Chitral Times

ترقی پذیرممالک کو ترقیاتی اہداف کے حصول میں وسائل کی کمی کاسامنا ہے،،نگران وزیر اعظم انوار الحق کا ایس ڈی جیز سمٹ سے خطاب

ترقی پذیرممالک کو ترقیاتی اہداف کے حصول میں وسائل کی کمی کاسامنا ہے،،نگران وزیر اعظم انوار الحق کا ایس ڈی جیز سمٹ سے خطاب

نیویارک(چترال ٹایمزرپورٹ )نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ترقی پذیرممالک کو ترقیاتی اہداف کے حصول میں وسائل کی کمی کاسامنا ہے، پائیدار ترقی کے لئے یکساں ترقی ضروری ہے، کووڈ۔19 کی عالمگیر وبا، موسمیاتی تبدیلیوں اور تنازعات کے متعدد بحرانوں نے ترقی پذیر ممالک کی معیشت کو تباہ کر دیا ہے، آمدہ کوپ۔28 میں پاکستان موسمیاتی انصاف بالخصوص 100 ارب ڈالر کلائمیٹ فنڈز کی فراہمی کے اعلان پر عملدرآمد کا متمنی ہے۔ وہ نیویارک میں ایس ڈی جیز سربراہان میں فنانس اور سرمایہ کاری کو متحرک کرنے اور ایس ڈی جیز کے حصول کے لئے نفا ذکے ذرائع کے ڈائیلاگ 6 میں اظہار خیال کررہے تھے۔یہاں موصول ہونیوالی پریس ریلز کے مطابق نگران وزیراعظم نیوسائل اور سرمایہ کاری سے متعلق ایس ڈی جیز سمٹ لیڈرز ڈائیلاگ میں شرکت کی۔ 18 سے 19 ستمبرتک ہونے والی ایس ڈی جیز سربراہی کانفرنس 2030 کے ایجنڈے اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لئے کاوشوں کی نشاندہی کرتی ہے۔ وزیراعظم نے اپنے خیالات کااظہار کرتیہوئے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ایجنڈا 2030 کو اپنانے کے 8 سال بعد ایس ڈی جی اہداف کے حصول پر صرف 12 فیصد پیش رفت ہوسکی ہے۔

 

معاشی ناہمواری پائیدار ترقی کیاہداف کے حصول میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔پائیدار ترقی کے اہداف کیحصول کے لئے ترقی پذیر ممالک کو وسائل فراہم کرنا ہوں گے۔کووڈ۔ 19 کی عالمگیر وبا، موسمیاتی اور تنازعات کے متعدد بحرانوں نے ترقی پذیر ممالک کی معیشتوں کو تباہ کر دیاہے۔غربت اور غذائی تحفظ میں ان تنازعات کے سبب اضافہ ہوا ہے جبکہ اس میں اخلاقی طور پر دیوالیہ عالمی مالیاتی ڈھانچے کی وجہ سے مزید اضافہ ہوا ہے۔ وزیراعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ آنے والے کوپ۔28 میں پاکستان موسمیاتی انصاف کا متمنی ہے جس میں موسمیاتی فنانس میں سالانہ 100 ارب ڈالر سے زائد کی فراہمی کے وعدے کی تکمیل اس کا نصف حصہ موسمیاتی موافقت کے لئے مختص کرنے اور نقصانات کے لئے فنڈ کا فوری آغاز شامل ہے۔وزیراعظم نے ایس ڈی جیز سربراہ اجلاس کے اعلا میہ میں پاکستان اور دیگر ترقی پذیرممالک کی طرف سے پیش کی گئی بہت سی تجاویز کو شامل کرنے کا خیر مقدم کیا، ان میں کثیرالجہتی ترقیاتی بینکوں کی جلد سرمایہ کاری، خصوصی ڈرائینگ رائٹ کی دوبارہ چینلنگ، بین الاقوامی مالیاتی فن تعمیر کی ترقی اور اصلاحات اور سیکرٹری جنرل کی ایس ڈی جیز محرک کی توثیق شامل ہیں۔ وزیراعظم نے ان معاہدوں پر فوری عملدرآمد کویقینی بنانے کے لئے جنرل اسمبلی کا ورکنگ گروپ بنانے کی تجویز دی۔

وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کی نیویارک میں کیوبا کے ہم منصب برونو روڈریگوز پاریلا سے ملاقات

نیویارک(سی ایم لنکس)وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس کے موقع پر نیویارک میں کیوبا کے ہم منصب برونو روڈریگوز پاریلا سے ملاقات کی۔بدھ کو دفتر خارجہ کے مطابق فریقین نے ملاقات کے دوران دوطرفہ، کثیرالجہتی اور علاقائی امور کی وسیع رینج پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور کیوبا کے درمیان مختلف علاقائی اور بین الاقوامی امور پر مشترکہ خیالات کے حامل بہترین تعلقات ہیں۔انہوں نے کثیرالجہتی فورموں بالخصوص اقوام متحدہ، غیر وابستہ مملک کی تحریک اور جی 77اور چین کے درمیان قریبی تعاون کی تعریف کی۔ وزیر خارجہ نے 2005 میں پاکستان میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد کیوبا کی طرف سے دی گئی طبی امداد پر پاکستانی عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔وزیر خارجہ جیلانی نے 2023 میں جی 77 اور چین کی سربراہی کے دوران کیوبا کے لیے پاکستان کی حمایت کا اظہار کیا اور کیوبا کے وزیر خارجہ کو 15 اور 16 ستمبر کو ہوانا میں منعقدہ جی 77 اور چین کے سربراہی اجلاس کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد دی۔دونوں وزراء خارجہ نے باہمی دلچسپی کے شعبوں بالخصوص تجارت، بائیو ٹیکنالوجی، صحت اور تعلیم کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید بڑھانے کی ضرورت پر اتفاق

 

وزیراعظم کی ایرانی صدر سے ملاقات،دو طرفہ تعاون کو مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ

نیویارک(چترال ٹایمزرپورٹ)نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے نیو یارک میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی اور دو طرفہ تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78 ویں اجلاس کے موقع پر ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی۔ملاقات میں دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان قریبی برادرانہ تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے وزیراعظم نے ان تعلقات کو مزید مستحکم اور گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا، انوار الحق کاکڑ اور ابراہیم رئیسی نے دونوں ممالک کے مابین اقتصادی شعبے میں تعاون بڑھانے پر خصوصی توجہ دی۔وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ مند بارڈر مارکیٹ کے حالیہ افتتاح سمیت دیگر اقدامات نہ صرف سرحدی علاقوں کی اقتصادی ترقی میں معاون ثابت ہوں گے بلکہ دونوں ممالک کے عوام کی بہتری کے لئے کام کرنے کے اجتماعی عزم کے ٹھوس اظہار کے طور پر بھی کام کریں گے۔ملاقات میں انوار الحق کاکڑ نے دونوں ممالک کے لیے اس بات کی اہمیت پر زور دیا کہ وہ اپنے منفرد جغرافیائی محل وقوع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے علاقائی امن و خوشحالی کے مشترکہ مقاصد کو فروغ دیں۔انوار الحق کاکڑ نے نیویارک میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 78 ویں اجلاس کی افتتاحی تقریب اور پائیدار ترقیاتی اہداف پر اعلیٰ سطحی سربراہی اجلاس میں بھی شرکت کی۔دوسری جانب پائیدار ترقی سے متعلق مباحثے سے خطاب میں انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ترقی پذیر ملکوں کو ترقیاتی اہداف کے حصول میں وسائل کی کمی کا سامنا ہے، پائیدار ترقی کے لئے یکساں مواقع ضروری ہیں اور کمزور ممالک کو وسائل فراہم کرنا ہوں گے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79350