Chitral Times

خودکشی کو جرم قرار دینے کی دفعہ قانون سے نکالنے کیخلاف درخواست قابل سماعت قرار

Posted on

خودکشی کو جرم قرار دینے کی دفعہ قانون سے نکالنے کیخلاف درخواست قابل سماعت قرار

اسلام آباد( چترال ٹایمزرپورٹ) وفاقی شرعی عدالت نے خودکشی کو جرم قرار دینے کی دفعہ کو حذف کرنے کے خلاف درخواست قابل سماعت قرار دے دی۔ وفاقی شرعی عدالت نے درخواست دائر ہونے پر صدر مملکت، وزیر اعظم پاکستان اور وزارت قانون کو ابتدائی سماعت کا حکم نامہ جاری کردیا۔ یہ درخواست حماد سعید ڈار نامی وکیل نے دائر کی تھی۔درخواست گزار نے کہا ہے کہ اسلام میں خودکشی کو حرام قرار دیا گیا ہے، ترمیمی ایکٹ سے پہلے پاکستان کے قانون میں خودکشی کرنا جرم تھا۔درخواست گزار نے قرآنی آیات اور متعدد احادیث کے حوالے دیتے ہوئے کہا کہ خودکشی کو بطور جرم حذف کرنا اسلام اور اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے، استدعا ہے کہ عدالت کرمنل لا ترمیمی ایکٹ 2022ء کو قرآن و سنت کے منافی قرار دے۔واضح رہے کہ وکیل نے تعزیرات پاکستان کی دفعہ 325 حذف کرنے کے خلاف درخواست دائر کی تھی، پارلیمنٹ نے کریمنل لا ترمیمی ایکٹ 2022ء کے ذریعے اس دفعہ 325 کو قانون سے حذف کردیا تھا۔

 

ارشد شریف قتل کیس داخل دفتر کرنے کا فیصلہ، عدالتی حکم نامہ جاری

اسلام آباد(سی ایم لنکس)ارشد شریف قتل کے مقدمے کی ٹرائل کورٹ میں کارروائی روک دی گئی اور کیس داخل دفتر کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ اس سلسلے میں عدالت نے حکم نامہ جاری کردیا۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ نے گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا، جس کے مطابق ارشدشریف قتل کیس کی ٹرائل کورٹ میں کارروائی روک دی گئی۔ گواہان کی عدم پیشی اور عدم دلچسپی کے باعث کارروائی کی فائل ریکارڈ روم بھیج دی گئی ہے۔تفصیلی فیصلے کے مطابق 16 مارچ کو ارشدشریف قتل کیس میں عدالت کو پینل کوڈ سیکشن512 کا چالان موصول ہوا۔ 5 اپریل کو بیانات ریکارڈ کروانے کے لیے عدالت نے گواہان کو طلبی کا نوٹس بھیجا۔ متعدد بار بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے گواہان کو طلب کیاگیا لیکن کوئی پیش نہ ہوا۔عدالتی فیصلے کے مطاق ارشدشریف قتل کیس میں گواہان کی بیان ریکارڈ کروانے میں دلچسپی نہیں۔ 15 مرتبہ پراسیکیوشن کو شواہد جمع کروانیکا موقع دیاگیا۔ گزشتہ سماعت پر پراسیکیوشن کو نوٹس دیاکہ کیوں نہ فائل ریکارڈ روم بھیج دی جائے۔ پراسیکیوٹر کے مطابق پرائیویٹ اور سرکاری گواہان بیانات ریکارڈ کروانے عدالت نہیں آرہے۔عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ارشدشریف قتل کیس کی کارروائی روکی جاتی ہے۔ گواہوں کی پیشی کو دیکھتے ہوئے پراسیکیوشن نئی تاریخ کے لیے درخواست دائر کر سکتی ہے۔ عدالت نے آئندہ احکامات تک ارشدشریف قتل کیس کی فائل کو داخل دفتر کرنے کی ہدایت کردی۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79365