Chitral Times

Jul 1, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وزارت دفاع نے فوجی عدالتوں میں سویلنز کا ٹرائل روکنے سے متعلق فیصلہ چیلنج کر دیا

Posted on
شیئر کریں:

وزارت دفاع نے فوجی عدالتوں میں سویلنز کا ٹرائل روکنے سے متعلق فیصلہ چیلنج کر دیا

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ) سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف اپیل پر 6 رکنی لاجربینچ تشکیل دے دیا گیا۔ جسٹس طارق مسعود کی سربراہی میں 6 رکنی لارجر بینچ 13 دسمبر کو سماعت کرے گا۔جسٹس طارق مسعود کی سربراہی میں بینچ میں جسٹس امین الدین، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس عرفان سعادت لارجر بینچ کا حصہ ہوں گے۔واضح رہے کہ 23 اکتوبر کو سپریم کورٹ نے 9 مئی کے پرتشدد مظاہروں میں ملوث ہونے پر گرفتار عام شہریوں کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کیخلاف دائر درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے اسے کالعدم قرار دے دیا ہے۔سپریم کورٹ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے?سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف درخواستیں منظور کرتے ہوئے سویلینز کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل کالعدم قرار دے دیا تھا۔

 

العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی اپیل میرٹ پر سننے کے فیصلے سے ن لیگ پریشان

لاہور(سی ایم لنکس)اسلام آباد ہائی کورٹ کے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی اپیل کو میرٹ پر سننے کے فیصلے کے بعد نواز شریف عام انتخابات میں حصہ لیں پائیں گے یا نہیں؟ مسلم لیگ ن میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔مسلم لیگ ن کی قانونی ٹیم اس حوالے سے مشکلات کا شکار ہے جس کے بعد پارٹی کے بڑے قانونی و سیاسی دماغوں نے سر جوڑ لیے ہیں۔پارٹی ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی اپیل کو میرٹ پر سننے کے فیصلہ سامنے آیا تو مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے قانونی ٹیم سے رائے طلب کرلی۔قانونی ٹیم نے نواز شریف اور دیگر اعلی قیادت کو مختلف آپشنز بارے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا معطل ہے لیکن ان کی نااہلی برقرار ہے اس لئے خدشہ ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں ریفرنس کی سماعت میرٹ پر ہوئی تو کیس تاخیر کا شکار ہو سکتا ہے۔نواز شریف کو مزید بتایا گیا کہ الیکشن شیڈول کے مطابق کاغذات نامزدگی جمع کروائے جانے سے قبل بریت ہونے کا عدالتی حکمنامہ ضروری ہے لیکن ریفرنس سے بریت کا معاملہ بوجوہ طویل ہوا تو کاغذات نامزدگی کے حوالے سے مختلف قانونی پیچیدگیوں کا سامنا ہو سکتا ہے،سزا ختم کروائے بغیر یا بریت سے قبل کاغذات نامزدگی جمع کروائے گئے تو وہ چیلنج ہو جائیں گے۔قانونی ٹیم نے نواز شریف کی سزا اور نااہلی فوری ختم کروانے کے حوالے سے مختلف آپشنز بارے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اب بھی ہمارے پاس مختلف قانونی آپشنز موجود ہیں جن میں کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے لئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے عبوری ریلیف کی درخواست دینے یا الیکشن کمیشن سمیت کسی اور دستیاب فورم سے رجوع کرنا بھی شامل ہیں۔قانونی ٹیم کا کہنا تھا فی الوقت پارٹی سپریم کورٹ سے رجوع کا آپشن استعمال نہیں کر سکتی کیونکہ ریفرنس ہائیکورٹ میں زیرسماعت ہے، آئندہ عام انتخابات کے انعقاد میں 59 روز باقی ہیں جبکہ الیکشن کمیشن کو کم از کم 54 روز کا انتخابی شیڈول دینا ہوتا ہے۔قانونی ماہرین کے مطابق آئندہ چند روز میں الیکشن کمیشن انتخابی شیڈول کا اعلان کرے گا تو انتخابی شیڈول کے آغاز پر کاغذات نامزدگی وصول و جمع کروانا ہوتے ہیں۔

عمران خان نے توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی اور جیل ٹرائل کو چیلنج کردیا

لاہور(سی ایم لنکس)پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان نے توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی اور جیل ٹرائل کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔سابق وزیراعظم کی جانب سے سلمان اکرم راجا اور بیرسٹر سمیر کھوسہ کی وساطت سے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی، جس میں وفاقی حکومت، الیکشن کمیشن اور اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے غیر قانونی طور پر توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی شروع کر رکھی ہے۔ الیکشن کمیشن عدالت نہیں ہے کمیشن کے پاس توہین کمیشن کی کارروائی کا اختیار نہیں ہے۔ الیکشن کمیشن نے اس کیس میں جیل ٹرائل کا فیصلہ کیا ہے، جو کہ غیر قانونی ہے۔عمران خان کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں مزید کہا گیا ہے کیہ جیل میں خفیہ ٹرائل آئین کے آرٹیکل 4 کی خلاف ورزی ہے۔ الیکشن کمیشن نے 13 دسمبر کی تاریخ جیل میں فرد جرم کی کارروائی کے لیے مقرر کر رکھی ہے۔ لاہور ہائیکورٹ الیکشن کمیشن کا جیل ٹرائل کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔ عدالت اوپن اور فری اینڈ فئیر ٹرائل کا حکم جاری کرے اور درخواست کے حتمی فیصلے تک خفیہ ٹرائل کے ذریعے فرد جرم کی کارروائی روکے۔

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
82808