Chitral Times

Jul 2, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

ووٹ کیا ہے؟؟- از قلم محمد عبدالباری 

شیئر کریں:

ووٹ کیا ہے؟؟- از قلم محمد عبدالباری

ایک جمہوری ملک میں ووٹ دینے کا حق بنیادی حقوق میں سے ایک ہے۔ (Universal declaration of human rights(1948 اور شہری و سیاسی حقوق پر بین الاقوامی معاہدے کے تحت (1966) اسے بنیادی انسانی حقوق میں رکھا گیا ہے اور ساتھ ہی اس کے تحفظ کو بھی مدنظر رکھا گیا ہے۔ آئین پاکستان میں بھی ووٹرز کے حقوق کو بیان کیا گیا ہے، ان حقوق میں ہر شہری جس کی عمر 18 سال یا اس سے زیادہ ہو اور کسی قانون کے تحت اسے دوسری صورت میں نا اہل قرار نہیں دیا گیا ہو، وہ کسی بھی الیکشن میں بطور ووٹر رجسٹر ہونے کا حقدار ہوگا۔ ایک جمہوری ملک میں ہرمنصب کا فیصلہ ووٹ سے کیا جاتا ہے ۔ کون حاکم بنےگا اور کون محکوم ؟ کون وزیراعظم بنےگا اور کو وزیر اعلٰی؟؟؟

 

ووٹ جمہوری معاشرے میں ایک طاقتور ترین بے ضرر ہتھیار ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آپ کا ایک ایک ووٹ انتہائی اہميت کے حامل ہیں۔ کیونکہ ایک ہی ووٹ کے فرق سے حاکم و محکوم کا فیصلہ ہوتا ہے۔، اسی ایک ووٹ کی وجہ سے ملک و ملت میں خاطر خواہ تبدیلی آسکتی ہے۔

ووٹ کی اہمیت کے بہت سارے مثال آپ کو مل سکتے ہیں مگر میں آپ کے سامنے اردو زبان کی بقا کے لئے ہونے والے ووٹنگ کا مختصر خلاصہ پیش کرتا ہوں۔
تقسیم ہند کے بعد اردو اور ہندی زبان کو لے اختلاف پیدا ہوتا ہے اور فیصلے کے جو طریقہ کار استعمال کیا گیا وہ ووٹنگ تھا۔ حالانکہ اردو ہندوستان کی سب سے مقبول ترین اور شیریں زبان تھی جوکہ سڑک سے لیکر ایوان تک اور غریب کی جھونپڑی سے لے کر نوابوں کے محلات تک سب ہی اردو بولا کرتے تھے مگر۔۔۔۔ ہوا یوں کہ ایک ہی ووٹ نے ہندی کے حق میں فیصلہ کردیا ۔ اور وہ ووٹ اس وقت کےصدر مجلس ڈاکٹر راجند پرساد کا تھا جو کہ خود مدرسہ کے تعلیم یافتہ اور اردوداں تھے، لیکن حالات کے زیر اثر ان کا ووٹ اردوکے حق میں نہیں گیا۔یہ اسی ایک ووٹ کا کرشمہ ہے کہ آج سب سے شیریں اور مقبول زبان ہونے کے باوجود اردو کو اپنی بقا کی جنگ لڑنی پڑ رہی ہے۔

اس لئے کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ بھی اپنے ووٹ جو کہ آپ کا حق ہے استعمال نہیں کرنے یا غط استعمال کرنے سے آپ کو بھی اگلے الیکشن تک اپنی بقا کی جنگ لڑنی پڑے۔
انتخابات کیوں ہوتے ہیں؟
ایک آزاد ملک یا قوم کا یہ حق ہے کہ وہاں انتخابات ہوں اورعوامی طاقت سے یا یوں کہیں عوام کی مرضی کا حکومت قائم ہو اور ایسا حکومت ہو کہ جس پر عوام بھروسہ کر سکے، جو عام عوام کے حقوق کی تحفظ کر سکے، عوام کو بر وقت انصاف فراہم کر سکے۔ اور یہ انتخابی عمل ہی وہ چیز ہے جو ایک غلام قوم اور ایک آزاد قوم تمیز پیدا کرتا ہے۔

انتخابات اور حکومت عوام کی، عوام کے ذریعہ اور عوام کے لیے ہوتے ہیں۔ یہ پتہ لگانا ہمارا فرض ہے کہ ہم غریبی کو کم کرنے، بچوں کی تعلیم، بنیادی سہولتوں، ماحولیاتی تحفظ ، زراعت اور یہاں تک کہ شہری ترقی جیسے مسائل پر کہاں کھڑے ہیں۔دنیا میں ابھی بھی کچھ ممالک ایسے ہیں، جہاں لوگ اپنی حکومت کا انتخاب نہیں کرسکتے ،کیونکہ ان کو ووٹ دینے کا حق نہیں ہے۔ ووٹنگ ایک حق اور خصوصی استحقاق ہے جسے پانے کے لیےہمارے آبا واجداد نے لڑائی لڑی ہے۔ لوگوں کو صرف ناظرین بنے رہنے اور شکایت کرنے کے بجائے جمہوریت کی کامیابی کے لیے اس میں حصہ لینا ہو گا، کیونکہ اگر آپ اپنے مفادات کے لیے ووٹ نہیں کریں گے تو پھر کون کرے گا؟

 

لہذا اس مرتبہ انتخابی عمل میں بھرپور شرکت کریں اور ایک بہتریں نمایندے کی انتخاب کا ذریعہ بنیں جو ملک و قوم کی ترقی کا ضامن ہو فرض شناس ہو تعلیم یافتہ ہو جو قایدانہ صلاحیتوں کا مالک ہو، جس کا ایک شاندار اور بے داغ ماضی ہو۔ اور شاندار مستقبل کے لئے امید کی ایک کرن ہو۔۔

افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر
ہرفرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ.

اللہ پاک ہم سب کا حامی و ناصر ہو آمین۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
84762