Chitral Times

Jun 30, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وزیراعلیٰ محمود خان کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات

شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے اتوار کے روز بنی گالہ میں وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے ون آن ون ملاقات کی۔ ملاقات میں صوبے میں میگا ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت اور خصوصا ً ضم شدہ اضلاع کے دس سالہ ترقیاتی پروگرام کے تحت تیز رفتار ترقیاتی منصوبوں سے متعلق مختلف معاملات کے علاوہ اگلے مالی سال کے لئے صوبائی حکومت کے بجٹ ترجیحات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ صوبے کے ان میگا منصوبوں میں چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبہ، انڈس ہائی وے کو دو رویہ کرنے کا منصوبہ، پشاور ڈی آئی خان موٹر وے ، سوات موٹروے فیز ٹو، رشکئی اسپیشل اکنامک زون وغیرہ شامل ہیں۔ وزیر اعلی نے سی آر بی سی لفٹ سسٹم منصوبے کو صوبے کی زراعت کے لئے انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے اسے اگلے پی ایس ڈی پی میں شامل کرنے کی استدعا کی۔ اس موقع پر پن بجلی کے خالص منافعوں کی مد میں صوبے کو بقایا جات کی ادائیگیوں خصوصاً اس حوالے سے صوبائی حکومت اور واپڈا کے درمیان طے شدہ معاہدے کے مطابق ادائیگیوں سے متعلق معاملات پر گفتگو ہوئی۔ اس موقع پر وزیر اعلی نے صوبے میں کورونا کی صورتحال اور انسداد کورونا کے حوالے سے صوبائی حکومت کے اقدامات سے وزیر اعظم کو آگاہ کیا۔ وزیر اعلی نے کورونا وبا ءکی وجہ سے خلیجی ریاستوں میں مقیم خیبر پختونخوا کے شہریوں کو درپیش مشکلات سے بھی وزیر اعظم کو آگاہ کرتے ہوئے اس سلسلے میں ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی درخواست کی۔ ملاقات میں فیڈرل پی ایس ڈی پی سے متعلق امور بھی زیر بحث آئے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ صوبائی حکومت کی طرف سے تجویز کردہ اہم نوعیت کے تمام ترقیاتی منصوبوں کو فیڈرل پی ایس ڈی پی میں شامل کیا جائے۔ انہوں نے وزیر اعظم سے درخواست کی وہ اس سلسلے میں متعلقہ وفاقی حکام کو ضروری احکامات جاری کرے۔ وزیر اعلی نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ ضم شدہ اضلاع کے بے گھر ہونے والے افراد کی دوبارہ بحالی کے کئے بھی فیڈرل پی ایس ڈی پی میں خاطر خواہ فنڈز مختص کیے جائیں۔ اس موقع پر وزیر اعلی نے پنجاب سے صوبہ خیبر پختونخوا کو گندم اور آٹے کی ترسیل پر غیر اعلانیہ پابندی کا معاملہ بھی اٹھایا اور وزیر اعظم سے درخواست کی کہ وہ اس مسئلے کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ وزیر اعظم نے یقین دہانی کرائی کہ خیبر پختونخوا کے وفاق اور پنجاب سے متعلقہ تمام حل طلب معاملات ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے۔

خلیجی ممالک میں مقیم پاکستانیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کررہے ہے

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ )  خلیجی ممالک میں مقیم پاکستانیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کررہے ہے،وزیر اعلی خیبر پختونخوا تمام وسائل بروئے کار لارہے ہیں اس لیے امیرجماعت اسلامی لاشوں پرسیاست نہ کریں،وزیراعلی کے ترجمان فرقان کاکاخیل نے اس ضمن میں واضح کیاکہ باچا خان ایئر پورٹ کو اسی مقصد کیلئے کھولا گیا ہے،خصوصی 777 جہاز کا بندوبست وزیراعلی محمود خان کرچکے ہے، عرب ممالک میں شہید بھائیوں کی لاشیں پشاور منتقل کررہے ہیں۔ ترجمان وزیراعلی نے کہاکہ ریسکیو 1122 کی ایمبولیسز کے ذریعے لاشیں آبائی علاقوں کو منتقل کی جائے گی،حکومت کے پاس تمام وسائل موجود ہیں کسی خیراتی ادارے سے اپیل نہیں کی۔ ترجمان وزیراعلی نے کہاکہ بیرون ملک سے آنے والے پاکستانیوں کیلئے قرنطین کی شرط ختم کرچکے ہیں،مسافر اپنے گھروں میں قرنطین ہورہے ہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ ان سے رابط میں ہے۔ فرقان کاکاخیل نے کہاکہ امیر جماعت اسلامی لاشوں پر سیاست کرنا چاہتے ہیں، سیاست کا وقت نہیں وزیر اعلی اور صوبائی حکومت خدمت میں مصروف ہے، امیر جماعت اسلامی خیراتی ادارے کو سیاست کیلئے استعمال کررہے ہیں ، جماعت اسلامی کی سیاست کو عوام مسترد کرچکی ہے،وبا کو قومی یکجہتی سے شکست دینا چاہتے ہیں۔ ترجمان نے کہاکہ چند مفاد پرستوں کو انسانی زندگی سے ذیادہ اپنی سیاست عزیز ہے۔

…………………..

دریں اثنا مریض کی ایک کال پر وزیراعلیٰ محمود خان کا فوری نوٹس، کمشنر ہزارہ کو ایوب میڈیکل کمپلیکس پہنچنے کی ہدایت، مریض کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کا حکم، وزیراعلیٰ کی مداخلت پر ڈاکٹروں کی دوڑیں لگ گئیں۔دو دن سے آکسیجن ختم ہونے کا بہانہ کرنے کے باوجود ایک گھنٹہ میں کرونا کے مریضوں کے لئے آکسیجن سلنڈر آئسولیشن وارڈز میں پہنچ گئے۔ گزشتہ دن ایوب ٹیچنگ ہسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں بشام سے تعلق رکھنے والے مریض محب شاہ کو رات اچانک سانس کی تکلیف بڑھ گئی۔ ان کی ہسپتال عملے کو بار بار بلانے اور آکسیجن لگانے کوششوں کے باوجود کوئی نہیں آیا۔ رات بھر مریض کے رشتہ دار بھاگ دوڑ کرتے رہے صبح ہوئی تو انہوں نے صوبائی وزیر محنت اور ثقافت شوکت یوسفزئی کو فون کرکے ساری صورت حال بتا دی جس پر صوبائی وزیر نے وزیر اعلیٰ محمود خان کو آگاہ کیا اور ان سے نوٹس لینے کی استدعا کی جس پر وزیر اعلیٰ نے کمشنر ہزارہ ظہیر الاسلام کو ٹاسک دیا اور چند گھنٹوں میں ہی آئسولیشن وارڈ کے مریضوں کو آکسیجن کی سپلائی فراہم کرائی گئی اور وارڈز میں ڈاکٹرز اور دیگر سٹاف پہنچ گیا وزیراعلیٰ اور صوبائی وزیر کے اس بروقت اقدام اور غریب مریضوں کی فوری داد رسی کو مریضوں اور ان کے لواحقین نے سراہا۔وزیراعلیٰ محمود خان نے مریض کو فون کر کے پوچھا کہ آپ کا مسئلہ حل ہو گیا ہے تو اس نے انتہائی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کیا محمود خان نے مریض سے پوچھا علاج صحیح ہو رہا ہے تو اس نے کہا کہ اب بہت اچھا ہو رہا ہے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
36338