Chitral Times

Jul 4, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

محکمہ صحت، آئرن اینڈ فولک ایسڈ کے حوالے سے درپیش چیلنجز پر قابو پانے کے لئے پر عزم ہیں. ڈاکٹر سعیدالرحمن

شیئر کریں:

محکمہ صحت، آئرن اینڈ فولک ایسڈ کے حوالے سے درپیش چیلنجز پر قابو پانے کے لئے پر عزم ہیں. ڈاکٹر سعیدالرحمن
حاملہ خواتین کو حمل کے دوران آئرن اینڈ فولک ایسڈ خوراک کا باقاعدگی سے استعمال کرنا چاہیے

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) محکمہ صحت خیبرپختونخوا کے کوآرڈینیٹر برائے لیڈی ہیلتھ ورکر پروگرام ڈاکٹر سعید الرحمن نے کہا ہے کہ صوبے میں غذا اور غذائیت کے حوالے سے درپیش چیلنجز پر قابو پانے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے گئے ہیں اس سلسلے میں محکمہ،تمام سٹیک ہولڈرز سمیت ملکی و غیر ملکی فلاحی تنظیموں کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور کے ایک مقامی ہوٹل میں نیوٹریشن انٹرنیشنل خیبرپختونخوا کی جانب سے منعقدہ تقریب سے اپنے خطاب میں کیا. آئرن اینڈ فولک ایسڈ کے حوالے سے حالیہ کی گئی ریسرچ فائنڈنگ پر اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے ڈاکٹر سعید الرحمٰن نے کہا کہ غذائیت کے متعلق کی گئی ریسرچ سٹڈی کی روشنی میں قبل از پیدائش بچوں کی دیکھ بھال کے دوران حاملہ خواتین کی جانب سے آئرن اینڈ فولک ایسڈ گولیوں کے کم استعمال کی وجوہات تک رسائی حاصل کی جا سکے گی.

 

انہوں نے کہا کہ خون کی کمی ماں اور نوعمر شادی شدہ لڑکیوں کی صحت اور غذائیت کی کیفیت کو متاثر کر رہی ہے جو بالآخر زچگی اور نوزائیدہ بچوں کی اموات میں اضافے کے ساتھ ساتھ زچگی میں خون کی کمی کی صورت میں کم وزن والے بچوں کے پیدا ہونے کے زیادہ امکانات کا باعث بھی بنتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ ریسرچ سے معلوم ہوتا ہے کہ حاملہ خواتین کو حمل کے دوران آئرن اینڈ فولک ایسڈ خوراک کا باقاعدگی سے استعمال کرنا چاہیے۔ منعقدہ تقریب سے ڈائریکٹر نیوٹریشن محکمہ صحت خیبرپختونخوا کے ڈاکٹر فضل مجید نیوٹریشن ونگ، وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن نے کہاکہ خون کی کمی جنوب مشرقی ایشیا میں صحت عامہ کا ایک چیلنج ہے جس میں تولیدی عمر کی 41.9 فیصد خواتین کی شناخت خون کی کمی کے طور پر کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں رہنے والی حاملہ خواتین میں اس کا پھیلاؤ اور بھی زیادہ ہے جن میں سے 51 فیصد خون کی کمی کا شکار ہیں اور 18.2 فیصد خواتین میں آئرن کی کمی پائی جاتی ہے۔

 

وفاقی وزارت صحت اسلام آباد کے نیوٹریشن ونگ کے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن ڈاکٹر خواجہ مسعود نے تقریب سے اپنے خطاب میں کہا کہ نیوٹریشن انٹرنیشنل شواہد اکٹھا کرنے، صحت کی خدمات فراہم کرنے والوں کی استعداد کار میں اضافے اور پالیسی پر عمل درآمد میں معاونت کے لیے حکمت عملی تیار کرنے، صحت اور غذائیت کے مسائل کو حل کرنے میں حکومت پاکستان کی مدد کے لیے پرعزم ہے۔ ڈاکٹر شبینہ رضا، کنٹری ڈائریکٹر، نیوٹریشن انٹرنیشنل نے آئرن اینڈ فولک ایسڈ پر کی گئی ریسرچ فائنڈنگ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سٹڈی سے معلوم ہوتا ہے کہ خواتین اور ان کے خاندان کے افراد کی اکثریت کو خون کی کمی، اس کی علامات اور نتائج اور خاص طور پر حمل اور بچے کی پیدائش کے دوران آئرن اینڈ فولک ایسڈ کی اہمیت کے بارے میں بنیادی معلومات محدود تھیں۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
71046