Chitral Times

Jul 3, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

ٹیلی نار چترال کے اندر اپنی سروسز کو درست کرے۔ ڈاکٹر خلیل

شیئر کریں:

اظہار راے کی کی ازادی بین الاقوامی قانون ھے ۔ اس ازادی پر حملہ کرنے والا بین الاقوامی مجرم تصور کیا جاتا ھے ۔ اور چترال ٹایمز اور چترال ٹو ڈۓ علاقے کے متعلق تمام خبریں خوش اسلوبی کے ساتھ عوام اور، خصوصا سمندر پار چترالیوں کیلیے علاقے سے باخبر رھنے کے اھم ترین زرایع ھیں ۔

ان اخبارات نے نہ صرف خبریں عوام تک پہنچایں بلکہ علاقے کے مسایل کو بھی اجاگر کرتے ایے ھیں ۔ چترال میں ٹیلی نار کی ناقص کارکردگی پر ھر چترالی پریشان رھا ھے. اس پریشانی کا اظہار فیس بک اور مزکورہ اخبارات کے زریعے حکام تک پہنچاتے بھی رھے ۔ سیف الرحمان عزیز نے بھی بحیثیت صحافی اور سوشل ورکر عوام کی اواز کا ساتھ دیا ۔ یہ کاوشیں بحیثیت چترالی انکی زمہ داری بھی ھیں اور عوامی راے کو اجاگر کھلے بندھوں اظہار کرنا ان کا حق بھی ھے ۔ پچھلے دنوں یہ خبر ائی کہ ٹیلی نار کمپنی نے پورے دو، اضلاع کی اواز کو چترال ٹایمز کے مالک سیف الرحمان عزیز کے خلاف ھائی کورٹ میں مقدمہ دائر کرکے دبانے کی کوشش کی ھے ۔

چترال ٹایمز کا قصور یہ ٹہرا کہ اس نے عوام کی اواز حکام تک پہنچانے کی کوشش کی ۔ ھم چترال کے دو، اضلاع کے عوام ٹیلی نار کے اس بزدلانہ حرکت کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ھیں ۔ ھم بحیثیت عوام چترال کے سیاسی نمایندوں کو بتانا چاھیں گے کہ ان کا اس معاملے پر خاموشی جرم ھے اور بحیثیت نمایندے وہ اظہار راے پر ڈاکہ ڈالنے والوں کے خلاف اواز اٹھایں ۔ چترال کے ان افراد جن کے پاس فیس بک وغیرہ کی سہولت موجود ھے اور کچھ لکھ سکتے ھیں وہ سارے بھائی دوست اپنی طرف سے حکام MNA عبدالاکبر اور MPA وزیر، زادہ صاحب کو ٹیگ کرکے احتجا کریں کہ ٹیلی نار اور دوسری کمپنیاں خبروں سے بوکھلانے کی بجاے چترال کے اندر اپنی سروسز کو درست کر لیں ۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
53793