Chitral Times

Jul 1, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

کرونا وائرس کی نئی لہر سے گھبرانے کی ضرورت نہیں،پاکستان میں نئے“سب ویرئنٹ”کا ابھی تک کوئی کیس رپورٹ نہیں ہو ا،،چیئرمین این ڈی ایم اے

شیئر کریں:

کرونا وائرس کی نئی لہر سے گھبرانے کی ضرورت نہیں،پاکستان میں نئے“سب ویرئنٹ”کا ابھی تک کوئی کیس رپورٹ نہیں ہو ا،،چیئرمین این ڈی ایم اے

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی نئی لہر سے گھبرانے کی ضرورت نہیں،پاکستان میں نئے“سب ویرئنٹ”کا ابھی تک کوئی کیس رپورٹ نہیں ہو ا،تمام ادارے نئی لہر سے نمٹنے کے لئے بھی ہر طرح سے تیار ہیں۔ پاکستان میں کورونا ویکسین لگوانے والوں کی شرح دنیا میں سب سے ذیادہ ہے،یہ معیار آئندہ بھی قائم رکھیں گے۔پیر کو یہاں نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر (این ای او سی) کے خصوصی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ عوام کرونا وائرس کے نئے ویرئنٹ سے متعلق کسی پراپیگنڈے اور افواہوں پر دھیان نہ دیں۔ حالات کنٹرول میں ہیں،نئے وائرس سے متعلق خطے کے باقی ممالک کی صورتحال پر نظر ہے۔ضرورت پڑی تو انشاء اللہ تمام اداروں کے تعاون سے کرونا کی نئی لہر سے بھی کامیابی سے نمٹیں گے۔

 

انھوں نے مزید کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں تعمیر نو اور بحالی کے دوران درپیش چیلنجز سے آگاہ ہیں۔ فیصلہ سازی کو سائنسی ڈیٹا سے مربوط کر نے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔اجلاس میں قومی ادارہ صحت، این سی او سی، بارڈر ہیلتھ سروسز، نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے علاوہ صوبائی سیکرٹریز صحت نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کو بریفنگ میں قومی ادارہ صحت اور این سی او سی کے حکام نے بتایا کہ ملک میں اس وقت کرونا کے مثبت کیسز کی شرح 0.5 فیصد ہے،پورے ملک میں صرف دو مریض وینٹی لیٹر پر ہیں،گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کرونا کے صرف 7 مریض ہسپتال میں داخل کئے گئے۔ کرونا کے نئے سب ویرئنٹ کا پھیلاؤ اتنا زیادہ نہیں ہے، حالات کنٹرول میں ہیں، نئے سب ویرئنٹ سے نمٹنے کے لیے تیاری مکمل ہے۔حکام نے بتایا کہ پاکستان میں ویکسین کے لئے اہل کل آبادی کا 95 فیصد سنگل ڈوز اور 90فیصد افراد ڈبل ڈوز لگوا چکے ہیں جبکہ 38 فیصد آبادی بوسٹر ڈوز بھی لگوا چکی ہے۔یہ شرح دنیا میں سب سے ذیادہ ہے۔

 

حکام نے مزید بتایا کہ کرونا وائرس کی موجودہ لہر“اومیکرون”کا ایک“سب ویرئنٹ”ہے جس کا پھیلاؤ اتنا ذیادہ نہیں ہے۔ملک میں کرونا ویکسین اور دیگر اینٹی وائرل ادویات کی بھی کوئی کمی نہیں۔بارڈر ہیلتھ سروسز کے حکام نے بتایا کہ نئے ویرئنٹ کے سبب ائرپورٹس اور دیگر انٹری پوائنٹس پر نگرانی بڑھا دی گئی ہے۔ملک میں آنے والے مسافروں کو سکین کیا جارہا ہے۔اب تک کسی جگہ سے نئے ویرئنٹ سے متعلق کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ چیئرمین این ڈی ایم اے نے بریفنگ پر اطمینان کا اظہار کیا اور شرکاء کو ملک میں قدرتی آفات کے دوران ایک ہمہ جہت قومی ریسپانس سسٹم کی تیاری کے حوالے سے وزیراعظم پاکستان کے ویڑن سے آگاہ کیا۔ انھوں نے این ای او سی کے توسیعی منصوبے کی بھی وضاحت کی اور بتایا کہ کس طرح اسے دیگر متعلقہ محکموں سے جوڑ کر ہنگامی صورتحال میں ردعمل کو ایک فعال موڈ میں بنانے پر کام کیا جارہا ہے۔اجلاس میں محکمہ موسمیات نے موسم سرما میں موسم کی صورتحال پر بریفنگ دی جب کہ این آئی ٹی بی کے نمائندے نے ڈیجٹل ایپلی کیشن کے ذریعے سیلاب سے متاثرہ کسانوں کی رجسٹریشن سے متعلق اب تک کی پیش رفت سے فورم کو آگاہ کیا۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
69690