Chitral Times

Jun 23, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وزیر داخلہ محسن نقوی کا نادرا ہیڈ کواٹرز کا دورہ، شناختی کارڑ کے اجراء اور تجدید کے لئے یونین کونسل کی سطح پر بائیو میٹرک مشینیں لگانے کی ہدایت

Posted on
شیئر کریں:

وزیر داخلہ محسن نقوی کا نادرا ہیڈ کواٹرز کا دورہ، شناختی کارڑ کے اجراء اور تجدید کے لئے یونین کونسل کی سطح پر بائیو میٹرک مشینیں لگانے کی ہدایت

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ) وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے شناختی کارڑ کے اجراء اور تجدید کے لئے پاکستان بھر میں یونین کونسل کی سطح پر بائیو میٹرک مشینیں لگائی جانے ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ شناختی کارڈز کے نظام کو فول پروف، بہتر اور تیز رفتار بنایا جائے۔ وہ جمعہ کو نادرا ہیڈ کوارٹر کے دورہ لے موقع پر گفتگو کررہے تھے۔وفاقی وزیرداخلہ نے نادرا ہیڈ کوارٹر میں ایک اہم اجلاس کی صدارت کی۔ جس میں نادرا کو عوام کے لئے مزید فرینڈلی بنانے کے لیے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ عوام کو سہولت فراہم کیلئے کئی بڑے اور اہم فیصلے کئے گئے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ یونین کونسل کی سطح پر شناختی کارڈ بنوانے اور تجدید کی سہولت فراہم کرنے کے پلان کو چند روز میں حتمی شکل دی جائے۔ انہوں نے شناختی کارڈز کے نظام کو فول پروف، بہتر اور تیز رفتار بنانے کیلئے پلان بھی طلب کرلیا۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ نادرا سنٹرز کے دورے کئے اور حالات کا جائزہ لیا میں نے خود مشاہدہ کیا کہ عوام کو کافی مشکلات اور دقت کا سامنا ہے۔ انہوں نے نادرا حکام کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ایسا پلان بنایا جائے جس سے نادرا سنٹرز پر آنے والوں کیلئے آسانی ہو اور کام بلا تاخیر ہو۔شہریوں کی رش کو مدنظر رکھتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے 6 بڑے شہروں میں نادرا سنٹرز میں اضافے کا 7 روز میں پلان بھی طلب کر لیا۔وزیر داخلہ نیکراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ، اسلام آباد اور راولپنڈی میں مزید سنٹرز بنانے کے حوالے سے فوری اقدامات کی ہدایت کی۔ انہوں نیجعلی شناختی کارڈ مافیا کے خلاف موثر کاروائی کا حکم دیا۔بعد ازاں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے نادرا آپریشنل روم کا دورہ کیا۔ وفاقی وزیر کو پاکستان بھر کے نادرا سنٹرز کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ کے نظام کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ محسن نقوی نے چئیرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔ وفاقی سیکرٹری داخلہ خرم آغا اور نادرا کے اعلی حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

سمز بلاک کرنے سے نہیں، صرف نجی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکا تھا، اسلام آباد ہائی کورٹ

اسلام آباد(سی ایم لنکس)اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹیکس نان فائلرز کی موبائل سمز بلاک کرنے کے کیس میں ریمارکس دیے کہ سمز بلاک کرنے سے نہیں، صرف نجی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکا تھا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے حکومتی درخواست پر سماعت کی۔دورانِ سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے استفسار کیا کہ جی اٹارنی جنرل صاحب! آپ آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہیں؟اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کو ٹیکس نان فائلرز کی موبائل فون سمز بلاک کرنے سے روک دیااٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے جواب دیا کہ موبائل سمز والا آرڈر ہے، اس کا اسٹے آرڈر خارج کروانا ہے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے کہا کہ میڈیا سے درخواست ہے کہ پچھلی بار کا جو آرڈر ہوا وہ ایسے نہیں تھا، اٹارنی جنرل صاحب! ایک بات بتائیں ٹیکس بیٹ سے متعلق کہ جو عام مزدور ہے یا جس کا کھوکھا ہے وہ تو اس میں شامل نہیں ہوں گے؟اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے جواب دیا کہ جی بالکل، ان کو تو نوٹس ہی نہیں جائے گا۔انہوں نے ٹیکسز سے متعلق مختلف کیسز کے حوالہ جات دیے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے کہا کہ اس میں ڈر یہ ہوتا ہے کہ ایف بی آر والے ہر ایک کو اپنے لوپ میں لے لیتے ہیں، اب ہر بندہ جا جا کر بتاتا رہے کہ ایسے نہیں ہے، اب کون کون جائے گا ایف بی آر کے پاس؟ کوئی رول ریگولیشن بھی تو دیں ناں، آپ کی درخواست پر نوٹس کر دیتے ہیں، کب کے لیے رکھیں؟اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے جواب دیا کہ میرا تو آج کل پتہ نہیں ہوتا، کیسز کافی ہیں۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے سوال کیا کہ اگر کوئی ٹیکس پیئر نہیں، اس کے نام پر سم بچہ استعمال کر رہا ہے تو اس کا کیا کریں گے؟ مزدور غریب آدمی کیا کرے گا جس نے خود کو رجسٹرڈ ہی نہیں کروایا؟اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے جواب دیا کہ نوٹس کسی غریب کو جائے گا ہی نہیں، نان فائلز کو نومبر 2023ء سے نوٹسز جاری کیے جا رہے ہیں، جو شخص جواب جمع کروائے یا ایف بی آر کو مطمئن کر دے تو اس کی سم بحال ہو جائے گی۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نیکہا کہ سمز بلاک کرنے سے نہیں، صرف نجی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکا تھا۔اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے استدعا کی کہ عدالت نے جو حکمِ امتناع جاری کیا اسے خارج کیا جائے۔عدالت نے موبائل کمپنیوں کے خلاف کارروائی سے روکنے کے حکم کے خلاف حکومت کی متفرق درخواست پر نوٹس جاری کر تے ہوئے 22 مئی تک جواب طلب کر لیا۔

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88977