Chitral Times

Jul 1, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

پس و پیش – کھیل اور تماشائی – اے.ایم.خان

شیئر کریں:


تان ایک سیارے کا نام ہے۔ یہاں کے لوگوں کی ایک شوق کھیل ہے  اور اس کھیل کے لئے تماشائی بننا ہوتا ہے۔ یہاں کے لوگ ہمیشہ اس کوشش میں ہوتے ہیں کہ اُن کی آبادی زیادہ سے زیادہ ہو تاکہ  وہ اس کھیل میں تماشائی بن جائیں اور پاس والے سیارے میں لوگوں کے ساتھ آبادی کے حساب سے مقابلہ کر سکیں۔اس سیارے میں  چند سال سے ایک کھیل بہت مشہور ہےاسے وہ بُزکشی کہتے ہیں۔

 بُزکشی کا جو کھیل افعانستان، ترکی اور وسطی ایشیاءکے علاوہ دوسرے ممالک میں کھیلا جاتا ہے تان سیارے کے باسیوں کا یہ کھیل قدرے مختلف ہے۔  درحقیقت یہ طاقت کی جنگ ہے جسمیں صرف طاقتور لوگ کھیلتے ہیں، اور اس کھیل میں حصہ لیتے ہیں ۔اس کھیل میں کھلاڑی ہر ٹیم میں بہت زیادہ ہوتے ہیں اور وقت کے ساتھ تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔ دلچسپی کی بات یہ ہے کہ اس کھیل میں اپنے کھلاڑیوں کو دوسرے ٹیم میں جانے سے روکنےکیلئے ٹیم کیپٹنز  مل کر ایک دستور تیار کر لئے تاکہ اپنے کھلاڑیوں کو دوسرے ٹیم میں شامل ہونے سے روکا جا سکے لیکن اس میں کامیاب نہ ہوسکے کیونکہ اس کھیل کےدستور کے ایک شق کے مطابق بُزکشی کا کھیل شروع ہونے سے پہلے لوگ اپنے کھلاڑی اور گھوڑے تبدیل کرسکتے ہیں۔

اس کھیل میں کھلاڑی اگر ہزاروں میں  ہیں تو  اُس حساب سے تماشائی بے حساب ہوتے ہیں ۔ اس میں ایک شرط یہ ہے کہ یہ  تماشائی کے بغیر کھیلا نہیں جاتا۔ یہ کھیل اکثر پانچ سال بعد،  کبھی دو سال بعد ،  اور ایک عشرہ گزرنے کے بعد بھی یہ کھیل ہو چُکی ہے۔ اس کھیل میں کوئی خاص وقت مقرر نہیں جوکہ ستان کے سیارے کے نظام کا ایک دستور ہے۔

کھیل میں کھلاڑی ہونے کیلئے ہر کسی کے پاس اپنا گھوڑا ہونا لازمی ہوتا ہے بس یہ ایک شرط ہے وہ کھلاڑی ہوجاتا ہے۔ اور جسکے پاس کھلاڑی ہوتے ہیں وہ  اُس ٹیم کاکپتان ہوتا ہے، اور وہ اپنے کھلاڑیوں کے ساتھ اس مقابلے میں حصہ لیتا ہے۔ گھوڑوں کے خرید و فروخت  کے وقت لوگ اپنے مرضی کے گھوڑے لیتے اور دیتے ہیں اور اس عمل کا تماشائیوں پر بہت زیادہ اثر ہوتا ہے۔  

 دراصل یہ کھیل راونڈ میں ہو جاتا ہے ۔ پہلے راونڈ میں سارے کھلاڑی مل کر حصہ لیتے ہیں۔ اس میں میچیز مختلف گراونڈز میں ہوتے ہیں ۔ جو ٹیم یا ٹیمین پہلے راونڈ میں کامیاب قرار دئیے جاتے ہیں تو اُن کے جو کپتان ہوتے ہیں اُن کا آپس میں بُزکشی کا دوسرا راونڈ ہوتا ہے۔ اس راونڈ میں جو ٹیم کپتان جیت جاتا ہے اُسے گھوڑے کی باگ انعام کے طور پر دیا جاتا ہے۔ اب شرط یہ ہوتا ہے کہ یہ کپتان سرپٹ دوڑنے والے گھوڑے کو سنبھالتے ہوئے ایک جنگل کے گرد پانچ چکر  کامیابی کے ساتھ پورا کر ے تو وہ فاتح قراد دی جاتی ہے۔ یہ عمل بہت مشکل ہوتا ہے کیونکہ اس جنگل کے گرد چکر لگاتے وقت بہت سے خطرات، مسائل ، پریشانی اور فیصلے لینا پڑتے ہیں اگر وہ اسے کامیابی سے کر لیتا ہے اور یہ پانچ چکر پورا کردیتا ہے تو یہ اُس کی جیت قرار دی جاتی ہے۔ اس کامیابی کے بعد بُزکشی کا ایک ریکارڈ رجسڑ ہوتا ہے جس میں اسکا نام درج ہوتا ہے۔  اس جیت کے بعد اب یہ اُس کا اختیار، مرضی اور ذمہ داری ہوتی ہے کہ بُزکشی کا مقابلہ وہ کروائے۔ اس کھیل کو کب، کسطرح، کہان اور کیسے کروائے اب یہ اُس کی مرضی ہوتی ہے۔

بُزکشی کے اس کھیل میں جج یا امپائر کی اہمیت زیادہ اس لئے ہوتی ہے کیونکہ ،کہا جاتا ہے، کہ اس کھیل میں  اُس کا کردار اور حمایت جیت  کی علامت قرار دی جاتی ہے، کیونکہ دوسرے کھیلوں کی طرح  اس کھیل میں بھی امپائر کا فیصلہ اٹل ہوتا ہے۔

اب تان سیارے میں بُزکشی کی تیاری ہو رہی ہے۔ کپتان اور کھلاڑی میدان میں ہیں، اب دیکھنا یہ ہے کہ کھیل کسطرح ہوتا ہے۔ یہ تو طے ہے کہ تماشائیوں کے بغیر یہ کھیل نہیں ہوتی اس لئے کپتان اور کھلاڑی اُنہیں کھیل میں شامل کرنے کی جدوجہد میں لگے ہوئے ہیں۔  اور یہ بھی طے ہے کہ کھیل کے بعد تماشائی تماشائی ہوکر رہ جائیں گے ۔ 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
55546