Chitral Times

Jul 3, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

235 علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن کیا گیا اور6 لاکھ 40ہزار 125 افراد گھروں تک محدود ہیں۔۔اجمل وزیر

شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواکیمشیربرائے اطلاعات اجمل خان وزیر نے کہا ہے کہ کرونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر سمارٹ لاک ڈاؤن حکمت عملی پر تیزی سے کام جاری ہے.صوبے کے تمام اضلاع میں کیسز کی بناء پر سمارٹ لاک ڈاؤن کیا جارہا ہے.سول سیکرٹریٹ کے اطلاع سیل میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے مشیر اطلاعات نے کہا کہ اب تک مجموعی طور پر 235 علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن کیا گیا ہے, ان تمام علاقوں میں متاثرہ افراد کی تعداد 3ہزار 130 ہے,سمارٹ لاک ڈاون کی وجہ سے6 لاکھ 40ہزار 125 افراد گھروں تک محدود ہیں,ان متاثرہ علاقوں میں 2746 گھروں کو آئسولیٹ کیا گیا ہے۔ اجمل وزیر نے کہا کہ کورونا سے متاثرہ مریض اس وقت صوبے کے 241 ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں جہاں علاج کے لیے تمام تر سہولیات موجود ہیں,.ہسپتالوں میں کرونا مریضوں کے لیے آکسیجن پوائنٹس وافر مقدار میں موجود ہیں اور انھیں بوقت ضرورت سپلائی بھی جاری ہے.مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ہسپتالوں میں جگہ کی کمی کے حوالے سے من گھڑت باتیں پھیلائی جارہی ہیں ایسی باتوں میں کوئی صداقت نہیں.پشاور کے تینوں بڑے ہسپتالوں میں کرونا مریضوں کو تمام تر طبی سہولیات بلا تعطل مہیا کی جارہی ہیں.پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں اس وقت ٹوٹل 75 وینٹی لیٹرز ہیں جن میں 44 وینٹی لیٹرز کورونا مریضوں کے لئے مختص ہیں جس پر اس وقت 22 مریض زیر علاج ہیں اور 22 وینٹی لیٹرز خالی پڑے ہیں۔ اسی طرح 205 بیڈز کورونا کے لئے رکھے گئے ہیں جس پر 71 کورونا مریض زیر علاج ہیں۔خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں کورونا مریضوں کے لئے 93 بیڈز مختص ہیں جس پر 78 مریض زیر علاج ہیں اسی طرح 21 وینٹی لیٹرز میں سے 15 وینٹی لیٹرز کرونا مریضوں کے زیر استعمال ہیں۔خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں اپنا پی سی آر لیب بھی قائم کیا گیا ہے جو 29 مئی سے فعال ہے۔ یہاں روزانہ 80 ٹسٹ کئے جاتے ہیں ابھی تک کے ٹی ایچ میں 2100 ٹسٹ کرائے جا چکے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں 144 بیڈز کرونا کے لیے مخصوص کیے گئے ہیں ان تمام بیڈز کے ساتھ آکسیجن کی سہولت موجود ہے, جبکہ 25 وینٹیلیٹرز کرونا مریضوں کے لیے رکھے گئے ہیں.اسوقت ایچ ایم سی میں 122 مریض زیر علاج ہیں,جنھیں بہتر طبی سہولیات دی جا رہی ہیں.ان میں 23مریض وینٹیلیٹر پر ہیں.مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ کورونا مریضوں کی ہسپتالوں میں عمدگی سے نگہداشت کی جاتی ہے, مریضوں کو اپنوں سے دوری کا احساس نہ ہو اسلئے پشاور کے ایل آر ایچ ہسپتال نے ویڈیو کالنگ کی اچھی سروس شروع کررکھی ہے.ویڈیو کالز کے ذریعے مریضوں کا رشتے داروں سے رابطہ کروایا جاتا ہے.اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ ہسپتالوں کے منتظمین ڈاکٹرز اور طبی عملہ مریضوں کی صحتیابی اور انکی زندگی کے تحفظ کے لیے مصروف عمل ہیں. اجمل وزیر نے کہا کہ کورونا کے سدباب کے لیے تمام تر انتظامات و اقدامات وزیراعلیٰ اپنے زیر نگرانی کررہے ہیں تاکہ کہیں کوئی کمی نہ ہو۔وزیراعلیٰ محمود خان کورونا کے خلاف خود بھی فرنٹ لائن پر دن رات کام کر رہے ہیں کورونا وباء سے نمٹنے کے لیے ڈاکٹرز,طبی عملہ,سیکیورٹی ادارے اور دیگر ادارے مصروف عمل ہیں.مشیر اطلاعات نے بتایا کہ ان مشکل حالات میں وزیراعظم عمران خان سب کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں,وزیراعظم قومی رابطہ کمیٹی کے زریعے سب سے مشاورت کرتے اور آراء لینے کے بعد فیصلے کرتے ہیں.اپوزیشن کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں اہم معاملات پر اپوزیشن کا سیاست کرنا غیر دانشمندی ہے۔مشیر اطلاعات نے بیرون ممالک سے آنیوالے مسافروں کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ باچا خان انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر اوورسیز پاکستانیوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے, اپریل سے ابتک 88 پروازوں کے ذریعے 14152 مسافر پشاور ائیرپورٹ پر پہنچے ہیں۔ بروز منگل بھی 4 پروازوں کے ذریعے 650 مسافر پہنچ رہے ہیں۔خلیجی ممالک میں وفات پاجانے والے 58پاکستانیوں کی ڈیڈ باڈیز بھی پشاور ائیرپورٹ کے زریعے لائی گئی ہیں.انکا کہنا تھا کہ پشاور ائیرپورٹ کے ذریعے آنے جانے والے تمام مسافروں کو تھرمل سکینر کے ذریعے چیک کیا جاتا ہے۔ائیرپورٹ کے احاطے میں ماسک اور چیکنگ کے بغیر داخلہ ممنوع ہے۔اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ عوام کو خود بھی کرونا سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن احتیاط اختیار کرنی چاہیے.


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
36888