Chitral Times

بلدیاتی نمائندوں کو سٹاف، دفاتر اور فنڈز کی فراہمی کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ڈاکٹر شہزاد خان بنگش

Posted on

بلدیاتی نمائندوں کو سٹاف، دفاتر اور فنڈز کی فراہمی کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ڈاکٹر شہزاد خان بنگش

امن وامان کو برقرار رکھنے کے لیے ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹیوں کو فعال بنایا جائے جبکہ ڈپٹی کمشنرز مالی سال کے اختتام تک فنڈز کے بروقت استعمال کو یقینی بنائیں۔چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کی ہدایات

پشاور (چترال ٹایمز رپورٹ) چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے ہدایات جاری کی ہیں کہ بلدیاتی نمائندوں کو سٹاف، دفاتر اور فنڈز کی فراہمی کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ امن وامان کو برقرار رکھنے کے لیے ڈسٹرکٹ انٹیلیجنس کمیٹیوں کو فعال بنایا جائے۔ اسکے علاوہ ڈپٹی کمشنرز مالی سال کے اختتام تک فنڈز کے بروقت استعمال کوبھی یقینی بنائیں جبکہ سرکاری نرخنامے کے تعین کویقینی بنانے سمیت گرانفروشی اور ناجائز منافع خوری پر کڑی نظر رکھی جائے۔یہ ھدایات انھوں نے کبینٹ روم سول سیکرٹریٹ پشاورمیں منعقدہ ضلعی کارکردگی جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔

اجلاس میں سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، ایڈیشنل چیف سیکرٹری،سیکرٹری بلدیات، سیکرٹری پی اینڈ ڈی، ڈویژنل کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، ڈائریکٹر پی ایم آر یو اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔اس موقع پر ڈائریکٹر پی ایم آر یو کیپٹن ریٹائرڈ عبدالرحمن نے اجلاس کو بتایا کہ صوبے بھر میں پچھلے دو ماہ کے دوران 127 کھلی کچہریوں کا انعقاد کیا گیا۔ جن میں 61 کھلی کچہریاں ڈپٹی کمشنرز کی سربراہی میں منعقد ہوئیں جبکہ 28 سوشل میڈیا کے ذریعے اور خواتین کے لئے پانچ جبکہ ایک ایک کھلی کچہری خواجہ سر اوں اور اقلیتوں برادری کے لئے منعقد کی گئی۔ لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن کے تحت 1641موضع جات کو کمپیوٹرائزڈ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مرستیال ایپ کے ذریعے 1185گرداوری انسپکشنز کی گئیں اورغیر قانونی کان کنی کی 85 سرگرمیوں کے خلاف کاروائی بھی کی گئی۔ اپریل اور مارچ میں 365 کرش پلانٹس کو سیل اور 1329 غیر قانونی سپیڈ بریکرز کو ہٹایا گیا ہے۔ اسی طرح صوبے بھر میں مختلف کھیلوں کے 349 مقابلوں کے انعقاد کئے گئے۔ اس موقع پر ڈائریکٹر پی ایم آر یو نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ 1241 غیر قانونی بل بورڈز ہٹانے سمیت بس اڈوں میں 116 جگہوں میں بہتری بھی لائی گئی ہے۔ لینڈ ایکویزیشن کے زیر التوا 563 کیسز بارے میں چیف سیکرٹری نے ایس ایم بی آر کو ہدایت کی کہ ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کے ساتھ اجلاس بلا کر کیسز کو جلد نمٹانے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ سرکاری و نجی زمینوں پر غیر قانونی قبضے کے خلاف کل شکایات 6335 میں سے 6017 کا ازالہ کر دیا گیا ہے۔ پاکستان سیٹیزن پورٹل پر موصول شدہ 56438 شکایات میں سے97 فیصد کو حل کیا گیا۔ شکایات کے ازالے کو 58 فیصد شہریوں نے تسلی بخش قرار دیا۔ تجاوزات کے خلاف کاروائی بارے میں بتاتے ہوئے ڈائریکٹر پی ایم آر یو نے کہا کہ گزشتہ دو مہینوں کے دوران 919.7 کنال اراضی واگزار کرائی گئی۔ ضلعی انتظامیہ کے افسران نے سکولوں، پٹوار خانے، ہسپتالوں اور اے ڈی پی سکیموں کے انتظامی معائنے بھی کئے۔ حلال فوڈ اتھارٹی نے گزشتہ دو ماہ کے دوران 30588 ریگولیٹری انسپکشنز کئے۔ جس میں 11.8 ملین روپے جرمانے عائد کئے گئے جبکہ خوراک سے وابستہ 327 کاروباروں کو متعلقہ قوانین کی خلاف ورزی پر سیل کیا گیا۔چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ ڈپٹی کمشنرز پولی تھین بیگز کے تدارک کیلئے حکمت عملی تیار کریں جبکہ گرمی کی موجودہ لہر میں ضلعی انتظامیہ اپنے اضلاع کے زمینی حقائق کے مطابق ضروری انتظامات بھی بروقت مکمل کریں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
61334