Chitral Times

Jun 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

کورونا کیسز کے حالیہ اضافے کے پیش نظر صوبے کے 80 فیصد شہریوں کی ویکسینیشن کو ہر صورت یقینی بنایا جائے، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر شہزاد بنگش

شیئر کریں:

کورونا کیسز کے حالیہ اضافے کے پیش نظر صوبے کے 80 فیصد شہریوں کی ویکسینیشن کو ہر صورت یقینی بنایا جائے، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر شہزاد بنگش

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے صوبے میں جاری خصوصی کورونا ویکسینیشن مہم کے اہداف میں سست روی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ کورونا کیسز کے حالیہ اضافے کے پیش نظر صوبے کے 80 فیصد شہریوں کی ویکسینیشن کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔ مہم کی موثر نگرانی اور اہداف کی حصولی کے لئے ہفتہ وار جائزہ اجلاس بلایا جائے گا۔ یہ ھدایات انہوں نے خصوصی کورونا ویکسینیشن مہم کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔ اجلاس میں سیکرٹری صحت، ڈائریکٹر پی ایم آر یو، کوآرڈینیٹر ایمرجنسی آپریشن سنٹر اور ای پی آئی ڈائریکٹر شریک ہوئے جبکہ ڈویژنل کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شامل ہوئے۔ ای او سی کوآرڈینیٹر نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ صوبے میں ویکسین کا سٹاک موجود ہے اور ویکسین کی کوئی کمی نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چارسدہ کے علاوہ کسی بھی ضلع نے ہفتہ وار اہداف میں 80 فیصد سے زائد ویکسینیشن نہیں کی۔ اسی طرح صرف چار اضلاع نے بوسٹر ڈوز کی 30 فیصد سے زیادہ ویکسینیشن کی ہے۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ صوبے میں موجودہ ویکسینیشن کی شرح تسلی بخش نہیں ہے جسے تسلی بخش سطح پر لانے کے لئے 80 فیصد شہریوں کی ویکسینیشن کو یقینی بنایا جائے۔ چیف سیکرٹری نے ویکسینیشن مہم میں اہداف کے حصول میں سست روی پر ناراضگی کا اظہار کیا اور ہدایت کی کہ میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوٹس اور ڈسٹرکٹ ھیڈکواٹر ہسپتالوں میں ویکسینیشن مہم میں تیزی لائی جائے۔چیف سیکرٹری نے تمام اضلاع کو پہلے سے کی گئی ویکسینیشن کے اندراج کے عمل کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی۔

 

 

 

معلومات کے آن لائن حصول سے درخواست گزاروں کی زندگی کو آسان بنا دیا ہے۔چیف انفارمیشن کمشنر مسز فرح حامد خان

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبرپختونخوا کے سرکاری اداروں میں عوامی شکایات کو بروقت حل کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے۔یہ بات خیبرپختونخوا انفارمیشن کمیشن کی چیف انفارمیشن کمشنر مسز فرح حامد خان نے ضلع پشاور کے پبلک انفارمیشن آفیسرز (پی آئی اوز)/ لائن ڈپارٹمنٹس کے سربراہان سے معلومات تک رسائی کے قانون 2013 کے حوالے سے منعقدہ ٹریننگ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔انھوں نے کہا کہ آر ٹی آئی قانون نے عوامی اہمیت کی معلومات تک رسائی کے عوام کے آئینی حق کے تحفظ میں مدد کی ہے۔ ایسا کرنے سے شفافیت اور احتساب کے حوالے سے صوبائی حکومت کے ایجنڈے کو عملی جامہ پہنایا جا سکتا ہے۔ اس مقصد کے لیے خیبرپختونخوا انفارمیشن کمیشن نے عوامی ریکارڈ کے انڈ یکیشن اور اس ایکٹ کے سیکشن 5 کے تحت عوامی اہمیت کی معلومات کو آن لائن مہیا کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے تاکہ شہریوں کو ڈیٹا کی فراہمی میں آسانی ہو۔ اس سلسلے میں خیبر پختونخوا حکومت کے تمام انتظامی محکموں کو ایک ڈیمی آفیشل (DO) خط بہت جلد بھیجا جائے گا تاکہ وہ اپنی ویب سائٹس کو درست طریقے سے اپ ڈیٹ کریں تاکہ شہریوں کو عوامی مفاد کی معلومات تک رسائی حاصل ہو سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پبلک انفارمیشن آفیسرز (PIOs) آر ٹی آئی قانون کے نفاذ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، اس لیے PIOs کے لیے ضروری ہے کہ وہ معلومات کی درخواستوں کو بروقت نمٹانے کے طریقہ کار سے پوری طرح واقف ہوں جس سے صوبے میں شفافیت اور احتساب کا نظام اور بہتر ہوگا۔
œٹ ھیڈکواٹر ہسپتالوں میں ویکسینیشن مہم میں تیزی لائی جائے۔چیف سیکرٹری نے تمام اضلاع کو پہلے سے کی گئی ویکسینیشن کے اندراج کے عمل کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی۔

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64153