Chitral Times

Jun 23, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

گورنمنٹ گرلز ہائی سکول بمبوریت کی کلاسوں کو ہاسٹل میں منتقلی انتہائی ناموزون اور ناقابل قبول حرکت ہے، نظرثانی کی جائے۔ محمد یعقوب خان

شیئر کریں:

گورنمنٹ گرلز ہائی سکول بمبوریت کی کلاسوں کو ہاسٹل میں منتقلی انتہائی ناموزون اور ناقابل قبول حرکت ہے، نظرثانی کی جائے۔ محمد یعقوب خان

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) پی ٹی آئی بمبوریت کے صدر یعقوب خان نے گورنمنٹ گرلز ہائی سکول بمبوریت کی کلاسوں کو ہاسٹل میں منتقلی کو انتہائی ناموزوں اور ناقابل قبول حرکت قرار دیتے اس کے ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دینے اور اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم کے افسران نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر اپنی من مانی کرتے ہوئے گورنمنٹ ہائی سکول کی کلاسوں کو وادی کے مرکز میں واقع بتریک میں قائم سکول سے نکال کر وادی کی زیریں حصے پر واقع احمد آباد میں نو تعمیر شدہ گرلز ہاسٹل میں منتقل کردیا ہے جس کے نتیجے میں شیخاندہ اور اپر بمبوریت ویلی کی بچیوں کے لئے سکول سے فاصلہ 10کلومیٹر سے بھی بڑھ جاتی ہے یعنی بچیوں کو کلاس اٹینڈ کرنے کے لئے روزانہ 20کلومیٹر پیدل چلنا پڑے گا۔

 

انہوں نے کہا کہ اس غیر دانشمندانہ قدم کے نتیجے میں شیخاندہ سے تعلق رکھنے والی بچیوں پر تعلیم کادروازہ بند ہوجائے گا کیونکہ وہ اس طویل مسافت کو روزانہ کی بنیاد پربرداشت نہیں کرسکیں گی۔ پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ بتریک میں واقع ہائی سکول کی عمارت میں کوئی کمی نہیں ہے جہاں مطلوبہ تعداد میں کمرے اور کھیل کے لئے بھی جگہ دستیاب ہے اور محل وقوع کے لحاظ سے یہ بمبوریت کا خوب صورت ترین لوکیشن ہے لیکن ان سب کے باوجود سکول کی کلاسزکا ہاسٹل میں منتقلی سمجھ میں نہ آنے والی بات ہے کیونکہ ہاسٹل کے کمرے رہائش کے لئے ہی موزون ہوتے ہیں جہاں درس وتدریس کی سرگرمیاں نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس فیصلے کو فوری طور پر واپس نہ لیا گیا تو بمبوریت کے عوام بھر پور احتجاج پر مجبو ر ہوں گے کیونکہ اس فیصلے میں بمبوریت کے اکابرین، معززین اور منتخب بلدیاتی نمائندوں کو بھی اعتماد میں نہیں لیا گیا ہے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
89258