Chitral Times

Jul 1, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

پشاوریونیورسٹی طلباء تشدد اور ہاسٹل بندش کے خلاف احتجاج کامیاب،رہائش کی اجازت دیدی گئی

شیئر کریں:

گزرشتہ روز جامعہ پشاور ایڈ مینسٹریشن نے طلباء کو ہاسٹل خالی کرنےکا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جس کے سبب بہت سے دور دراز کے طلباء و طلبات ہاسٹل چھوڑ کر جانے پہ مجبور ہوگئے.
مجبور طلباء و طالبات کی سربراہی کرتےہوئے جب انگلش دیپاڑٹمنٹ کے طالب علم عطاء الرحمن اور خیبر لا کالج کا طالب علم خلیق داد یونیورسٹی رجسٹرار کے سامنے اپنی التجا لے کر گئے تو یونیورسٹی ایڈمینسٹریشن کی جانب سے ان کے ساتھ بدسلوکی اور 4 گھنٹےحبس بجا میں رکھا گیا جو کہ بلکل ایک ادارے کو زیب نہیں دیتی۔

اس نانصافی کے خلاف چترالی اسٹوڈنٹ سراپا احتجاج ہوئے . چترال اسٹوڈنٹ ایسوسی ایشن (CSA)، تحریک تحفظ حقوق چترال اور دیگر طلباء تنظیموں نے 28 نومبر بروز ہفتہ کو پشاور پرسی کلب کے سامنے احتجاج ریکارڈ کرایا.

آج مورخہ 30 نومبر بروز پیر چترالی طلباء کا وفد جس میں صدر CSA دانیال سیف، عطاء الرحمن، خالق داد، سید صفی اللہ جان ایڈوکیٹ، نوید صافی اور نعمان نے چترال سے وزیراعلیٰ کے معاوں خصوصی برائے اقلیتی اموروزیر زادہ سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ وزیر زادہ نے فوراً اس مسلے کا نوٹس لیا اور طلباء کو یقین دلاتے ہوئے “ہایر ایجوکیشن اینڈ آرکائیوز لائیبریرییز منسٹر کے پی کمران بنگش” کے پاس گئے جنہوں نے طلباء پہ تشدد کا فوری نوٹس لیا اور شدید مزمت کرتے کوئے جلد ازجلد تحقیقات کرنے کا حکم دیا.
کامران بنگش وائس چانسلر جامعہ پشاور سے تفصیلی بات چیت کے بعد ہاسٹل مکمل بحال کرنے کی ہدایت کی اور طلباء تشدد کی تحقیقات کے احکامات صادر کیے اور واقعے کی رپورٹ طلب کیا اور ساتھ ساتھ چترالی طلباء کی ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کی.


ہم وزیر زادہ، وزیر ہائیر ایجوکیشن اینڈ آرکیوز لائیبریرییز کمران بنگش ، صدرCSA دنیال سیف، صدر تحریک تحفظ حقوق چترال پیر مختار اور خادم السلام ، صدر People student Federation سید ضیاء الدین ، میڈیا کے ذمہ داران اور ان تمام بھائیوں اور بہنوں جنہوں نے ہمارے لیے آواز اٹھائی تہہ دل سے مشکور ہیں.۔۔

فقط افگن رضا

pu hostel border allowed
csa with wazir zada

شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
42858