Chitral Times

Jul 1, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

ڈپٹی کمشنر اپر چترال کی طرف سے ایک ہی خاندان کے افراد کو تعریفی اسناد سے نوازنا لاسپورویلی کے ساتھ ناانصافی اورزیادتی ہے۔ عمایدین علاقہ

شیئر کریں:

ڈپٹی کمشنر اپر چترال کی طرف سے ایک ہی خاندان کے افراد کو تعریفی اسناد سے نوازنا لاسپورویلی کے ساتھ ناانصافی اورزیادتی ہے۔ عمایدین علاقہ

اپرچترال (نمایندہ چترال ٹایمز) ڈپٹی کمشنر اپر چترال کی جانب سے جشن شندور کے موقع پر ہرچین اور گشٹ نالے میں سیلاب کہ وجہ سے موٹر گاڑیوں کی ٹریفک بلاک ہونے پرچترال کے مختلف علاقوں اور چترال کے باہر سے آئے ہوئے سیاحوں کے ساتھ بہتریں حسن سلوک و تعاون اور انہیں ہر قسم کی سہولت فراہم کرنے پر مرحوم بابائے لاسپور کے خاندان کے سرکردہ افراد کو تعریفی اسناد سے نوازا ہےجس میں امیر اللہ خان یفتالی، سردار احمد خان یفتالی اور سہروردی خان یفتالی شامل ہیں۔

دریں اثناء لاسپور کے ویلج کونسل چیرمین محمد وزیر خان، ویلج کونسل گشت رامان پردل امان، چیرمین ہرچین بروک ویلج کونسل شیر اعظم اور متعدد عمائدین نے چترال ٹائمز ڈاٹ کام سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے اس بات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے کہ جشن شندور سے واپس آنے والے مہمانوں کی خاطر تواضع میں ہر ایک نے مقدور بھر کردار ادا کیا لیکن اسناد دیتے وقت ضلعی انتظامیہ نے ان کو یکسر فراموش کردیا اور ایک ہی منظور نظر خاندان کو نوازا۔ انہوں نے کہا کہ ڈی سی اپر چترال کی اس سیلیکٹڈ تعریفی اسناد نوازی اور وادی کی تین ویلج ناظمین سمیت سماجی کارکنوں اور معززین علاقہ کو نظر انداز کرنے کے نتائج آنے والے سالوں پر پڑے گا اور دل برداشتہ عوام تعاون سے گریز کریں گے۔جبکہ ڈی سی کی اس فعل سے علاقے میں انتہایی مایوسی اور اشتعال پھیل گیی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ لاسپور کے تقریباً ہر ایک گھرانے میں اس رات مہمان ٹھہرے ہوئے تھے اور اہالیان لاسپور نے مہمان نوازی کی نئی تاریخ رقم کردی جس کا ذکر ڈاؤن کنٹری سے آئے ہوئے سیاحوں نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کردئے ہیں۔ مگر ڈی سی کو صرف ایک ہی خاندان نظر آیا جس کی ہم بھر پور مذمت کرتے ہیں۔انھوں نے مذید کہاکہ جب سیاح ان دونالوں میں پھنس گیے تو علاقے کے عوام نے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنا فون نمبر دیکر لوگوں کو اپنے ہاں ٹھرانے اور مدد کیلیے باقاعدہ اعلان کیا۔ مگر ضلعی انتظامیہ کو پھر بھی خبر نہ ہویی جوکہ افسوسناک ہے۔

جب ڈی سی اپر چترال منظور آفریدی سے اس بارے موقف جاننے کے لئے فون کیا تو انھوں نے چترال ٹایمز کو بتایا کہ جن کی مہمان نوازی کا انہوں نے خود مشاہدہ کیاان کو ہم نے تعریفی اسناد دیے ، ان  کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایوارڈ پوری 50ہزار کی ابادی کو نہیں دی جاسکتی اور یہ صرف چند سرکردہ اور نمایاں افراد کو ہی دئیے جاسکتے ہیں۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
64475