Chitral Times

Jul 3, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ کا صوبائی دارالحکومت پشاور میں فضائی آلودگی کو کنٹرول کرنے کے لیے متعلقہ اداروں کو نتیجہ خیز اقدامات اٹھانے کی ہدایت

Posted on
شیئر کریں:

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ کا صوبائی دارالحکومت پشاور میں فضائی آلودگی کو کنٹرول کرنے کے لیے متعلقہ اداروں کو نتیجہ خیز اقدامات اٹھانے کی ہدایت

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ نے صوبائی دارالحکومت پشاور میں فضائی آلودگی کو کنٹرول کرنے کے لیے متعلقہ اداروں کو نتیجہ خیز اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے اور واضح کیا ہے کہ آلودگی کے محرکات کے مکمل تدارک کے لیے وقتی سرگرمیوں کی بجائے جامع، مربوط اور کل وقتی اقدامات کرنا ہوں گے۔ انہوں نے آلودگی کا باعث بننے والی گاڑیوں، کارخانوں اور دیگر سرگرمیوں کا مسئلہ حل کرنے کے لیے مناسب لائحہ عمل اختیار کرنے جبکہ شہر بھر میں صفائی ستھرائی کا بہترین انتظام یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور واضح کیا ہے کہ اس مقصد کے لیے تمام متعلقہ حکام کو فیلڈ میں نکلنا ہو گا۔ پی ڈی اے، ڈبلیو ایس ایس پی، ٹرانسپورٹ اور انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کے ذمہ داران باقاعدگی سے فیلڈ وزٹ کریں اور صورتحال کا جائزہ لیں۔میں بذات خود مختلف سائٹس کے اچانک دورے کروں گا، ناقص کارکردگی پر ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔؎

 

یہ ہدایات انہوں نے منگل کے روز وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں منعقدہ فضائی آلودگی سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ ایڈیشنل چیف سیکریٹری سید امتیاز حسین شاہ، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکریٹریز اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں پشاور میں فضائی آلودگی کی موجودہ صورتحال، آلودگی کے بنیادی محرکات/وجوہات اور ان کے تدارک کے لیے مجوزہ اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ علاوہ ازیں فضائی آلودگی کو کنٹرول کرنے کے لیے انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کی طرف سے اب تک اٹھائے گئے اقدامات پر بریفنگ بھی دی گئی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ پشاور میں فضائی آلودگی کے مجموعی اسباب میں 58 فیصد ٹرانسپورٹ، 17.7 فیصد روڈ سائڈ ڈسٹ، 11.7 فیصد گھریلو ایندھن، 6.6 فیصد انڈسٹری، 4.10 فیصد ویسٹ برننگ اور 1.4 فیصد کمرشل برننگ شامل ہیں۔ حکام نے آگاہ کیا کہ پشاور میں غیر معیاری اور ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والی گاڑیوں کی اسسمنٹ کی جا چکی ہے۔ اجلاس کو ماحولیاتی اصولوں کی خلاف ورزی کے خلاف جاری کارروائیوں کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ شہر میں دھواں خارج کرنے والی غیر معیاری ٹرانسپورٹ کی تفصیلی اسسمنٹ رپورٹ محکمہ ٹرانسپورٹ کو بھیج دی گئی ہے جس کے مطابق کاروائیاں جاری ہیں۔

 

اسی طرح صفائی ستھرائی کا باقاعدگی سے انتظام یقینی بنانے کے لیے ادارے متحرک ہیں۔اینٹوں کے روایتی بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی میں تبدیل کرنے پر پیش رفت جاری ہے۔ اس مقصد کے لیے رواں سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ایک منصوبہ شامل ہے جس کے تحت پہلے مرحلے میں دس بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ اس مقصد کے لیے ٹیوٹا کے ذریعے بھٹوں کے مخصوص سیکٹر کو خصوصی تربیت دی جائے گی۔ اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ اب تک 256 بھٹوں کا معائنہ کیا گیا ہے جن میں سے 224 کو نوٹس جاری کیے گئے جبکہ32 بھٹوں کو منہدم کیا گیا ہے۔ اسی طرح 39 اسٹیل ملوں کا معائنہ کیا جا چکا ہے اور ایس ای پی اوز جاری کیے گئے ہیں۔ اس کے علاؤہ ہاسپٹل ویسٹ مینجمنٹ کے سلسلے میں 69 ہسپتالوں کا معائنہ کیا گیا ہے اور کوڑا کرکٹ کو مناسب انداز میں تلف کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ مزید برآں ہاسپٹل ویسٹ مینجمنٹ رولز 2023 کو حتمی شکل دے دی گئی ہے جو جلد صوبائی کابینہ کے سامنے منظوری کے لیے پیش کیے جائیں گے۔

 

اسی طرح ماربل فیکٹریز کی مانیٹرنگ بھی جاری ہے، گزشتہ ماہ 126 یونٹس کو ماحولیاتی اصولوں کی خلاف ورزی پر بند کیا گیا ہے اور بجلی کی سپلائی منقطع کر دی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فضائی آلودگی کو موجودہ سطح پر کنٹرول کرنا نہایت ضروری ہے، ہم اس سلسلے میں کسی غفلت کے متحمل نہیں ہو سکتے۔انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے عارضی انتظامات کافی نہیں بلکہ دیرپا نتائج کے حامل ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔ پانی کا چھڑکاؤ کر کے گردوغبار کو کچھ وقت کے لیے دبا دینا کافی نہیں بلکہ اس کے مکمل خاتمے کا بندو بست کرنا ہو گا۔ متعلقہ حکام اس مقصد کے لیے دستیاب جدید مشینری کو بروئے کار لائیں اور صفائی ستھرائی کے عمل کی کڑی نگرانی کریں۔ انہوں نے کہا کہ صحت مند معاشرے کے لیے آلودگی کو کنٹرول کرنا ناگزیر ہے کیونکہ یہی آلودگی مختلف قسم کی بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔سید ارشد حسین شاہ کا مزید کہنا تھا کہ ماحولیاتی تحفظ کے لیے اقدامات کے ساتھ ساتھ آلودگی کے خلاف بھرپور آگاہی مہم بھی ضروری ہے۔ ہم اس فضا میں سانس لیتے ہیں، اس کو آلودگی سے بچانے کے لیے ہر ایک کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔

chitraltimes caretaker cm kp justice r syed arshad hussain shah talking to ullama delegation

متحدہ علماء بورڈ کے چیئرمین مفتی یوسف شاہ کی سربراہی میں وفد کا نگران وزیر اعلیٰ سے  ملاقات

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس(ر) سید ارشد حسین شاہ سے منگل کے روزمتحدہ علماء بورڈ کے چیئرمین مفتی یوسف شاہ کی سربراہی میں ایک وفد نے وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں ملاقات کی۔ وفد نے ارشد حسین شاہ کو نگران وزرات اعلیٰ کی ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ نگران وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر فیروز جمال شاہ کا کاخیل، سیکرٹری اوقاف، مذہبی و اقلیتی امور ڈاکٹر اسد علی خان و دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ملاقات میں علماء کو درپیش مسائل اور نکے دیر پا حل، مدارس و مساجد کی تعمیر نو اور سولرائزیشن کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں مذہبی و مسلکی ہم آہنگی کو فروغ دینے اور معاشرتی برائیوں کے خاتمے کے لیے مشترکہ کردار ادا کرنے بارے گفتگو ہوئی۔وزیر اعلیٰ نے صوبے سے پولیو کے خاتمے کے لیے علماء کرام کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ ملکی ترقی اور معاشرے کو انتشار سے بچانے میں علماء کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ علماء سے مل کر دلی خوشی ہوئی،مذہبی و مسلکی ہم آہنگی کے فروغ میں علماء کے مثبت کرادر کا معترف ہوں۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ملکی ترقی اور خلق خدا کی بھلائی کے لیے ہم نے مشترکہ کردار ادا کرنا ہوگا۔علماء کو درپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفد کے اراکین نے کہا کہ ملک و صوبے کے استحکام اور ترقی کے لیے متحدہ علماء بورڈ اپنا بھرپور تعاون فراہم کرے گا۔ گزشتہ تین سالوں سے متحدہ علماء بورڈ صوبائی ایڈوائزری باڈی کے طور پر محکمہ اوقاف کے زیر سایہ مختلف حکومتی اور ریاستی اداروں کو تعاون فراہم کر رہا ہے۔

 

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ کا سرکاری ہسپتالوں کی کینٹینز اور کچنز میں صفائی کی ناقص صورتحال کا نوٹس

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ نے سرکاری ہسپتالوں کی کینٹینز اور کچنز میں صفائی کی ناقص صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے   فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی کو صوبے کے تمام بڑے شہروں کے سرکاری ہسپتالوں اور ہاسٹلوں کے کچنز کا معائنہ کرنے اور اس ضمن میں پیش رفت کے حوالے سے ہفتہ وار رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ منگل کے روز وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کی جانب سے حلال فوڈ اتھارٹی کو اس سلسلے میں مراسلہ ارسال کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلی نے صوبے کے اکثر سرکاری ہسپتالوں کے کیفے ٹیریاز میں صفائی کی صورتحال پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے جہاں کام کرنے والے کارکنوں اور عملہ کے پاس ضروری ہیلتھ سرٹیفیکیٹس نہ ہونے کے باعث وہاں کے صارفین کو بیماریاں لاحق ہونے کے خطرات ہیں۔ مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ صوبے کے تمام بڑے شہروں میں واقع سرکاری ہسپتالوں اور ہاسٹلوں کے کینٹینز اور کچنز میں حفظان صحت کے اصولوں پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لئے باقاعدگی سے معائنے کئے جائیں تاکہ لوگوں کو حفظان صحت کے معیارات کے مطابق اشیائے خوردونوش مہیا ہوں۔ مراسلہ میں ڈی جی فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس ضمن میں کی جانے والی کارروائی کے حوالے سے ہفتہ وار رپورٹ وزیر اعلی سیکرٹریٹ کو ارسال کریں۔

 

 

 

دریں اثنا نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ نے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقہ درابن میں دہشتگردوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے حملے میں سکیورٹی اہلکاروں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعلی نے شہداء کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے شہداء کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے جبکہ زخمی اہلکاروں کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس طرح کے بزدلانہ واقعات سے سکیورٹی فورسز کے حوصلے پست نہیں ہونگے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم سکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ ہے۔ نگران وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ ملک میں امن و امان کے قیام کے لئے سکیورٹی فورسز نے لازوال قربانیاں دی ہیں اورقوم کو سکیورٹی فورسز کی ان قربانیوں پر فخر ہے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
82919