Chitral Times

Jun 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

کریڈٹ ریٹنگ کے بین الاقوامی ادارہ فچ نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں اضافہ کردیا

Posted on
شیئر کریں:

کریڈٹ ریٹنگ کے بین الاقوامی ادارہ فچ نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں اضافہ کردیا

اسلام آباد( چترال ٹایمزرپورٹ)کریڈٹ ریٹنگ کے بین الاقوامی ادارہ فچ نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں اضافہ کردیاہے۔ ریٹنگ ایجنسی نے کہاہے کہ پاکستان کی حکومت کے اقدامات کی وجہ سے حسابات جاریہ کے کھاتوں کے خسارہ میں نمایاں کمی ہوئی ہے، حکومت نے غیرضروری درآمدات پرپابندیاں عائد کیں،زرمبادلہ کی دستیابی کوممکن بنایا، توانائی کی کھپت میں کمی کیلئے اقدامات کئے جبکہ اشیا کی قیمتوں میں کمی کیلئے اقدامات اٹھائے گئے، ان اقدامات کی وجہ سے مارچ سے مئی 2023 تک کی مدت میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کاتوازن فاضل رہا۔فچ کی جانب سے پیرکوجاری ہونے والے بیان میں بتایاگیاہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ حالیہ سٹینڈبائی معاہدہ کے بعد پاکستان کی طویل المعیادفارن کرنسی ایشوور ڈیفالٹ ریٹنگ سی سی سی منفی سے اپ گریڈ کرکے اسے سی سی سی کردی گئی ہے۔ فچ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ سٹینڈ بائی معاہدہ کے بعد پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں اورفنڈنگ کی حالت زارمیں بہتری آئی ہے۔

 

آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے بعد پاکستان کیلئے مزید معاونت کی راہیں بھی کھل گئی ہے۔فچ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ پاکستان نے حال ہی میں حکومتی محاصل میں کمی، توانائی کی سبسڈی اورمارکیٹ کی بنیاد پرایکسچینج ریٹ کے تعین کیلئے کئی اقدامات کئے ہیں جن میں درآمدی فنانسنگ کی پابندیاں بھی شامل ہیں۔ حکومت نے محصولات میں کمی کیلئے نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں ترمیم کی، اخراجات میں کمی لائی گئی، اس سے قبل فروری میں زرتلافیوں کے شعبہ میں اصلاحات متعارف کرائی گئی۔ فچ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ پاکستان ماضی میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ طے شدہ شرائط سے روگردانی کی تاریخ رکھتا ہے تاہم موجودہ سٹینڈبائی معاہدہ کیلئے پاکستان کی حکومت نے تمام مطلوبہ پالیسی اقدامات کرلئے ہیں۔رپورٹ میں بتایاگیا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کے بعد پاکستان کو1.1 ارب ڈالرکی پہلی قسط موصول ہوگی جبکہ نومبرمیں جائزوں کی تکمیل کے بعد باقی ماندہ 1.8 ارب ڈالر فروری 2024 میں پاکستان کوموصول ہوجائیگی، سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات نے پاکستان کیلئے تین ارب ڈالرکی معاونت کاوعدہ کیا ہے جبکہ حکام کوتوقع ہے کہ دوطرفہ اور کثیرالجہتی شراکت داروں سے مزید 3 سے لیکر5 ارب ڈالرکی معاونت موصول ہوجائیگی۔

 

رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کے بعد پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تعمیرنو اوربحالی کیلئے عالمی برادری کی جانب سے اعلان کردہ 10 ارب ڈالرکی معاونت کے حصول میں بھی سہولیات فراہم ہوں گی جو زیادہ ترپراجیکٹ لونز ہیں اوربجٹ میں 2 ارب ڈالرشامل ہیں۔فچ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ پاکستانی حکام کو توقع ہے کہ مالی سال 2024 میں اسے بیرونی فنانسنگ کیلئے 15 ارب ڈالرکی بجائے مجموعی طورپر25 ارب ڈالرموصول ہوں گے جن میں ایک ارب ڈالربانڈز میچیورٹی اور کثیرالجہتی قرضہ فراہم کنندگان کی جانب سے 3.6 ارب ڈالر شامل ہیں۔اسی طرح مالی سال 2023 میں روول اوور نہ ہونے والے قرضوں کی رول اووربھی متوقع ہے۔ رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ چین، سعودی عرب اوریواے کی جانب سے 2023 کے تقریباً9 ارب ڈالرقرضے رول اوورہوجائیں گے۔رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ پاکستان کی حکومت کے اقدامات کی وجہ سے حسابات جاریہ کے کھاتوں کے خسارہ میں نمایاں کمی ہوئی ہے، حکومت نے غیرضروری درآمدات پرپابندیاں عائد کیں،زرمبادلہ کی دستیابی کوممکن بنایا، توانائی کی کھپت میں کمی کیلئے اقدامات کئے جبکہ اشیا کی قیمتوں میں کمی کیلئے اقدامات اٹھائے گئے، ان اقدامات کی وجہ سے مارچ سے مئی 2023 تک کی مدت میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کاتوازن فاضل رہا۔فچ نے مالی سال 2024 میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کاخسارہ 4 ارب ڈالرتک رہنے کی پیشنگوئی کی جو مجموعی قومی پیداوارکا ایک فیصد ہے۔رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ حسابات جاریہ کے کھاتوں کے بھاری خسارہ اورقرضوں کی ادائیگی کی وجہ سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کم ہیں تاہم نئی مالی معاونت کے بعد مالی سال 2024 میں زرمبادلہ کے ذخائر میں بتدریج بہتری آنے کاامکان ہے۔

 

عالمی بینک نے خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع میں صحت کی خدمات کی فراہمی کی نظام میں بہتری کیلئے 46 ملین ڈالرمعاونت کی منظوری دے دی

اسلام آباد(سی ایم لنکس)عالمی بینک نے خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع میں صحت کی خدمات کی فراہمی کے نظام میں بہتری کیلئے 46 ملین ڈالرمعاونت کی منظوری دے دی ہے۔یہ فیصلہ عالمی بینک کے بورڈ آف ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کے اجلاس میں کیا گیا۔ پاکستان میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بن حسائن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ خیبرپختونخوا سٹیزن سنٹرڈ سروس ڈیلیوری پراجیکٹ کے تحت خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع میں بچوں بالخصوص نوزائیدہ بچوں اور ان کی ماؤں کو صحت کی خدمات کی فراہمی کے نظام میں بہتری لائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ منصوبے سے صحت سے متعلق خدمات تک رسائی میں بہتری لائی جائے گی، منصوبے سے دو سال سے کم عمر کے 3 لاکھ بچوں کو فائدہ پہنچے گا۔ منصوبے کے تحت ہر بچے کے خاندان کوپانچ آگاہی سیشنز میں شرکت کرنے اور بچے کی صحت کی نگرانی پر12ہزار500 روپے تک کی معاونت فراہم کی جائے گی۔اس کے علاوہ اس منصوبے سے خیبرپختونخوا حکومت سٹیزن فیسلی ٹیشن سنٹر کے آپریشن ماڈل کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
76536