Chitral Times

Jul 2, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

PDWP نے 138472.147 ملین روپے لاگت کے 37 پراجیکٹس کی منظوری دیدی

Posted on
شیئر کریں:

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ ) صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی (PDWP) نے 138472.147 ملین روپے لاگت کے 37 پراجیکٹس کی منظوری دیدی ہے یہ منظوری ایڈیشنل چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد خان بنگش کی زیر صدارت جمعرات کے روز منعقدہ پی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں دی گئی جس میں سیکرٹری محکمہ منصوبہ سازی و ترقی شہاب علی شاہ سمیت اس کے ممبران اور متعلقہ حکام نے بھی شرکت کی۔ اجلا س میں مختلف شعبوں بشمول محکمہ ہائے توانائی وبرقیات ، پانی، قانون وانصاف ، ابتدائی وثانوی تعلیم، اوقاف، عمارتوں ، ڈی ڈبلیو ایس ایس ، سڑکوں اور پلوں ، کثیر شعبہ جاتی ترقی ، خزانہ، بلدیات ، صحت اور جنگلات کے شعبوں سے متعلق 41 منصوبوں پر تفصیلی غوروخوض کے بعد 41 منصوبوں کی منظوریاں دی گئیں جبکہ چار منصوبوں کو غیر موزوں ڈیزائن کے باعث موخر کرکے متعلقہ محکموں کو بھیج دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق توانائی اور برقیات کے شعبے میںً بالاکوٹ ہائیڈل پاور پراجیکٹ 310mw) ( ، سول سیکرٹریٹ کو شمسی توانائی پرمنتقل کرنے (اے ڈی پی کی امداد سے سول سیکرٹریٹ کے بقیہ محکموں کے لئے)، خیبر پختونخوا کے شمالی اضلاع میں پن بجلی کے 365 چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کے منصوبوں کی منظوریاں دی گئیں۔
پانی کے شعبے میں منظورشدہ منصوبوں میں تحصیل مٹہ ضلع سوات میں ایریگیشن ٹیوب ویلز کی فراہمی/ تعمیر، تحصیل مٹہ ضلع سوات میں سمال ایریگیشن چینلز کی بحالی اور بہتری، تحصیل مٹہ ضلع سوات میں واٹر چینلز اور نالیوں کے ساتھ سڑکوں کی تعمیر / تحصیل مٹہ ضلع سوات میں دریائے سوات اور اس کے معاون دریاؤں پر سیلاب سے بچاؤ کے ڈھانچے اور پلوں کی تعمیر اور موجودہ ڈھانچوں کی بہتری اوربحالی، ضلع ہری پور کی یونین کونسلوں،ساؤتھ، درویش، پنڈک، علی خان، سرائے صالح، ریحانہ ، شاہ مقصود اور پنڈہاشم خان میں کینال روڈز، کلورٹ اور سیلاب سے بچاؤ کے پشتوں کی بحالی، ضلع سوات کے علاقوں کبل، ننگولائی، کانجو، شیر پالم اور ملحقہ علاقو ں میں فلڈ پروٹیکشن ورکس، سڑکوں اور واٹر چینلز کی تعمیراور بہتری شامل ہیں۔
قانون و انصاف کے شعبے میں منظور کردہ منصوبوں میں ضلع سوات میں سب ڈویژنل بحرین خوازہ خیلہ اور مٹہ میں جوڈیشنل کمپلیکسز کی تعمیر کے لئے اراضی کے حصول کے لئے اضافی فنڈز اورجو ڈیشل کمپلیکس ایبٹ آباد کی فزیبیلٹی سٹڈی، ماسٹر پلاننگ اور تفصیلی ڈیزاننگ شامل ہے۔ عمارات کے شعبے میں منظور کردہ منصوبوں میں سیلاب سے تباہ شدہ ضلعی ہیڈکواٹر دفاتر بونیر، ضلعی سیکرٹریٹ بونیر کی بحالی، حفاظت اور مضبوطی اور رجڑ صوابی،کاٹلنگ مردان اور ڈومیل بنوں کے لئے تحصیل بلڈنگز کی تعمیر شامل ہے۔ ڈی ڈبلیو ایس ایس کے شعبے میں ضلع ہری پور میں واٹر سپلائی سکیم تحصیل ہری پور اور سڑکوں و پلوں کے شعبے میں منظور کردہ منصوبوں میں ضلع پشاور میں چمکنی سے پی اے ایف کیمپ بڈھ بیر تک سڑک کی بحالی، زمینوں کے واجبات کی فراہمی یعنی ضلع ایبٹ آباد اور موضع بگنوتر میں مری روڈ ( توسیع ) اراضی کا حصول ، ضلع ہری پور میں ترناوا کوہالہ بالا روڈ ( 35 کلومیٹر ) کی توسیع اور بہتری ، ضلع کرک میں سرکی لواغر سے عالم شیری تک (بارہ کلو میٹر) کی تعمیر اور اسے پختہ بنانے، کو رائے سے ڈیران پٹے روڈ، حکیم آباد درمے روڈ، سردن روڈ گم سیر روڈ ، پنکوروڈ، آزاد بانڈہ روڈ ، خرکئی کوٹ روڈ ، ملاپٹے روڈ سوات کی تعمیر، بحالی اور اسے پختہ بنانے، بریام نذر آباد ، ائیر پورٹ ممڈھیرا، گورا تنگئی شاہ ، طوطانو بانڈئی، تنگئی چینا ، سگرام ، مہک نادرنگ پورا، وینی اوچرائی اور سجبان سپردار کی تعمیر اور اسے پختہ بنانا ، کالاکلے نصرت چوک ، گیگا تنگئی بنڑ، بارا بانڈئی غریجو، شاورگٹ اور لنڈے سرسوات سڑکوں کی تعمیرنو، تحصیل مٹہ ضلع سوات میں مختلف سڑکوں کی تعمیر (گیارہ کلو میٹر)، ضلع مردان میں مچئی برانچ براستہ پاپو ڈھیری سے موضع جلیل روڈ اور دبئی اڈا سے سے موضع چراغ روڈ کی تعمیر، بہتری اور بحالی، ہری پور میں ، یونین کونسلز سنٹرل، شمالی، جنوبی ، ریحانہ ،شاہ مقصود، علی خان ، درویش، پنڈک،منکرائی، پنڈہاشم خان، سرائے صالح، سرائے نعمت خان، اور سکندرہ پورہ میں اندرانی سڑکوں کی تعمیر، مخنیال کھاریاں نیلاں، پوٹو روڈ (نو کلو میٹر) گنڈیاں کماواں چھیرا روڈ ( بارہ کلو میٹر) ضلع ہری پور کی تعمیر اور خیبر پختونخوا میں سی اینڈ ڈبلیو کی سڑکوں کی فیز ابیلٹی سٹڈی، ڈیزائن اور بحالی کے منصوبے شامل ہیں۔ محکمہ خزانہ کے شعبے میں خیبر پختونخوا ریونیو موبلائزیشن اینڈ پبلک ریسورس مینجمنٹ پروگرام ، صحت کے شعبوں میں پشاور میں فاؤنٹین ہاؤس کا قیام، سوات ، ڈی آئی خان اور ایبٹ آباد میں ڈویژنل فوڈ اینڈ ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹریز کے قیام ، گومل میڈیکل کالج ڈی آئی خان میں عمارت کی تعمیر فیزII اور فارسٹری کے شعبے میں گرین پاکستان پروگرام کی درجہ بلندی اور خیبر پختونخوا میں جنگلات کے وسائل کی بحالی کے پراجیکٹس شامل ہیں۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
16173