Chitral Times

Jul 3, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وفاقی بجٹ پیش،  کم سے کم اجرت 32 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 اور پنشن میں 17.5 فیصد اضافے کی منظوری

Posted on
شیئر کریں:

وفاقی بجٹ پیش،  کم سے کم اجرت 32 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 اور پنشن میں 17.5 فیصد اضافے کی منظوری

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )وفاقی کابینہ نے نئے مالی سال کے لیے 14 ہزار 6 ارب روپے مالیت کے بجٹ کی منظوری دے دی جس میں 6 ہزار ارب خسارہ ہے جبکہ کم سے کم اجرت 32 ہزار اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد تک اضافے کی منظوری دے دی۔ نئے مالی سال کے بجٹ کی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کے زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کابینہ کو بریفنگ دی۔۔۔سالانہ ترقیاتی پروگرام۔۔۔اجلاس میں وفاقی کابینہ نے 1150 ارب روپے کے وفاقی ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کی منظوری دے دی جس میں انفرا اسٹرکچر کے لیے 491.3 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔۔۔توانائی، شعبہ آب، ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونی کیشن۔۔۔ذرائع کے مطابق کابینہ نے توانائی کے شعبے کے لیے 86.4 ارب روپے رکھنے کی منظوری دے دی، ٹرانسپورٹ اور کمیونی کیشن کے شعبے کی ترقی کے لیے 263.6 ارب روپے مختص کرنے کی منظوری دی گئی ہے، آبی ذخائر اور شعبہ آب کے لیے 99.8 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔۔۔۔دفاع۔۔۔دفاع کی مد میں 1804 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ دفاعی بجٹ میں ڈالرز کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کے سبب خاطر خواہ اضافہ نہ کیا جاسکا، دفاعی بجٹ تینوں مسلح افواج کے علاوہ وزارت دفاع، دفاعی پیداوار، ذیلی اداروں کے لیے مختص کیا گیا ہے

 

۔مالی سال 2022-23 میں دفاعی بجٹ 1530 ارب روپے مختص کیا گیا تھا تاہم اس بار روپے کی قدر کی مناسبت سے دفاعی بجٹ بہت کم رکھا گیا ہے۔ جاری مالی سال2022-23 میں مسلح افواج نے قومی بچت مہم میں حصہ لیتے ہوئے اپنے کئی اخراجات کم کردیے تھے۔۔۔صحت و تعلیم۔۔۔کابینہ نے سماجی شعبے کی ترقی کے لیے 241.2 ارب روپے، صحت کے شعبے کے لیے 22.8 ارب روپے، تعلیم کے شعبے اور اعلی تعلیم کے لئے 81.9 ارب روپے، پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے پروگراموں کے لیے 90 ارب روپے مختص کرنے کی منظوری دے دی۔۔۔کم سے کم تنخواہ 32 ہزار روپے مقرر۔۔۔وفاقی کابینہ نے آئندہ مالی سال کے لیے کم سے کم تنخواہ 32 ہزار روپے مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔۔۔تنخواہوں میں اضافے کی منظوری۔۔۔سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد اور پنشن مین بھی اضافے کی تجویز کی گئی ہے جبکہ اْن کی پنشن میں بھی اضافہ کیا جارہا ہے۔ بجٹ تقریر کے مسودے کے مطابق اسلام آباد کی حدود میں کم سے کم اجرت کو پچیس ہزار سے بڑھا کر تیس ہزار روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ ای او بی آئی کی پنشن کو 8500 سے بڑھا کر دس ہزار روپے کرنے تجویز کی گئی ہے۔گریڈ ایک سے 16 تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد جبکہ گریڈ 17 سے بائیس کے ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافے کی تجویز کی گئی ہے۔اسی طرح کابینہ نے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں ساڑھے سترہ فیصد اضافہ کی منظوری دی۔بجٹ مسودے کے مطابق مقروض بیواؤں کے لئے ہاؤس بلڈنگ فائنانس کارپوریشن اسکیم متعارف کروائی جا رہی ہے، اسکیم کے تحت ان بیوا?ں کے دس لاکھ روپے تک کے بقیہ قرضہ جات حکومت ادا کرے گی۔

پی ایس ڈی پی کے تحت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ ڈویڑن کے 21جاری اور 3نئے منصوبوں کے لئے 8850ملین روپے مختص

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وفاقی حکومت نے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت آئندہ مالی سال 2023-24ء کے دوران نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ ڈویڑن کے 21جاری اور 3نئے منصوبوں کے لئے 8850ملین روپے مختص کیے ہیں۔جمعہ کو جاری پی ایس ڈی پی کے مطابق قومی غذائی تحفظ و تحقیق کے 21جاری منصوبوں کے لئے 8599ملین روپے جبکہ 3نئے منصوبوں کے لئے 250.503ملین روپے بھی مختص کیے ہیں۔ جاری اعداد و شمار کے مطابق قومی غذائی تحفظ و تحقیق کے جاری منصوبوں کپاس کی پیداوار کی استعداد بڑھانے کے منصوبے ڈی ڈی ڈبلیو پی کے لئے 147ملین روپے، کیج کلچر کے منصوبے سی ڈی ڈبلیو پی کے لئے 100ملین روپے، آلو کی کمرشل بنیادوں پر پیداوار میں اضافہ کے لئے جدید ٹیکنالوجی کے فروغ کے منصوبے کے لئے 240.530ملین روپے،پلانٹ بریڈرز رجسٹری کے قیام کے منصوبے کے لئے 240ملین روپے، جنوبی بلوچستان میں سیڈ سرٹیفکیشن منصوبے کے لئے 1.12ملین روپے، خوردنی تیل کے منصوبے کے لئے 500ملین روپے، بھیڑ بکریوں کی بیماریوں کے تدارک کے منصوبے کے لئے 273.070ملین روپے، پاکستان کے بارانی علاقوں میں زراعت کے فروغ کے منصوبے کے لئے 900ملین روپے، پانی کے ذخائر بڑھانے کے قومی منصوبے کے لئے 2800ملین روپے، شرمپ فارمنگ ڈویلپمنٹ پروگرامنگ کے لئے 440ملین روپے مختص کیے گئے ہیں

 

وفاقی حکومت کی طرف سے جاری پی ایس ڈی پی کے مطابق غذائی تحفظ و تحقیق کے تحت چاول کی پیداوار میں اضافہ کے لئے جاری منصوبے کے لئے 235ملین روپے، گنے کی پیداوار میں اضافہ کے لئے جاری منصوبہ کے لئے 130ملین روپے، گندم کی پیداوار میں اضافہ کے جاری منصوبے کے لئے 240ملین روپے، دالوں کی پیداوار اور تحقیق میں اضافہ کے منصوبے کے لئے 300ملین روپے،ملک میں زیتون کی پیداوار میں اضافہ اور اس شعبے کی تحقیق کو فروغ دینے کے لئے 700ملین روپے، شمالی علاقہ جات میں ٹراؤٹ فارمنگ کے فروغ کے منصوبے کے لئے 180ملین روپے، سینوپاک ایگریکلچر بریڈنگ کے منصوبے کے لئے 63.490ملین روپے، صوبہ کے پی کے میں پانی کے ذخائر بڑھانے کے منصوبے کے لئے 400ملین روپے، ٹڈی دل ایمرجنسی اینڈ فوڈ سکیورٹی پراجیکٹ کے لئے 500ملین روپے جبکہ گلگت بلتستان میں زرعی شعبہ میں جدت لانے کے منصوبہ کے لئے 65ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔جاری پی ایس ڈی پی کے مطابق قومی غذائی تحفظ و تحقیق کے نئے منصوبوں جن میں آلو کی پیداوار میں اضافہ کے لئے پاکستان، کوریا جوائنٹ پروگرام کے لئے 100.53ملین روپے۔ زرعی شعبے میں استعداد کار بڑھانے کے منصوبے کے لئے 100ملین روپے جبکہ ہارٹیکلچر سپورٹ پروگرام کے لئے 50ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
75493