری دیدی گئی

خیبرپختونخوا حکومت کے میگا ہاوسنگ منصوبے “نیو پشاور ویلی” کے حتمی ماسٹر پلان کی باضابطہ منظوری دے دی گئی

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے بورڈ کے اجلاس میں خیبرپختونخوا حکومت کے میگا ہاوسنگ منصوبے “نیو پشاور ویلی” کے حتمی ماسٹر پلان کی باضابطہ منظوری دے دی گئی۔ پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے بورڈ کا آٹھواں اجلاس منگل کے روز وزیراعلی سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔ صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا،رکن صوبائی اسمبلی پیر فدا اوروزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان کے علاوہ دیگر بورڈ اراکین نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو نیو پشاور ویلی منصوبے کے حتمی ماسٹر پلان پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ یہ ہاﺅسنگ اسکیم ایک لاکھ چھ ہزار چار سو کنال وسیع اراضی پر قائم کی جائے گی جس میں سے 41 فیصد رقبہ یعنی ساڑھے 43 ہزار کنال رہائشی پلاٹس اور اپارٹمنٹس پر مشتمل ہو گا جبکہ کل رقبے کا 28 فیصد سڑکوں کی تعمیر،16 فیصد رقبے پر پارکس اور اوپن سپیسز،7 فیصد رقبے پر سرکاری عمارات جبکہ 5 فیصد رقبہ کمرشل مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔اس کے علاوہ دو فیصد رقبہ قبرستان کیلئے مختص ہو گا۔

ماسٹر پلان میںوہ تمام سہولیات رکھی گئی ہیں جو کسی بھی جدید ہاوسنگ سوسائٹی کے لیے ناگزیر ہیں۔تفصیلی ماسٹر پلان میں منصوبے کے تحت ابتدائی طور پرمختلف کیٹیگریز کے 62056 رہائشی پلاٹس تجویز کیے گئے ہیں جن میں تین مرلے کے 16312 پلاٹس، پانچ مرلے کے 17201 پلاٹس، سات مرلے کے 3402 ، دس مرلے کے 9526 ، ایک کنال کے 13415 ، دوکنال کے 1494 اور چار کنال کے 706 پلاٹس شامل ہیں ۔8 ہزار کنال رقبہ ریزرو رکھا گیا ہے جو ضرورت کے مطابق رہائشی پلاٹس کی فراہمی کے لیے استعمال میں لایا جائے گا۔ منصوبے کے دیگر اہم فیچرز میں سول سیکرٹریٹ، میڈیا انکلیو، سپورٹس سٹی اور ایجوکیشن اینڈ ہیلتھ سٹی بھی شامل ہیں جو بین الاقوامی معیار کی جدید ترین سہولیات پر مشتمل ہوں گی۔اس کے علاوہ خیبر پارک کے نام سے ایک میگا پارک بھی قائم کیا جائے گا جو گالف کورسز،جھیل،کلچرل ویلیج،گندھارا میوزم، تھیم پارک، فاریسٹ،ایڈونچر ایریا اور دیگر سٹیٹ آف دی آرٹ تفریحی سہولیات پر مشتمل ہو گا۔ سائیٹ تک رسائی کے لیے مین ایکسپریس وے کی تعمیر کے علاوہ مختلف اطراف میں پہلے سے موجود پانچ رسائی سڑکوں کو بھی بہتر بنایا جائے گا۔ وزیراعلی نے صوبائی دارلحکومت پشاور میں بڑھتی ہوئی آبادی کے دباﺅ کو کنٹرول کرنے کیلئے نیو پشاور ویلی منصوبے کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ منصوبے پر عمل درآمد کے تمام مراحل کی مقررہ ٹائم لائنز کے مطابق تکمیل یقینی بنائی جائے ۔

اُنہوں نے اب تک تصدیق شدہ زمین کے مالکان کو ایک ہفتہ کے اندر طے شدہ فارمولہ کے مطابق پلاٹس کے انٹیمیشن لیٹرز جاری کرنے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ اس سلسلے میں کسی قسم کی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے لینڈ شیئرنگ فارمولے کے تحت درکار باقی ماندہ اراضی کے حصول اور تصدیق کا عمل تیز کرنے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ حیات آباد کے بعد یہ ایک میگا اور سب سے اہم ہاو¿سنگ منصوبہ ہے جس کی تیز رفتار تکمیل صوبائی حکومت کی اہم ترجیحات میں شامل ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
61810

آئندہ دس سالوں میں دس اکنامک زونز ،19 سمال انڈسٹریل اسٹیٹس قائم کئے جائیںگے

آئندہ دس سالوں میں دس اکنامک زونز ،19 سمال انڈسٹریل اسٹیٹس قائم کئے جائیںگے


پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) خیبرپختونخوا حکومت کے وژن کے مطابق صوبے میں صنعتی شعبے کو پائیدار بنیادوں پر ترقی دینے کیلئے نئی صنعتی پالیسی 2020 ءکے تحت آئندہ دس سالوں میں دس اکنامک زونز ،19 سمال انڈسٹریل اسٹیٹس جبکہ اگلے پانچ سالوں میں کم سے کم دو مزید اسپیشل اکنامک زونز قائم کئے جائیں گے ۔ اسی طرح ایبٹ آباد ، ڈی آئی خان، بنوں، درہ آدم خیل، شاہ کس اور مردان سمال انڈسٹریل اسٹیٹس کواسپیشل اکنامک زونز کا درجہ دیا جائے گا۔

یہ بات گزشتہ روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت نئی صنعتی پالیسی سے متعلق ایک اجلاس میں بتائی گئی۔وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، سیکرٹری صنعت ہمایون خان، سیکرٹری انرجی اینڈ پاور زبیر خان اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ حسن داﺅد کے علاوہ دیگر متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس میں نئی صنعتی پالیسی پر عمل درآمد کیلئے ایکشن پلان کی باقاعدہ منظوری دے دی گئی ۔ اجلاس میں نئی صنعتی پالیسی پر عمل درآمد اور نگرانی کیلئے وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے صنعت کی سربراہی میں 15 رکنی کمیٹی کی تشکیل کی بھی منظوری دی گئی ۔

اجلاس کو نئی صنعتی پالیسی کے مختلف پہلوﺅں سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ صنعتی پالیسی کے تحت صوبے کی بیمار اور بند صنعتوں کی بحالی کیلئے ٹھوس اقدامات کے علاوہ صوبے کی صنعتوں کو گیس اور بجلی کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنائی جائے گی ۔ صوبے میں صنعتی ترقی کیلئے آئندہ 10 سالوں میں 10اکنامک زونز قائم کئے جائیں گے جن میں چترال ، غازی، درابن، سوات ،بونیر اور دیگر شامل ہیں۔واضح رہے کہ اب تک رشکئی اسپیشل اکنامک زون، جلوزئی اکنامک زون، نوشہرہ اکنامک زون کا توسیعی پراجیکٹ، مہمند اکنامک زون اور ڈی آئی خان اکنامک زون کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے۔صوبے کے مختلف اضلاع میںقدرتی وسائل کی پیداوار کے حساب سے اکنامک زونز کی ترقی بھی صنعتی پالیسی کا ایک اہم جز ہے۔ اجلا س کو آگاہ کیا گیا کہ صنعتی یونٹس تک سڑکوں کی تعمیر اور دیگر انفراسٹرکچر کی تعمیر بھی صنعتی پالیسی کا حصہ ہیں۔ صنعتی پالیسی کے تحت صوبے میں پہلے سے موجود اور نئی قائم کی جانے والی چھوٹی اور درمیانی درجے کی صنعتوں کی مالی معاونت کیلئے آسان قرضے فراہم کئے جائیں گے۔ مزید بتایا گیا کہ صوبے میں کاٹیج انڈسٹری کو فروغ دینے کیلئے درہ آدم خیل میں اسٹیٹ آف دی آرٹ ٹریننگ سنٹر بھی قائم کیا جائے گا تاکہ نوجوانوں کو بین الاقوامی معیار کی تربیت دی جاسکے ۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت صوبے میں صنعتوں کو فروغ دے کر لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کیلئے سنجیدہ اقدامات اُٹھا رہی ہے جبکہ صنعتوں کو مقامی سطح پر پیدا کی جانے والی بجلی رعایتی نرخوں پر فراہم کی جارہی ہے جس کا حتمی مقصد اس شعبے کوجدید عصری تقاضوں کے مطابق ترقی دینا ہے۔انہوںنے مزید کہاکہ سرمایہ کاروں کی سہولت کیلئے تمام تر سہولیات ون ونڈ سروس کے تحت فراہم کی جارہی ہیں جو موجودہ صوبائی حکومت کی گڈ گورننس پالیسی کی جانب ایک اہم پیشرفت ہے ۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ صوبے میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور سرمایہ کاروں کی سہولت کیلئے تمام متعلقہ محکموں کو نئی صنعتوں کے قیام کیلئے درکار این او سیز مقررہ وقت میں جاری کرنے کا پابند بنایا جائے اور مقررہ وقت میں کسی بھی محکمے کی طرف سے بغیر کسی ٹھوس وجہ کے این او سی جاری نہ ہونے کی صورت میں خود بخود این او سی جاری تصور کیا جائے تاکہ صوبے میں نئی صنعتوں کے قیام میں غیر ضروری تاخیر سے بچا جا سکے ۔
<><><><><><>

صوبے کے بیشتر اضلاع میں مون سون بارشوں کے پیش نظر تمام متعلقہ محکموں اور اداروں کو الرٹ رہنےکی ہدایت

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبے کے بیشتر اضلاع میں مون سون بارشوں کے پیش نظر تمام متعلقہ محکموں اور اداروں کو الرٹ رہنے اور محکمہ ریلیف، پی ڈی ایم اے، ریسکیو1122 ، ٹی ایم ایز، ڈبلیو ایس ایس سیز سمیت دیگر متعلقہ اداروں کے عملے کی چھٹیاں منسوخ کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں ۔اس سلسلے میں یہاں سے جاری ایک بیان میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ کسی بھی ممکنہ خطرے سے بروقت نمٹنے کیلئے تمام متعلقہ محکمے اور ادارے ہر لحاظ سے تیار رہیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے مو ثر انداز میں نمٹنے کیلئے ضروری انتظامات یقینی بنائے جائیں۔

اُنہوںنے مزید کہاکہ ہنگامی صورتحال میں ریسکیو اور ریلیف کی سرگرمیوں کو منظم انداز میں چلانے کیلئے متعلقہ محکموں اور اداروں کے درمیان مربوط روابط کا موثر نظام وضع کیا جائےتاکہ ریسکیو کی سرگرمیوں میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ ہو ۔ وزیراعلیٰ نے تمام اضلاع کی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ اپنے اپنے اضلاع کی صورتحال کی مسلسل مانیٹرنگ کریں اور قدرتی آفات کے خطرات سے عوام کے جان و مال کو محفوظ بنانے کیلئے عوام کو آگاہی دی جائے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے اور اس مقصد کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے ۔
<><><><><><><>

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged , ,
50845