Chitral Times

Jun 30, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

نواز شریف احتساب عدالت میں پیش، توشہ خانہ ریفرنس میں ضمانت منظور

Posted on
شیئر کریں:

نواز شریف احتساب عدالت میں پیش، توشہ خانہ ریفرنس میں ضمانت منظور

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ) سابق وزیراعظم نواز شریف احتساب عدالت میں پیش ہو گئے، جہاں ان کی توشہ خانہ کیس میں ضمانت منظور کرلی گئی۔مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی عدالت آمد کے موقع پر پارٹی صدر شہباز شریف، لیگی رہنما اعظم نذیر تارڑ، مریم نواز، مریم اورنگزیب، خواجہ سعد رفیق اور دیگر کے ساتھ کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔نواز شریف کی آمد پر کارکنوں کی بڑی تعداد اور لوگوں کے ہجوم کے باعث کمرہ عدالت کا دروازہ بند کردیا گیا۔ نواز شریف نے نشست پر کھڑے ہوکر اپنی حاضری لگوائی۔ اس موقع پر عدالت کے باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہل کاروں کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔حاضری کے بعد عدالت نے نواز شریف کو جانے کی اجازت دے دی، جس کے بعد سابق وزیراعظم اسلام آباد ہائی کورٹ روانہ ہو گئے۔ توشہ خانہ ریفرنس میں نواز شریف کی پیشی کے بعد وکلا نے دلائل دینا شروع کردیے، جس پر عدالت نے نواز شریف کی ضمانت منظور کرتے ہوئے دائمہ وارنٹ گرفتاری کالعدم قرار دے دیے۔دوران سماعت درخواست میں نواز شریف کی مستقبل میں حاضری سے استثنا دینے کی استدعا کی گئی، جس پر جج محمد بشیر نے کہا کہ فرد جرم کے لیے تو نواز شریف کو آنا ہی پڑے گا۔عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر نقول تقسیم کی جائیں گی۔

 

عدالت نے جائیداد ضبطگی کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 20 نومبر کو جائیداد ضبطگی کی درخواست پر دلائل طلب کرلیے۔اس مقع پر طارق فضل چوہدری نے بدنظمی پر عدالت سے معافی مانگ لی، جس پر جج محمد بشیر نے جواب دیا کہ سیاسی لوگ آئیں تو مزا بھی آتا ہے۔ بعد ازاں عدالت نے سماعت 20 نومبر تک ملتوی کر دی۔نواز شریف کی تین درخواستوں پر سماعت کے بعد عدالت نے انہیں 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی۔ بعد ازاں نواز شریف کی قانونی ٹیم نے 10 لاکھ روپے کے مچلکے عدالت میں جمع کروا دیے۔ مچلکے طارق فضل چوہدری نے جمع کروائے۔قبل ازیں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی پیشی کے موقع پر عدالتوں کی سکیورٹی سخت کردی گئی تھی جب کہ احتساب عدالت میں بم ڈسپوزل اسکواڈ نے کمرہ خالی کروا کر تلاشی بھی لی۔سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی سے قبل عدالت اور اطراف میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔ حفاظتی انتظامات کے تحت پولیس اہل کاروں کو احاطہ عدالت اور اطراف میں تعینات کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے گزشتہ شب کشمیر پوائنٹ میں اپنی رہائش گاہ پر قیام کیا۔ لیگی قائد کے گزشتہ رات مری پہنچنے پر پارٹی کارکنوں کی جانب سے استقبال کیا گیا تھا۔

 

 

العزیزیہ ریفرنس؛ پنجاب حکومت نے نواز شریف کی سزا معطل کردی

لاہور(سی ایم لنکس) پنجاب حکومت نے سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا معطل کر دی۔نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا معطلی کی تفصیلات سامنے آگئیں۔ نواز شریف کی جانب سے العزیزیہ ریفرنس میں سزا معطلی کی درخواست پنجاب حکومت کو دی گئی۔، ویڈیو لنک پر نواز شریف کے وکیل اعظم نذیر تارڑ اور امجد پرویز نے سزا معطلی پر بھرپور دلائل دیے۔دوران سماعت نگراں پنجاب کابینہ کے ہمراہ چیف سیکریٹری پنجاب بھی موجود تھے۔ نگراں پنجاب حکومت نے سابق نواز شریف کے وکلا کی سزا معطلی کے لیے درخواست متفقہ طور پر منظور کی۔واضح رہے کہ کریمنل پروسیجرل کوڈ سیکشن 401 کے تحت حکومت مجرم کی سزا معطل کرنے کا اختیار رکھتی ہے۔احتساب عدالت نے 6جولائی 2018 کو ایون فیلڈ ریفرنس میں 10سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ اسلام آباد ہاییکورٹ نے 19ستمبر 2018 کو میرٹ پر سزائیں معطل کرکے مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو رہا کر دیا تھا۔نواز شریف کو 24دسمبر 2018 کو العزیزیہ ریفرنس میں 10سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے 31اکتوبر 2019 کو میڈیکل گروانڈ پر نواز شریف کی ضمانت دی تھی۔

نواز شریف کی سزا معطلی؛ فیصلے ایسے ہونے ہیں تو عدالتوں کو تالے لگا دیں، پی پی پی

لاہور(چترال ٹائمزرپورٹ)نگراں حکومت پنجاب کی جانب سے نواز شریف کی سزا معطل کرنے پر پیپلز پارٹی رہنما حسن مرتضیٰ نے کہا کہ اگر ایسے ہی فیصلے ہونے ہیں تو عدالتوں کو تالے کیوں نہیں لگا دیے جاتے؟رہنما پی پی نے نواز شریف کو لاڈلا پلس بلکہ عمران پلس بننے کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب کی نگراں حکومت کا نواز شریف کی سزا معطل کرنا بھونڈا طریقہ ہے۔انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت ہر وہ کام کر رہی ہے جو اسے نہیں کرنا چاہیے، نگراں حکومت مجرموں کو ریلیف دینے نہیں بلکہ الیکشن کروانے آئی تھی اور نواز شریف کی سزا معطلی کی منظوری دینا نگراں پنجاب کابینہ کا کام نہیں۔حسن مرتضیٰ نے کہا کہ الیکشن کمیشن نگراں حکومت کی اس جانبداری کا نوٹس لے کیونکہ ابھی سے صاف نظر آ رہا ہے کہ عمران خان پلس کے لیے میدان سجایا جا رہا ہے۔رہنما پی پی نے کہا کہ پنجاب کی جیلوں میں پڑے اور کتنے مجرموں کی سزا پنجاب کی نگراں کابینہ نے معطل کی؟ انوکھا لاڈلا کھیلن کو چاند مانگے گا تو کیا نگراں حکومت اْسے چاند لا کر دے گی؟ نگراں حکومت کو باقی قیدیوں کی سزا بھی معطل کر دینی چاہیے انکا حق نواز شریف سے زیادہ ہے۔

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
80748