Chitral Times

بجلی کی فی یونٹ قیمت میں اضافے کا امکان، نیپرا میں دائر درخواست میں ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں اضافے کی منظوری مانگی گئی ہے

بجلی کی فی یونٹ قیمت میں اضافے کا امکان، نیپرا میں دائر درخواست میں ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں اضافے کی منظوری مانگی گئی ہے

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ)ملک میں بجلی صارفین کے لیے ایک بار پھر بْری خبر ہے کہ بجلی کی قیمت میں فی یونٹ اضافے کا امکان ہے۔سرکاری ڈسکوز کے لیے اضافے کی درخواست سی پی پی اے کی جانب سے دائر کی گئی ہے، جس میں بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 55 پیسے تک اضافے کی استدعا کی گئی ہے۔ نیپرا میں دائر درخواست میں ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں اضافے کی منظوری مانگی گئی ہے۔سی پی پی اے کی درخواست پر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) یکم نومبر کو سماعت کرے گی، جس کے بعد درخواست کی منظوری کی صورت میں صارفین پر ایک ماہ کے لیے 8ارب 37 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ ماہ ستمبر میں 12 ارب 92 کروڑ یونٹ بجلی کی فروخت ہوئی۔ ہائیڈل سے بجلی کی پیداوار 37.55 فیصد رہی۔ سی پی پی اے کے مطابق ستمبر میں آر ایل این جی سے بجلی کی پیداوار 15.95 فیصد اور فرنس آئل سے بجلی کی پیداوار 1.80 فیصد رہی۔

 

 

عدالت کا پنجاب میں نظربند تمام اساتذہ کی فوری رہائی کا حکم

لاہور(سی ایم لنکس)لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ، پنجاب میں نظربند تمام اساتذہ کی نظر بندی کو کالعدم قرار دے دیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شکیل احمد نے پنجاب کے اساتذہ کی نظربندی کیس کی سماعت کی، عدالت میں ملک عزیز اعوان ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد پنجاب میں 114 اساتذہ کی نظربندی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے احتجاج کرنے والے اساتذہ کی بازیابی کیلئے اور نظر بندی کے خلاف دائر درخواستوں پر جیل سپرنٹنڈنٹ کو 5 اساتذہ کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔واضح رہے کہ پنجاب بھر میں اساتذہ لیو انکیشمنٹ اور سرکاری سکولوں کی نجکاری کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔دوسری جانب اساتذہ نے گرفتاریوں کیخلاف ردعمل دیتے ہوئے امتحانی ڈیوٹیوں کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔اساتذہ کا کہنا ہے کہ 20 اکتوبر سے شروع ہونے والے انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں ڈیوٹی انجام نہیں دیں گے اور اگلے مرحلے میں پیپر سیٹنگ اور عملی امتحانات کی ڈیوٹی بھی نہیں کریں گے۔

 

 

لاپتا شہریوں کا سراغ نہ لگانے پر عدالت برہم، رپورٹ پیش کرنے کا حکم

کراچی(چترال ٹائمزرپورٹ)سندھ ہائیکورٹ نے لاپتا شہریوں کا سراغ نہ لگانے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو 30 اکتوبر کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔سندھ ہائی کورٹ میں چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کے طالبعلم سمیت 10 لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی۔عدالت نے لاپتا طالبعلم صوفی شاہ عنایت کی بازیابی کیلئے فوری جے آئی ٹی اجلاس بلانے کی ہدایت کرتے ہوئے 8 روز میں پیشرفت رپورٹ طلب کر لی۔دوران سماعت عدالت نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ لاپتا طالبعلم کو توجہ کے ساتھ تلاش کریں ورنہ ہم آپکے خلاف کارروائی کریں گے۔عدالت نے شہری عبدالصمد کا سراغ لگانے کیلئے اخبارات میں اشتہارات شائع کرنے کی ہدایت کی اور کہا گمشدہ افراد کو تلاش کرنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی اور ماڈرن ڈیوائسز کا استعمال کیا جائے۔وفاقی سیکرٹری داخلہ نے عدالت میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ علی خان، عبدالصمد اور دیگر شہریوں کو کسی وفاقی ادارے نے حراست میں نہیں لیا۔بعدازاں سندھ ہائی کورٹ نے محکمہ داخلہ سندھ، آئی جی سندھ اور دیگر کو گمشد? افراد کا سراغ لگا کر 30 اکتوبر کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
80591