Chitral Times

Jul 4, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

گلگت بلتستان بار کونسل کا اجلاس، مسئلہ کشمیر کی حل تک جی بی کو عبوری صوبہ بنانے کا مطالبہ

Posted on
شیئر کریں:

گلگت (چترال ٹائمز رپورٹ) گلگت بلتستان بار کونسل کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں ہائی کورٹ بار اور ڈسٹرکٹ بار کے عہدیداران نے خصوصی شرکت کی۔ اجلاس وائس چیئر مین بار کونسل جاوید احمد کی زیر صدارت منعقد ہوا۔اجلاس میں گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کے بارے میں تشکیل کمیٹی کو درج ذیل مطالبات کی روشنی میں سفارشات مرتب کرنے کی تجاویز اور ان سفارشات کے خلاف کوئی بھی آئینی کمیٹی نے کوئی اور انتظامی اصلاحات دے کر لالی پاپ کی کوشش کی تو ہر گز قبول نہیں کیا جائیگا۔
گلگت بلتستان کو مسئلہ کشمیر کے حل تک آئینی ترمیم کے ذریعے عبوری صوبہ بنایا جائے۔
گلگت بلتستان کو پاکستان کے آئینی اداروں (NFC, CCI, IRSANEC) وغیرہ میں مکمل نمائندگی دیدی جائے۔بطور مبصر نمائندگی ہر گز قبول نہیں کیا جائیگا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کے دائر کار کو گلگت بلتستان تک بڑھا دیا جائے اور سپریم کورٹ آف پاکستان کی سرکٹ بنچ کا قیام گلگت بلتستان میں عمل میں لایا جائے۔
چیف کورٹ کو ہائی کورٹ کا درجہ دے کر ججزوں کی تعداد کو بڑھا دیا جائے۔
گلگت بلتستان کی عدلیہ میں آئینی ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ آف پاکستان کے قیام تک ججز کی تعیناتی بذریعہ جوڈیشل کمیشن عمل میں لایا جائے۔
گلگت بلتستان کو سینٹ اور قومی اسمبلی میں نمائندگی دیتے ہوئے قومی اسمبلی میں 10اور سینٹ میں 12نشستیں مختص کئے جائیں۔
گلگت بلتستان کو مقبوضہ کشمیر کی طرح خصوصی پیکیج دیتے ہوئے تمام اشیاء میں سبسڈی دی جائے۔
سینئر ایڈوووکیٹ احسان علی، جاوید اقبال، منظور احمد شاہ ظہیر ، اورنگزیب ممبران بارکونسل ، صدر ہائی کورٹ بار راجہ شکیل احمد جنرل سیکریٹری شبیر حیدر، صدر گلگت بار راشد عمر، جنرل سیکریٹری سلیم الدین، سیکریٹری اطلاعات وزیر مظہرحسین سمیت وکلاء نے شرکت کی۔اور مذکورہ بالا تمام مطالبات پر عملدرآمد پر اتفاق رائے سے مذکورہ بالا سفارشات منظور کئے اوراگر ان شفارشات پر عملدرآمد نہ کی گئی تو وکلاء برادری گلگت بلتستان کے عوام سے مل کر بھرپور مذاحمت کریں گے اور اس کے علاوہ اور کوئی انتظامیس اصلاحات قابل قبول نہیں کیا جائے گا۔کمیٹی نے ان مطالبات سے ہٹ کر کوئی فیصلہ کیا تو سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیلنج کیا جائیگا۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, گلگت بلتستانTagged
16120