Chitral Times

Jul 2, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

پانی ندارد، موری لشٹ ،چمروک اور زیارتن لشٹ کی عوام سراپا احتجاج

Posted on
شیئر کریں:

چترال (چترال ٹائمز رپورٹ ) موری مشٹ بالا ،چمروک اور زیارتن لشٹ کے عوام جن میں مرد وخواتین اور بچے بھی شامل تھے ایریگیشن اور پبلک ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے خلاف شدید احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے محکمہ ایریگشن اورپبلک ہیلتھ کی نااہلی اور پانی کی غیر منصفانہ تقسیم پر اپنے گھروں سے نکل کر سرعام پانی کی منصفانہ تقسیم کے لیے احجاج کیا۔ اہلیان موری لشٹ کا کہناتھا کہ سنہ1985 ء میں موری لشٹ کے عوام کے لیے پینے کے پانی کالائن بچھایا گیا تھا لیکن وہ وقت کے ساتھ آبادی کی ضرورت سے کم پڑ گئی اور یہاں کے باسیوں کو پینے کی پانی کی شدید قلت محسوس ہونے لگی اور اب حالات اس حد تک بگھڑ گئے ہیں کہ لوگ پینے کے پانی کے بوند بوندکے لیے ترس گئے ہیں۔پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے موری لشٹ اور اس سے ملحقہ علاقوں میں زرعی زمنیں بنجر ہوکر رہ گئی ہیں اور مال مویشیوں کے لیے چارہ کی کمی کے باعث زیادہ تر لوگ اپنے مال مویشی فروخت کرنے اور خود ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔محکمہ پبلک ہیلتھ کی پانی کا پراجیکٹ گولین سے موری لشٹ تک مکمل ہوچکی ہے لیکن پھر بھی موری لشٹ کے عوام پانی سے محروم ہیں۔جوکہ اہالیان موری اور ملحقہ علاقوں کے عوام کے ساتھ سراسر نا انصافی ہے ۔انہوں نے ایس۔ڈی ۔او پبلک ہیلتھ اور ایکسن ایریگیشن کو حالات کا ذمہ دار ٹھرایا۔اس موقعے پر اہالیان موری لشٹ نے بتایا کہ موری لشٹ میں پانی کی قلت کو دور کرنے کے لیے محکمہ ایریگیشن نے استنگول سے موری لشٹ پائپ لائن بچھایا جوکہ شروع میں کسی حد تک پانی کے بحران پر قابو پانے میں مدد گار ثابت ہوئی لیکن بعد ازاں آبادی کے بڑھنے کے باعث کم پڑگئی۔موری لشٹ کے عوام کا زیادہ تر انحصار کھیتی باڑی پر ہے مگرلوگ پانی کی قلت کی وجہ سے گندم اور مکئی کی فصل اگانے سے بھی محروم ہوگئے ۔اب حالات اس حدتک پہنچ چکے ہیں کہ زرعی پیداوار تو دور کی بات پینے کا پانی ہی دستیاب نہیں ہے ۔پھر اس کے بعد Drinking water supply scheme کے تحت گولین ازغور سے موری لشٹ تک پینے کی پائپ لائن بچھانے کے لیے ایک مقامی ٹھیکہ دار کو ٹھیکہ دیا گیامگر بدقسمتی سے 14مہینے کا پراجیکٹ ڈھائی سال تک مکمل نہ ہوسکاا ور کروڑوں روپے اس پراجیکٹ کی نذر ہوگئے ۔مقامی ٹھیکہ دار نے گولین ازغور سے پائپ لائن موری لشٹ پہنچانے کے بعد موری لشٹ کے گاؤں کے 2 سو گھرانوں کو پانی کی نعمت سے محروم رکھا اور اس پراجیکٹ کو تکمیل کے آخری مرحلے میں ادھورا چھوڑدیا ۔
دریں اثنا ء اسسٹنٹ کمشنر ریوینوچترال طارق حسین نے احتجاجی مظاہرین سے ملاقات کے لیے پہنچے اور ان کے تحفظات سنے اور اہلیان موری کے لیے پانی کی فوری دستیابی کی یقین دہانی کراتے ہوئے ہدایات جاری کیے کہ آج ہی سے اہالیان موری لشٹ ،چمروک اور زیارتن لشٹ کو پانی فراہم کیا جائے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
11621