![Chitral Times - The voice of Chitral | کھواراہل قلم اورمیئرتنظیم کے زیراہتمام مادری زبانوںکی عالمی دن کی مناسبت سے تقریب mother language day chitral 1](https://chitraltimes.com/wp-content/uploads/2019/02/mother-language-day-chitral-1.jpg)
کھواراہل قلم اورمیئرتنظیم کے زیراہتمام مادری زبانوںکی عالمی دن کی مناسبت سے تقریب
چترال (نمائندہ چترال ٹائمز)مادری زبانوںکی عالمی دن کے موقع پر کھواراہل قلم اورمئیرتنظیم کے زیراہتمام ٹاون ہال چترال میں ایک تقریب منعقد کی گئی۔جس کے مہمان خصوصی صالح نظام صالح اورصدرمخفل پرنسپل گورنمنٹ ڈگری کالج چترال پروفیسر ممتاز حسین تھے.
تقریب سے مہمان خصوصی اورصدرمحفل کے علاوہ ممتازماہرتعلیم کالم نگارڈاکٹرعنایت اللہ فیضی ،پروفیسرشفیق احمد،میئرکے صدرفریداحمدرضا، کھواراہل قلم کے سرپراست اعلیٰ محمدکوثرایڈوکیٹ و دیگرنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر سال 21فروری کو دنیا بھر میں مادری زبانوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ 17نومبر 1999ءمیں یونیسکو نے یہ دن منانے کا اعلان کیا اور 2000ءسے یہ پوری دنیا میں منایا جارہا ہے۔ 2008ءمیں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اس حوالے سے قرارداد منظور کی اور 2008ءکو عالمی زبانوں کے سال کے طور پر منایا گیا۔ جس کا مقصد مادری زبان اور اس سے وابستہ ثقافتی و تہذیبی پہلووں کو اجاگر کرنا ہے۔
انہوں نے کہاکہ چترال میں 14زبانیں بولی اورسمجھی جاتی ہیں۔زبانیں کہانیوں،گیتوں اورتاریخی روایات سے بھرپورثقافت کے خزانوں سے مالامال ہوتی ہیں۔وادی چترال میں میں بولی جانے والی 14زبانوں میں سے کئی ایسی ہیں جن کی بقاءکوسنگین نوعیت کے خطرات لاحق ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ آج مادری زبانوں کے عالمی دن کے موقع پر ہم تجدید عہد کرتے ہوئے اس عزم کو دہراتے ہیں کہ ہم اپنی مادری زبانوں کو اتنی ہی اہمیت دیں گے جو اہمیت ماں جیسی دنیا کی عظیم ترین ہستی کو دیتے ہیں۔
تقریب سے کرغیز، ویخی ، گجر و دیگر بولی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی خطاب کیا. خصوصی طور پر بروغل میں بولی جانے والوںزبانوںکرغیز اورویخی کے حوالے سے تاج علی اورشاہ حسین نے خطاب کرتے ہوئے حکومت وقت سے مطالبہ کیا کہ علاقہ دورآفتادہ اور پسماندہ ہونے اور بنیادی سہولیات میسر نہ ہونے کی وجہ سے لوگ نقل مکانی کرنے پرمجبور ہیں. جس کی وجہ سے ان کی مادری زبان کو بھی مخدوش ہونے کا خطرہ لاحق ہے . لہذا حکومت ان علاقوںمیں بنیادی سہولیات مہیا کرکے مکینوںکو نقل مکانی سے روکنے میںمدد کرے.
تقریب کی نظامت کے فرائض پروفیسرظہورالحق دانش اوراقرارالدین خسرو انجام دے رہے تھے۔پروگرام کے دوسرے نشست میں محفل مشاعرہ کاانعقادکیاگیاجس میں عنایت اللہ اسیر،افضل اللہ افضل،ظہورالحق دانش،اقرارالدین خسرو،عبدالحسیب حسیب،ذوالفقار، جاویداخترجواد، فداالرحمن، سیدنذیرحسین شاہ نذیر، سرورسرور، انصارنغمانی،احسان اللہ احسان،محمدکوثرکوثراوردیگرکلام پیش کرکے حاضرین سے خوب دادحاصل کی۔
پروگرام کے اخر میں مادری زبانوں کے حوالے سے اگہی واک بھی نکالی گئی . جس میںتمام شرکاءنے شرکت کی .