Chitral Times

Jul 4, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وزیر اعلی‌نے 1.1 ارب روپے کی لاگت سے 32 کلومیٹر طویل سوئی گیس پائپ لائن کا افتتاح کردیا

Posted on
شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے 1.1 ارب روپے کی لاگت سے 32 کلومیٹر طویل سوئی گیس پائپ لائن کا اچینی بالا پشاور میں افتتاح کرتے ہوئے کہاکہ یہ منصوبہ پشاور کے ان بڑوں منصوبوں میں شامل ہے جو شہریوں کے لو پریشر ، بوسید ہ اور ناکافی ٹرانسمیشن لائن کو تبدیل کرکے اسے زیادہ پریشر اُٹھانے والی ٹرانسمیشن لائن میں تبدیل کرے دے گا جس سے پشاور شہر اور اس کے مضافات سمیت صنعتی بستی حیات آباد کو ضرورت کے مطابق سوئی گیس کی سپلائی ممکن ہو سکے گی ۔ اجلاس میں ایم این اے ارباب شیر علی، صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، ایم پی ایز آصف، پیر فدا، فہیم، ڈسٹرکٹ ناظم پشاور ارباب عاصم، جی ایم سوئی ناردرن گیس پائپ لائن ارباب ثاقب اور دیگرشامل تھے ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر میڈیا کے سوالات کے جوابات بھی دیئے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ اس منصوبے میں بی آر ٹی روٹ کے ساتھ گیس سپلائی لائنز کی اپ گریڈیشن ،پشاور بھر میں گیس سپلائی نیٹ ورک یقینی بنانے کیلئے ٹرانسمیشن لائن کی انجکشن،مخصوص سپلائی مین کے ذریعے انڈسٹریل اسٹیٹ حیات آباد کو گیس کی بلا تعطل فراہمی اور پشاور شہر کے گنجان آباد علاقوں کو گیس سپلائی میں اضافے کے لئے آٹھ آپریشنل فیزیز بچھانا شامل ہیں ۔ وزیراعلیٰ نے سیاسی مخالفین سے کہاکہ وہ بی آر ٹی اور دیگر بڑے پراجیکٹس پر سیاست نہ چمکائیں یہ پراجیکٹس عوامی فلاح اور ترقی کیلئے شروع کئے گئے ہیں جس طرح ہر پراجیکٹ کے پیچھے عوامی فلاح مقصود ہوتی ہے ۔ ہماری پچھلی حکومت نے بی آر ٹی شروع کیا تھا اور یہ ہمارا پراجیکٹ ہے اس کا مقصد پشاور شہر کے ٹریفک کے مسائل کا دیرپا اور کل وقتی حل تلاش کرنا ہے ۔ پشاور میں ٹریفک کی ایک مین آرٹری ہے اور تمام گاڑیوں کیلئے اسے استعمال کیاجا تا ہے ۔ پشاور شہر میں کئی عشروں سے ٹریفک کے مسائل دیکھے ہیں ۔ مسافروں کو اپنے منزل تک پہنچنے میں کافی مشکلات کا سامنا ہو تا تھااور پشاور کے عوام اس پراجیکٹ پر خوش ہیں کیونکہ اُنہیں ٹریفک کے مسائل اور مشکلات کا سامنا رہا ہے ۔ عوام خوش ہے لیکن سیاسی مخالفین کی آنکھوں میں کانٹے چبھ رہے ہیں کیونکہ ان کی سیاست اپنے لئے تھی جبکہ پی ٹی آئی عوام کیلئے سوچتی ہے۔ کسی بھی سطح پر ہم اس کی تحقیقات کیلئے تیار ہیں اور اُسے خوش آمدید کہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسمیشن لائن کے نئے پراجیکٹس سے گھریلو صارفین کے مسائل حل ہو جائیں گے اور بی آر ٹی سے ٹریفک اور مسافروں کی مشکلات کم ہو جائیں گی ۔ معاشی اور تجارتی سرگرمیوں کا احیاء ہو گا اور بند صنعتی یونٹس دوبارہ بحال ہو سکیں گی۔ پشاور ہمارا شہر ہے اور ہم سب کو اس کی خوبصور تی اور ترقی کیلئے اجتماعی کوششیں کرنی ہیں ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ وہ سوات کیلئے آئندہ ہفتے منظورشدہ اپ گریڈڈ ٹرانسمیشن کا افتتاح کرنے والے ہیں۔ ایس این جی پی ایل سے متعلق لوگوں کے مسائل حل ہو چکے ہیں اب پیسکو کی باری ہے کہ وہ عوامی فلاح کیلئے اپنی ذمہ داریاں پہچانے کیونکہ عوامی مسائل اور مشکلات کا حل اور ادراک بہت ضروری ہے ۔ وزیراعظم سے گیس کی اووربلنگ کے متعلق بات کر چکا ہوں اور انہوں نے متعلقہ حکام کو اس پر نظر ثانی کرنے اور عوام کو ریلیف دینے کی ہدایت کی ہے ۔و زیراعلیٰ نے کہاکہ ہماری حکومت اداروں کو سپورٹ فراہم کرے گی ۔ اداروں کو بھی عوامی خواہشات کے مطابق ڈیلیور کرنا ہے ۔ اسی طرح ہماری سپورٹ عوام کو دی جانے والی ریلیف سے مشروط ہے ۔ انہوں نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان پر ملک بھر میں پیشرفت ہو رہی ہے ۔ عوام کو تحفظ دینا اہم ہے کیونکہ یہی قومی سکیورٹی سے مشروط ہے ۔ ہماری حکومت عوامی فلاح کی سکیمیں شروع کر رہی ہے کیونکہ ہم لوگوں کو تیز تر ریلیف دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے چار عشروں سے زیادہ حکومتوں نے گیس اور عوامی مسائل پر فوکس نہیں کیا جس کی وجہ سے عوامی مسائل گھمبیر حالت میں سامنے آرہے ہیں۔ اس لئے ہم نے ان مسائل کو حل کرنے کیلئے منظم اقدامات شروع کئے ہیں ۔ اسی طرح سوئی گیس بھی اُسی طرح کے پراجیکٹ میں سے ہے جبکہ انڈس ہائی وے کو دو ر ویہ کرنے کا جلد افتتاح کروں گا اور اسی طرح کے پراجیکٹس دوسرے علاقوں کو بھی دیئے جائیں گے ۔ صوبے میں شامل ہونے والے نئے اضلاع کیلئے پورا پیکج دیں گے ترقیاتی حکمت عملی وضع کر چکے ہیں ۔ عملی اقدامات شروع کر چکے ہیں۔ وسائل فراہم کئے جاچکے ہیں اور مزید وسائل بھی ترجیحی بنیادوں پر فراہم کریں گے ۔ ہم پشاور کو خوبصورت بنانا اور اس کے شہریوں کو سہولت دینا چاہتے ہیں۔ ہم پشاور کو اوپر لانا چاہتے ہیں کیونکہ یہ ہم سب کا شہر ہے۔ میں ہمیشہ اور ہر تقریب میں یہی بات کرتا ہوں۔پشاور کی خوبصورتی ہمارا مشترکہ مشن ہے اور ہم سب کو اس میں اپنے حصے کا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے ضلع ناظم کا خصوصی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے پشاور کیلئے اچھے طریقے سے کام کر رہے ہیں۔ صوبائی حکومت ان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گی۔انہوں نے یقین دلایا کہ ان کی حکومت پشاور کیلئے بہت کچھ کرنا چاہتی ہے۔
<><><><><><><>

دریں‌اثنا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے ضلع کرک بانڈہ داؤد شاہ میں گر گری سے ٹیری چوک تک 32 کلومیٹر طویل سڑک کی تعمیر نو و بحالی ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنانے اور کرک میں کمپنیوں کی طرف سے پانی کے استعمال کی مد میں واجبات کی ادائیگی کا مسئلہ اعلیٰ عدلیہ کے احکامات کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے انہوں نے کمشنر کرک کو ہدایت کی کہ متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر ان دونوں مسائل کا قابل عمل حل نکالیں او آئندہ دس دنوں کے اندر رپورٹ پیش کریں۔ وزیراعلیٰ نے کرک میں عوام کو پانی کی فراہمی کے مسئلے پر بھی تفصیلی پریزنٹیشن دینے اور دیرپاء حل پر مبنی جامع پلان پیش کرنے جبکہ کرک کے عوام کو گیس فراہمی کے منصوبے پر بھی سنجیدہ پیش رفت یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں ضلع کرک کے مسائل کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ ایم این اے شاہد احمد، وزیرخزانہ تیمور سلیم جھگڑا، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے توانائی حمایت اللہ خان، وفاقی سیکرٹری برائے پٹرولیم میاں اسد حیاء الدین، متعلقہ صوبائی محکموں کے انتظامی سیکرٹریز، کمشنر کوہاٹ، ایس این جی پی ایل لاہور، اوجی ڈی سی ایل ، سمال ڈیمز، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ او دیگر اداروں کے اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو ضلع کرک میں مختلف شعبوں کے مسائل پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو گرگری سے ٹیری روڈ کی حالت زار اور اسکی تعمیر نو کی ضرورت و اہمیت سے آگاہ کیا گیا اور اس سلسلے میں مول کمپنی اور محکمہ مواصلات و تعمیرات کے مابین مسئلے کی نوعیت سے آگاہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کرک کو ہدایت کی کہ متعلقہ حکام کے ساتھ اجلاس کریں اور مسئلہ کے حل کیلئے دس دنوں کے اندر رپورٹ دیں۔ انہوں نے تین مختلف سڑکوں کی تعمیر و بحالی کی بھی اصولی منظوری دی اور متعلقہ محکمے کے ذریعے تجویز بھیجنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں مول اور دیگر کمپنیوں کی طرف سے پانی کے استعمال کے نتیجے میں واٹر ٹیبل کے تشویشناک حد تک نیچے جانے اور پانی کے استعمال کی مد میں واجبات کی عدم ادائیگی کے مسائل پر تفصیلی غور و حوض کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے اس سلسلے میں بھی کمشنر کوہاٹ کو مول کمپنی کے اعلیٰ حکام کے ساتھ اجلاس کرنے اور دس دنوں کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کمپنیوں کو ہدایت کی کہ ہنرمند او غیر ہنرمند افراد کی بھرتی کے سلسلے میں تیل اور گیس پیدا کرنے والے علاقوں کے عوام کو ترجیح دی جائے۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ وہ سرمایہ کار کمپنیوں کو پرامن اور پر سہولت ماحول دینا چاہتے ہیں جسکے لئے ضروری ہے کہ متعلقہ علاقوں کے عوام کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے اور انکے جائز مطالبات پورے کئے جائیں۔ اس عمل سے نا صرف عوام کا فائدہ ہے بلکہ کمپنیوں کو بھی خاطرخواہ فائدہ ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے آبی آلودگی کے مسئلے کا بھی حل نکالنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ کرک میں پانی کی فراہمی ایک دیرینہ مسئلہ ہے۔ صوبائی حکومت اس مسئلے کو دیرپاء بنیادوں پر حل کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے پانی کی فراہمی اور سمال ڈیمز کی تعمیر کے سلسلے میں علیحدہ سے تفصیلی پریزنٹیشن طلب کی ہے اور یقین دلایا کہ یہ مسائل ضرور حل کئے جائیں گے۔ انہوں نے اس سلسلے میں جامع حکمت عملی پیش کرنے کی بھی ہدایت کی انہوں نے ہینڈ پمپس وغیرہ تک لوگوں کی بلا تفریق رسائی یقینی بنانے اور اس سلسلے میں رکاوٹیں دور کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کرک کے ہسپتالوں اور طبی مراکز میں سٹاف کی کمی پوری کرنے کی ہدایت کی ۔ انہوں نے جان بچانے والی ایمرجنسی ادویات کی فراہمی کا مسئلہ بھی جلد حل کرنے کی ہدایت کی اورو قتی طور پر لوکل ادویات خریدنے کی اجازت دی۔ انہوں نے تمام سرکاری اداروں کو میرٹ اور شفافیت یقینی بنانے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ کسی کی بھی غیر قانونی سفارش نہ مانی جائے ۔ حق دار کو حق کی فراہمی پی ٹی آئی کا منشور ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
<><><><><>


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
19709