Chitral Times

Jul 1, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

پاکستان کو افغانستان سے لاحق خطرات پر تشویش ہے، افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے، چترال سمیت دیگر جگہوں پر افغانستان سے دہشت گردانہ حملے ہوئے، دفتر خارجہ

Posted on
شیئر کریں:

پاکستان کو افغانستان سے لاحق خطرات پر تشویش ہے، افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے، چترال سمیت دیگر جگہوں پر افغانستان سے دہشت گردانہ حملے ہوئے، دفتر خارجہ

اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ)ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ آزادکشمیر اور گلگت پر مشتمل بھارتی نقشے ناقابل قبول ہیں۔ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ نگران وزیر خارجہ کامن ویلتھ یوتھ منسٹرز اجلاس میں شرکت کے لیے لندن کے دورے پر ہیں، نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ 18 ستمبر سے 23 ستمبر تک اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس میں شرکت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں خواتین کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، بھارتی فورسز کے ہاتھوں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت کے نقشے میں دکھائے گئے آزادکشمیر اور گلگت بلتستان پاکستان کے زیر انتظام ہیں، ایسے کسی بھی نقشے کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ طورخم سرحدپر افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے پر پاکستان کئی سال سے عمل پیرا ہے اور پاکستان نے اپنے پڑوسی ملک کی مدد کے لئے نیک نیتی سے معاہدے پر عمل کیا، مگر اس معاہدے کے غلط استعمال پر پاکستان کو شدید تشویش ہے۔ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان کو افغانستان سے لاحق خطرات پر تشویش ہے، چترال سمیت دیگر جگہوں پر افغانستان سے دہشت گردانہ حملے ہوئے، افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے، پاکستان حالات کا جائزہ لے کر ہی طورخم سرحد کھولنے کا فیصلہ کرے گا۔انہوں نے امریکی سفیر کا دورہ گوادر کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم سی پیک کے تحت تھرڈ پارٹی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کریں گے۔

 

 

پاکستان حالات کا جائزہ لے کر طورخم سرحد کھولنے کا فیصلہ کریگا: دفترِ خارجہ

اسلام آباد(سی ایم لنکس)دفترِ خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ پاکستان حالات کا جائزہ لے کر ہی طورخم سرحد کھولنے کا فیصلہ کرے گا، وزارتِ خارجہ کی عمارت کے بجلی کے بل سی ڈی اے ادا کرتی ہے۔ہفتہ وار بریفنگ میں دفترِ خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ چترال سمیت دیگر جگہوں پر افغانستان سے دہشت گرد حملے ہوئے، افغان عبوری حکومت یقینی بنائے کہ پاکستان کو افغان سر زمین سے خطرات درپیش نہ ہوں۔ان کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر بھی کامن ویلتھ میں بحث کی گئی، نگراں وزیرِ خارجہ نے مختلف وزراء کے ساتھ سائیڈ لائن ملاقاتیں بھی کیں، ان ملاقاتوں میں علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہء خیال کیا گیا، کامن ویلتھ میں تعلیم سمیت مختلف امور پر غور کیا گیا

 

۔ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، کشمیر میں اغوا، زیادتی اور ماورائے عدالت قتل کے واقعات ہو رہے ہیں، افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی نمائندے نے ایران کا 2 روزہ دورہ کیا۔انہوں نے بتایا ہے کہ نگراں وزیرِ اعظم انوارالحق کاکڑ 18 سے 23 ستمبر تک یو این جنرل اسمبلی کی بحث میں شرکت کریں گے، وہ 22 ستمبر کو اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے، نگراں وزیرِ اعظم کے ہمراہ نگراں وزیرِ خارجہ بھی ہوں گے۔دفترِ خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا ہے کہ نگراں وزیرِ اعظم اس اجلاس میں دیگر ممالک کے نمائندوں سے بات چیت بھی کریں گے، مختلف اہم شخصیات اور تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔ان کا کہنا ہے کہ بھارت کے نقشے میں دکھائے گئے آزاد کشمیر اور گلگت، بلتستان پاکستان کے زیرِ انتظام ہیں، ایسے کسی بھی نقشے کو قبول نہیں کیا جائے گا، اقوامِ متحدہ میں خطاب میں وزیرِ اعظم مسئلہ کشمیر سمیت اہم امور پر اظہارِ خیال کریں گے، نگراں وزیرِ اعظم کی پرواز کی تفصیل ابھی آنا باقی ہیں۔

 

ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے افغانستان کی قائم مقام حکومت سے تعلقات اور اسے تسلیم کرنے کی پوزیشن تبدیل نہیں ہوئی، گوادر سی پیک سے متعلق اہم منصوبہ ہے، سی پیک کے تحت بین الاقوامی سرمایہ کاری کو ویلکم کہا، غیر ملکی سفیروں اور شخصیات کو بھی اس منصوبے کی افادیت دیکھنے کے لییخوش آمدید کہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان درپیش چیلنجز سے نمٹنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے، متعلقہ سفارت خانوں سے امید کرتے ہیں کہ وہ بھی دیکھیں کہ ان کی سرگرمیوں کا عوامی تاثر کیا ہے، انہیں چاہیے کہ وہ یہ بھی دیکھیں کہ کیا ان کی سرگرمیاں ملک میں جمہوریت کے استحکام میں مدد دے رہی ہیں یا نہیں؟دفترِ خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان ٹرانزٹ ٹریڈ کو غلط استعمال کیا جا رہا ہے، پاکستان اور افغانستان کے ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے میں واہگہ کے ذریعے بھارت سے تجارت شامل نہیں، پاکستان نے افغان بھائیوں کو کھلے بازوؤں سے خوش آمدید کہا، حکومتِ پاکستان نے اپنے قوانین پر عمل درآمد کو بھی یقینی بنانا ہے۔

 

انہوں نے کہا ہے کہ چترال سمیت دیگر جگہوں پر افغانستان سے دہشت گردانہ حملے ہوئے، افغانستان کی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، افغان عبوری حکومت یقینی بنائیکہ پاکستان کو افغان سر زمین سے خطرات درپیش نہ ہوں، پاکستان کو افغانستان سے خطرات پر تشویش ہے، پاکستان حالات کا جائزہ لے کر ہی طورخم سرحد کھولنے کا فیصلہ کرے گا۔دفترِ خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا ہے کہ پاک افغان تجارت میں اضافہ ہو رہا ہے، پاکستان اس تجارت میں اضافے کے لیے سہولتیں فراہم کر رہا ہے، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے میں بھارت سے واہگہ کے ذریعے سڑک سے تجارت شامل نہیں ہے، افغانستان سے بعض چینلز کے ذریعے بات ہو رہی ہے مگر ابھی کوئی نتیجہ خیز بات نہیں ہوئی، پاکستان اور افغانستان کے بات چیت کے لیے سفارت خانے سمیت مختلف چینلز ہیں۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ آرمی چیف کا دورہئترکیہ دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کے رابطوں کے فروغ کے لیے ہے، اس دورے کے ذریعے پاکستان اور ترکیہ میں دفاعی تعاون کے فروغ کی کوشش کی جا رہی ہیں، دورے میں آرمی چیف ترکیہ کی مسلح افواج کے سربراہان سے بھی ملاقاتیں کر رہے ہیں۔

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79163