Chitral Times

Jul 2, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

مالی سال 2023 میں بیرونی شعبہ مستحکم ہوا، بیرونی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے سخت گیر زری پالیسی جاری رہے گی، وزارت خزانہ

Posted on
شیئر کریں:

مالی سال 2023 میں بیرونی شعبہ مستحکم ہوا، بیرونی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے سخت گیر زری پالیسی جاری رہے گی، وزارت خزانہ

اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ)وزارت خزانہ نے کہاہے کہ مالی سال 2023 میں بیرونی شعبہ مستحکم ہواہے اورحسابات جاریہ کے کھاتوں کے خسارہ کو مالی سال 2022 کے 17.5 ارب ڈالرکے مقابلہ میں 2.4 ارب ڈالرکی سطح تک کم کیا گیا تاہم دوسری طرف مالی شعبہ زبردست دباؤ کے زیراثر ہے اورمالی خسارہ جی ڈی پی کے تناسب سے 7.7 فیصدکی سطح پرپہنچا ہے،جاری مالی سال 2024 میں 3.5 فیصد کی شرح نموکے حصول کیلئے اصلاحاتی اورسہولیاتی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں،قومی معیشت کو اندرونی اوربیرونی چیلنجز موجود رہیں گے،بیرونی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے سخت گیر زری پالیسی جاری رہیگی تاکہ افراط زرکے دباؤ پرقابو پایا جاسکے۔یہ بات وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ ماہانہ اقتصادی اپ ڈیٹ رپورٹ میں کہی گئی ہے، رپورٹ کے مطابق مالی سال کے پہلے مہینہ میں سمندرپارپاکستانیوں کی ترسیلات زرمیں 19.3 فیصدکی کمی ریکارڈکی گئی۔ جولائی میں سمندرپارپاکستانیوں کی ترسیلات زرکاحجم 2 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جوگزشتہ سال جولائی میں 2.5 ارب ڈالرتھا، ملکی برآمدات میں مالی سال کے پہلے مہینہ میں سالانہ بنیادوں پر4.6 فیصدکی کمی ہوئی، جولائی میں برآمدات کاحجم 2.1 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جوگزشتہ سال جولائی میں 2.2 ارب ڈالرتھا، درآمدات میں جولائی کے دوران سالانہ بنیادوں پر23.5 فیصدکی کمی ہوئی،جولائی میں درآمدات کاحجم 4.2 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جوگزشتہ سال جولائی میں 5.5 ارب ڈالرتھا،

 

حسابات جاریہ کے کھاتوں کے خسارہ میں جولائی کے دوران سالانہ بنیادوں پر35.8 فیصدکی کمی ریکارڈکی گئی، جولائی میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کاخسارہ 0.8 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جوگزشتہ سال جولائی میں 1.3 ارب ڈالرتھا۔ مالی سال کے پہلے مہینہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 17.2 فیصدکی شرح سے نموریکارڈکی گئی، جولائی میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 87.7 ملین ڈالرریکارڈکیاگیاجو گزشتہ سال جولائی میں 74.8 ملین ڈالرتھا۔مجموعی بیرونی سرمایہ کاری میں جولائی کے دوران سالانہ بنیادوں پر80.6 فیصدکی شرح سے نموریکارڈکی گئی ہے۔وزارت خزانہ کے مطابق 29 اگست 2023 کوملکی زرمبادلہ کے ذخائرکاحجم 13.133 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جو 29 اگست 2022 کو 13.364 ارب ڈالرتھا۔ 29 اگست 2023 کو ایکسچینج ریٹ 303.06 روپے ریکارڈکیاگیا جوجو 29 اگست 2022 کو221.92 روپے تھا۔وزارت خزانہ کے مطابق مالی سال کے پہلے مہینہ میں ایف بی آر کے محاصل میں سالانہ بنیادوں پر17.5 فیصدکی نموریکارڈکی گئی، جولائی میں ایف بی آر کے محاصل کاحجم 538 ارب روپے ریکارڈکیاگیا جوگزشتہ سال جولائی میں 458 ارب روپے تھا، نان ٹیکس ریونیوکی وصولی کی شرح میں سالانہ بنیادوں پر44.4 فیصدکی نموریکارڈکی گئی،مالی سال 2023 میں نان ٹیکس ریونیوکاحجم 1711 ارب روپے رہا جو مالی سال 2022 میں 1185 ارب روپے تھا،

 

مالی سال 2023 میں وفاقی سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 652 ارب روپے کے فنڈز جاری کئے گئے جو مالی سال 2022میں 400 ارب روپے تھے۔ مالی خسارہ کاحجم 6521 ارب روپے ریکارڈکیاگیا جومالی سال 2022 میں 5260 ارب روپے تھا،پرائمری بیلنس مالی سال 2023 میں 690 ارب روپے روپے ریکارڈکیاگیا جو مالی سال 2022 میں 2077 ارب روپے تھا۔وزارت خزانہ کے مطابق صارفین کیلئے قیمتوں کاقومی اشاریہ (سی پی آئی) جولائی 2023 میں 28.3 فیصد ریکارڈکیاگیا جوگزشتہ سال جولائی میں 24.9 فیصدتھا۔وزارت خزانہ کے مطابق رئیل سیکٹرمیں پیش رفت ہوئی ہے، پاکستان سٹاک ایکسچینج کے انڈکس میں جاری مالی سال کے دوران اضافہ ہورہاہے، 29 اگست 2023 کو کے ایس ای 100 انڈکس 46770 پوائنٹس ریکارڈکیاگیا جویکم جولائی 2023 کو 43899 پوائنٹس تھا۔29 اگست 2023 کومارکیٹ کیپٹلائزیشن کاحجم 6.97 ٹریلین روپے ریکارڈکیاگیا جو 3 جولائی 2023 کو 6.69 ٹریلین روپے تھا۔

 

نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن کی شرح نمو22.9 فیصد رہی۔وزارت خزانہ کے مطابق مالی سال 2023 میں بیرونی شعبہ مستحکم ہواہے اورحسابات جاریہ کے کھاتوں کے خسارہ کو مالی سال 2022 کے 17.5 ارب ڈالرکے مقابلہ میں 2.4 ارب ڈالرکی سطح تک کم کیا گیا،تاہم دوسری طرف مالی شعبہ زبردست دباؤ کے زیراثر ہے اورمالی خسارہ جی ڈی پی کے تناسب سے 7.7 فیصدکی سطح پرپہنچا ہے۔وزارت خزانہ کے مطابق مالی سال 2024 میں 3.5 فیصد کی شرح نموکے حصول کیلئے اصلاحاتی اورسہولیاتی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جس کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آرہے ہیں۔وزارت خزانہ کے مطابق اگرچہ فروری کے بعدمثبت نمودیکھنے میں آرہی ہے تاہم قومی معیشت کو اندرونی اوربیرونی چیلنجز موجود رہیں گے۔ بیرونی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے سخت گیر زری پالیسی جاری رہے گی تاکہ افراط زرکے دباؤ پرقابو پایا جاسکے۔

بجلی کے منصوبوں میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں جولائی کے دوران 51.34 فیصد اضافہ

اسلام آباد(سی ایم لنکس)ملک میں بجلی کے منصوبوں میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں جاری مالی سال کے پہلے مہینہ میں سالانہ بنیادوں پراضافہ ریکارڈکیاگیاہے۔
سٹیٹ بینک کی جانب سے اس حوالہ سے دستیا ب اعدادوشمارکے مطابق جولائی 2023 میں ملک میں بجلی کے شعبہ میں 45.1 ملین ڈالرکی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ریکارڈکی گئی جو گزشتہ سال جولائی کے مقابلہ میں 51.34 فیصدزیادہ ہے، گزشتہ سال جولائی میں ملک میں بجلی کے شعبہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 29.8 ملین ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔جولائی میں تھرمل بجلی کے منصوبوں میں 15.7 ملین ڈالرکی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ریکارڈکی گئی جو گزشتہ سال جولائی کے مقابلہ میں معمولی کم ہے، گزشتہ سال جولائی میں تھرمل بجلی کے منصوبوں میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 15.7 ملین ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔جولائی میں پانی سے بجلی پیداکرنے کے منصوبوں میں 10 ملین ڈالرکی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ریکارڈکی گئی جو گزشتہ سال جولائی کے 4.4 ملین ڈالرکے مقابلہ میں زیادہ ہے۔اعدادوشمارکے مطابق جولائی میں کوئلہ سے بجلی پیداکرنے کے منصوبوں میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 19.3ملین ڈالرریکارڈکیاگیا جو گزشتہ سال جولائی میں 7.7 ملین ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔واضح رہے کہ مالی سال کے پہلے مہینہ میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 87.7 ملین ڈالرریکارڈکیاگیا جو گزشتہ مالی سال کے پہلے مہینہ میں 74.8 ملین ڈالرتھا۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
78883