Chitral Times

Jun 30, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں صوبائی حکومت نے ایک پالیسی پراونشل کلائمیٹ چینج پالیسی اینڈ ایکشن پلان 2022 کی منظوری دیدی ہے۔ وزیراعلی

Posted on
شیئر کریں:

موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں صوبائی حکومت نے ایک پالیسی پراونشل کلائمیٹ چینج پالیسی اینڈ ایکشن پلان 2022 کی منظوری دیدی ہے۔ وزیراعلی

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ )وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ پراونشل کلائمیٹ چینج پالیسی اینڈ ایکشن پلان 2022 کی منظوری سے اٹھارویں آئینی ترمیم کے بعد خیبر پختونخوا پہلا صوبہ بن گیا ہے جس نے موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں ایک پالیسی بنائی ہے۔

وہ صوبائی کابینہ کے 80 ویں اجلاس سے خطاب کر رہے تھے جو ان کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ پشاور میں ہوا۔ اجلاس میں کابینہ کے ارکان، چیف سیکرٹری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے شرکت کی۔ کابینہ کے فیصلوں کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیراعلی کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ سابقہ قبائلی علاقوں کی صوبہ میں انضمام اور (GLOF)Glacial Lake Outburst Floodکے واقعات اور صوبے کے جنوبی اضلاع میں لوکسٹ حملوں کے بعد کلائمیٹ چینج پالیسی میں تبدیلیوں کی ضرورت محسوس کی گئی۔ کلائمیٹ چینج پالیسی اینڈ ایکشن پلان 2022 کی چیدہ چیدہ خصوصیات بیان کرتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا کہ نئی پالیسی موجود وقت کے موسمی تبدیلیوں کی ضروریات سے ہم آہنگ ہے جو ایک طرف سیلابوں اور قدرتی اور انسانی نظام کو لاحق خطرات کو کم سے کم کرنے کے اقدامات پر مبنی ہے تو دوسری طرف گرین ہا وس گیس کے اخراج کو بھی کم کرتی ہے۔ نئی پالیسی میں زراعت، جنگلات، ماحولیات، جنگلی حیات، توانائی، ٹرانسپورٹ اور دیگر شعبوں کے لئے مخصوص اقدامات تجویز کئے گئے ہیں اور یہ µ نظرثانی شدہ نیشنل کلائمیٹ چینج پالیسی 2021 کے اغراض و مقاصدسے بھی ہم آہنگ ہے۔

 

نئی پالیسی خیبر پختونخوا بشمول ضم شدہ علاقوں کے نومختلفAgro-Ecological Zones کی ضروریات سے بھی پوری طرح ہم آہنگ ہے اور یہ GLOF، ڈینگی، لوکسٹ اور دیگر قدرتی آفات کے خطرات کو مدنظر رکھ کر بنائی گئی ہیں جو ان خطرات سے نمٹنے کیلئے لائحہ عمل تجویز کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی اینڈ ایکشن پلان ضم اضلاع کے لئے پالیسی اقدامات پر مبنی ہے۔ نئی کلائمیٹ پالیسی صوبے میں انٹرنیشنل کلائمیٹ فنانسنگ کی نئی راہیں کھولے گی جس کے نتیجے میں صوبے میں پائدار ترقی ممکن ہو سکے گی، قدرتی آفات سے تحفظ ممکن ہو سکے گا اور مستقبل میں قدرتی آفات سے معیشت کو ہونے والی ممکنہ نقصانات سے بچا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے متعلقہ حکام کو صوبے میں کچرے اور فضلہ سے توانائی بنانے کے پلانٹ کی تنصیب کے لیے فزیبلٹی ایک ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بائیو فیول پلانٹ کی تنصیب سے ماحولیاتی آلودگی کا خاتمہ ممکن ہوگا اور اس سے ہم توانائی کے شعبے میں خودمختار ہو سکیں گے،۔ وزیر اعلیٰ نے یونیورسٹیز کے لیے درکار اراضی کے لیے متعلقہ قانون میں ترمیم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹیز کے قیام کے لیے 100 کینال سے زیادہ زمین نہ خریدی جائے تاکہ زرعی زمینوں کے تحفظ کو زیادہ سے زیادہ یقینی بنایا جا سکے۔

 

صوبائی کابینہ نے محکمہ خوراک کو انصاف فوڈ کارڈ کے لئے بینک آف خیبر سے معاہدے کی یاداشت پر دستخط کرنے کی منظوری دیدی انہوں نے کہا کہ انصاف فوڈ کارڈ کے ذریعے مستحق خاندانوں کو ماہانہ 2100 روپے ملیں گے جس کے لیے حکومت اربوں روپے کی خطیر رقم بطور سبسڈی برداشت کرے گی۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ کابینہ نے فارسٹری راونڈ ٹیبل کی عدم موجودگی کی وجہ سے فارسٹری کمیشن کی تشکیل کے لئے چار نان آفیشل ممبران کے ناموں کی منظوری دی۔بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ کابینہ نے 13 جولائی 2022 کو منعقد سپیشل بجٹ اجلاس کے دوران کئے گئے فیصلوں پر نظرثانی کرتے ہوئے تمام صوبائی سرکاری ملازمین کو جاری بنیادی تنخواہ پر 16 فیصد ایڈہاک الا ¶نس کو کم کر کے 15 فیصد کرنے اور ساتھ ساتھ یکم جولائی 2022 سے ریٹائرمنٹ پر گزشتہ 3 سالوں کی اوسط تنخواہ کے مطابق پنشن دینے کے فیصلے کو ملتوی کرنے کی منظوری بھی دی۔کابینہ نے صوبائی محتسب دفتر کے کنٹریکٹ انوسٹگیشن آفیسر صادق دلاور کو مستقل کرنے کی بھی منظوری دی۔کابینہ نے واٹر اینڈ سینیٹیشن سروسز کمیٹی(WSSP) بنوں کا دائرہ کار تحصیل بنوں کے مزید 11 ویلج کونسلز اور 5 نیبر ہوڈ کونسلر تک توسیع دینے کی منظوری دی جس سے 89596 افراد پر مشتمل آبادی مستفید ہو گی۔

 

بیرسٹر محمد علی سیف نے بتایا کہ صوبائی کابینہ نے مردان میں کلچرل کمپلیکسز کے قیام کے لئے محکمہ لوکل گورنمنٹ کی 100کنال اراضی سپورٹس، ٹوارزم، کلچر ڈیپارٹمنٹ کو لیز دینے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ کمپلیکس مردان بائی پاس (ویسٹ رنگ روڈ) یو سی چمتار میں قائم کیا جائے گا۔ صوبائی کابینہ نے اس سلسلے میں دونوں محکموں کے مابین لیز ایگریمنٹ پر دستخط کرنے کی منظوری دے دی۔صوبائی کابینہ نے پٹوار حلقہ سلاٹن اور جرگو کو اپر سوات ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں شامل کرنے کی منظوری دی جبکہ کابینہ نے فاضل عدالت کے احکامات کی روشنی میں سابقہ فاٹا ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے چار ملازمین، جو کہ اپگریڈیش سے محروم رہ چکے تھے کو چار مارچ 2014 جس میں دیگر ملازمین اپ گریڈ ہوئے تھے سے پرسنل اپگریڈیش دینے کی منظوری دی۔صوبائی کابینہ نے پرائیویٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی ایکٹ 2017

 

میں بعض ضروری ترامیم کی منظوری دیدی جن کا مقصد اس قانون کو مزید واضح اور آسان بنانا ہے تاکہ اس پر موثر انداز میں عمل درآمد یقینی بنایا جا سکے۔صوبائی کابینہ نے خیبر پختونخوا اربن موبیلٹی اتھارٹی کے مینجنگ ڈائریکٹر کے عہدے پر (پی سی ایس) گریڈ 20 کے ذکا اللہ خٹک کی تقرری کی منظوری دی۔صوبائی کابینہ نے سپیشل پولیس فورس کے باقیماندہ 21 سپیشل پولیس آفیسرز کی مستقلی کی بھی منظوری دی واضح رہے کہ اس سے قبل صوبائی کابینہ نے 9 ہزار 6 سو 18 سپیشل پولیس فورس کے ملازمین کی مستقلی کی منظوری دی تھی۔ آج صوبائی کابینہ نے 21 رہ جانے والے ملازمین کی بھی مستقلی کی منظوری دی۔صوبائی کابینہ نے ایبٹ آباد میں بین الاقوامی معیار کے سپورٹس جمنازیم اور خواتین کے اِن ڈور گیمز کی سہولت کی فراہمی کے لئے محکمہ صحت کے زیر استعمال اراضی محکمہ سپورٹس کو منتقل کرنے اور خیبر پختونخوا انڈسٹریل سٹیٹسٹکس ویلفیئر آف لیبر رولز 2022 کی بھی منظوری دی۔
chitraltimes cm kp chaired cainet meeting

 

 

سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے محکمہ جنگلات کے ملازمین کا تعاون قابل ستائش ہے۔ وزیراعلیِ

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے محکمہ جنگلات کے ملازمین کی طرف سے سیلاب زدگان کے لیے فنڈز عطیہ کرنے کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے نہ صرف متاثرین کی حوصلہ افزائی ہو گی بلکہ دیگر سرکاری اداروں اور محکموں کیلئے بھی ترغیب کا باعث بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے محکمہ جنگلات کے ملازمین کا تعاون قابل ستائش ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز محکمہ جنگلات کے ملازمین کی جانب سے سیلاب زدگان کے لئے جمع کیے گئے فنڈز کا چیک حوالے کرنے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔صوبائی وزیر برائے جنگلات اشتیاق ارمڑاور سیکرٹری محکمہ جنگلات عابد مجید نے پچاس لاکھ 86 ہزار روپے کا چیک وزیراعلی محمود خان کے حوالے کیا جو چیف منسٹر فلڈ ریلیف فنڈ میں جمع کرا دیا گیا ہے۔ چیف کنزرویٹر فارسٹ اعجاز قادر اور دیگر متعلقہ حکام بھی موقع پر موجود تھے۔

 

وزیراعلی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ جنگلات کے ملازمین کا تعاون قابل تعریف ہے جس سے یقیناً سیلاب متاثرین کی حوصلہ افزائی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین ہماری خصوصی توجہ کے مستحق ہیں جن کو زیادہ سے زیادہ ریلیف کی فراہمی اور ان کی بحالی کے لیے معاشرے کے تمام طبقات خصوصاً مخیر حضرات، سماجی تنظیموں اور متعلقہ اداروں کو بھر پور کردار ادا کرنا ہو گا۔ وزیراعلی نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت اس سلسلے میں نہایت سنجیدہ ہے، مشکل مالی حالات کے باوجود سیلاب متاثرین کیلئے امدادی پیکج میں خاطر خواہ اضافہ کیا گیا ہے۔ وزیراعلی نے کہا کہ سیلاب زدگان کی تیز رفتار بحالی حکومت کی ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔قبل ازیں وزیراعلی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ یہ فنڈز محکمہ جنگلات کے ملازمین نے رضاکارانہ طور پر عطیہ کیے ہیں۔بی پی ایس 17 اور اوپر کے ملازمین نے اپنی تین دن کی تنخواہ فلڈ ریلیف فنڈ کے لیے جمع کرائی ہے۔ اسی طرح بی پی ایس 16 کے ملازمین نے دو دن کی تنخواہ جبکہ بی پی ایس 15 اور نیچے کے ملازمین نے ایک دن کی تنخواہ عطیہ کی ہے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65810