Chitral Times

Jul 3, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے صوبائی چیر مین حبیب ملک اورکزئی اور جرمن ریڈکراس کے سربراہ برائے پاکستان آصف امان خان کا اپر چترال کے سیلاب زدہ گاؤں ریشن، گرین لشٹ اور زئیت میں  حفاظتی پشتوں کا افتتاح

شیئر کریں:

پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے صوبائی چیر مین حبیب ملک اورکزئی اور جرمن ریڈکراس کے سربراہ برائے پاکستان آصف امان خان کا اپر چترال کے سیلاب زدہ گاؤں ریشن، گرین لشٹ اور زئیت میں  حفاظتی پشتوں کا افتتاح

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے صوبائی چیر مین حبیب ملک اورکزئی اور جرمن ریڈکراس کے سربراہ برائے پاکستان آصف امان خان نے اپر چترال کے سیلاب زدہ گاؤں ریشن، گرین لشٹ اور زئیت میں پاکستان ہلال احمر کی مالی تعاون سے سیلاب سے بچاؤ کے لئے تعمیر شدہ حفاظتی پشتوں کا افتتاح کیا اور کمیونٹی سے مل کر ان کے مسائل اور مستقبل کے حوالے سے تجاویز سے آگہی حاصل کی۔ اس موقع پر مقامی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے دنیا تباہی کے کنارے کی طرف بڑھ رہی ہے اور پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک اس کے مہلک اور تباہ کن اثرات کی زد میں ہیں اور اس خطرے کی شدت میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے جوکہ انتہائی تشویشناک بات ہے۔ ان کاکہنا تھاکہ پاکستان اورجرمن ریڈکراس کمیونٹی کو ان ڈیزاسٹروں کے اثرات کی شدت سے بچانا ہے جس میں کمیونٹی کو ٹریننگ کی فراہمی کے ذریعے تیار کرنے اور خطرے کی زد میں واقع ان علاقوں میں حفاظتی پشتے اور دوسرے اسٹرکچرز کی تعمیر کرکے سیلاب سے ان گاؤں کو فوری طور پر بچانا ہے جبکہ چترال کے ریشن، گرین لشٹ اور زئیت کے مقامات پر حفاظتی پشتوں کی تعمیر اسی کا ایک تسلسل اور کڑی ہے۔مقامی کمیونٹی کے رہنماؤں نے پاکستان ریڈکریسنٹ سوسائٹی اور جرمن ریڈکراس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ ان علاقوں میں سیلاب نے گزشتہ دو دہائی سالوں سے تباہی وبربادی مچادی ہے اور ان حفاظتی اسٹرکچرز کی تعمیر سے ان کے گاؤں کو سیلاب سے مکمل طور پر تحفظ حاصل ہوگا جبکہ کمیونٹی کے افراد میں قدرتی آفات کے بارے میں آگہی بھی پیدا ہوگئی ہے جس سے وہ اس کی شدت میں کمی لاسکتے ہیں۔ بعدازاں گورنمنٹ ہائی سکول ریشن کے طلباء نے آفات سماوی کے وقت فرسٹ ایڈ کی فراہمی کا نمائشی مظاہر ہ بھی کیا۔ دریں ا ثناء پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے زیر اہتمام پریڈ گراونڈ لویر چترال میں کمیونٹی کے ممبران میں نان فوڈ آئیٹمز تقسیم کی۔ پی آر سی ایس کے ڈسٹرکٹ سیکرٹری اعجا ز الرحمن بھی اس موقع پر موجود تھے۔

 

اس موقع پر ریشن میں  علاقے کے عوام نے مہمانوں کا شاندار استقبال کیا چترالی روایات کے مطابق مہمانوں کو ہار اور چترالی ٹوپی پہنائے گئے اور ہلال احمر پاکستان کے چیرمین اور دوسرے مہمانوں کا شاندار الفاظ میں شکریہ ادا کیاگیا جس  کے بعد گورنمنٹ ھائی سکول ریشن میں بھی منصوبے کا افتتاح کیا اور سکول کے بچوں نے جو ہلال احمر پاکستان کے والنٹیر تھے مہمانوں کے سامنے قدرتی افات سے نمٹنے کا شاندار مشق کیا اس بیسک ٹریننگ کے لیے ہلال احمر پاکستان کا شکریہ ادا کیا اس کے علاو کمیونٹی کے ساتھ ایک نشست نوغور میں ہوا اس موقعے پر عمائدین ریشن کثیر تعداد موجود تھے انہوں نے بھی مہمانوں کا شاندار استقبال کیا ولج چیئرمین ریشن اشفاق احمد  نے مہمانوں کو خوش امدید کہا اور علاقہ ریشن میں ہلال احمر پاکستان کی خدمت کو سراہتے ہوئے شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا اور علاقے میں ہلال پاکستان کو مزید فعال کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور علاقے کے حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے پروجیکٹ کے دورانیہ کو مزید بڑھانے
کے لیے بھی چیرمین سے درخواست کی گئی نائب چیئرمین وزیر محمد   نے قرادا پڑھ کر سنایا چیرمین پاکستان ہلال احمر حبیب ملک اورکزئی  اور جرمن ریڈ کراس سربراہ برآے پاکستان آصف اماں خان صاحب نے شاندار استقبال اور مہمان نوازی پر ریشن کے عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا منصوبوں کو کامیاب بنانے کیلئے علاقے کے عوام نے ہمارے ساتھ بہترین تعاون کیا اس بغیر کامیابی ناممکن تھا اس کے لیے ہم اپ مشکور ہوں آخر میں ریٹائر پرنسپل صاحب الرحمن   نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا

chitraltimes red cresent head visit reshun upper chitral 4 chitraltimes red cresent head visit reshun upper chitral 5 chitraltimes red cresent head visit reshun upper chitral 9 chitraltimes red cresent head visit reshun upper chitral 7 chitraltimes red cresent head visit reshun upper chitral 3

chitraltimes red cresent program chitral 2

chitraltimes red cresent head visit reshun upper chitral 1 chitraltimes red cresent program chitral 4 chitraltimes red cresent program chitral 5 chitraltimes red cresent program chitral 6 chitraltimes red cresent program chitral 1 chitraltimes red cresent program chitral 7


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
80436